غامدی کی گمراہی کا شکار اسکے مقلدین

منتظر

Minister (2k+ posts)
Could you please provide proof that Hadeeths are included in Books of Siha Sitta (Bukhari, Muslim, Tirmizi, Ibne Maja, Abu Dawood) narrated above Ravis?



Based on our Books of Hadeeth (Siha Sitta) , I agree with you that abusive language (أستغفر الله ) was used against Hazrat Ali (RA) during the Malukiyat of Ameer Mawiah (RA). We are not the one to decide the fate of those who were abusive (أستغفر الله ) to Hazrat Ali (RA), it is Allah's domain. We do not need Shia Books of hadeeth written after 900 Hijri. Same is the case with Namaz and fasting details available in detail in our Siha Sitta Books of Hadeeths.
یہ لیجیے نیچے میں حوالہ جات لگا رہا ہوں آپ کی ہی خواہش پر دیکھتے ہیں کے اس کو دیکھنے کے بعد بھی آپ اس مذھب پر رہتے ہیں یا رجوع کر لیتے ہیں

5cCjdml.png

ابن حزم اندلسی نے اپنی کتاب المحلی بلاثار میں لکھتا ہے ابن ملجم نے علی ع کو قتل کیا مگر اجتھادپر ..جس پر ایک اجر لے ثواب کا مستحق ہے


GetAttachmentThumbnail

امیر المومنین علیہ السلام کے قاتل عبدالرحمن ابن ملجم المرادی لعنتی شخص کو اھلسنت کے عالم ذھبی نے اپنی کتاب "تجرید اسماء اصحابہ" میں صحابی لکھا ہے

TNLzeGO.png



nydr0xE.png


RTCgBzn.png


8QiZZst.png


T8LRs4x.png


DURtcWh.png


یہ رہیں وہ کتب جن میں شمر راوی ہے

92VmwvQ.jpg


یہ شمس الذھبی نے عمران بن حطان کو خارجی لکھا ہے
JCfxXCn.jpg



اور یہ اوپر دیکھیں صحیح بخاری نے اس خارجی سے روایت لی
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
لڈن جعفری سے روایات لینے والے غامدی صاحب کو بھی پسند کرتے ہیں​
 

منتظر

Minister (2k+ posts)
According to Sunnis, Shias are Hadeeth rejectors as they reject all Sunni Books of Hadeeth including Sahih Muslim and Sahih Bukhari, Should we call them kafir on this?


As mentioned above in my post #49 "According to the Shiite scholars, The Science of Hadith in the Madhab of The Twelvers has never existed nor was it implemented before the 900s Hijri. " How can you claim that the Science of hadeeth which started 900 years after Hijrat has all chain connecting to Ahle-Bait when your last Imam (according to Shias) is hidden since 260 Hijri?





Based on our Books of Hadeeth (Siha Sitta) , I agree with you that abusive language (أستغفر الله ) was used against Hazrat Ali (RA) during the Malukiyat of Ameer Mawiah (RA). We are not the one to decide the fate of those who were abusive (أستغفر الله ) to Hazrat Ali (RA), it is Allah's domain. We do not need Shia Books of hadeeth written after 900 Hijri. Same is the case with Namaz and fasting details available in detail in our Siha Sitta Books of Hadeeths.
یہ کس نے کہ دیا کے ہم منکر حدیث ہیں ؟ اپ کے چاروں اماموں میں سخت ترین اختلاف ہے اور یھاں تلک ہے کے ایک دوسرے کی تکفیر بھی کی گئی ہے اس لحاظ سے تو آپ اگر مثلا ابو حنیفہ کے مقلد ہیں تو دوسرے ائمہ نے انکی تکفیر کی ہے تو کیا ہم آپ کو کافر قرار دے دیں ؟ محترم بھائی ہم آپ کی احادیث کو کیوں مانیں ؟ جب کے ہمارے پاس ہدایت کے مینار اہلبیت موجود ہیں جو قران کو زیادہ بہتر جانتے سمجھتے ہیں جن کے سامنے قران اترا اور رسول خدا خود فرما گئے کے یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے ایک جگہ آپ نے فرمایا میں تم میں دو خلیفین چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک قران دوسرے اہلبیت
کیا ہم امام باقر امام جعفر صادق علیہ سلام کو چھوڑ کر ان کے شاگردوں امام شافعی ابو حنیفہ کی تقلید شروع کر دیں اور ابو حنیفہ تو وہ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے قیاس کیا ابلیس کے بعد یہ سب چاروں ائمہ کسی نہ کسی طرح ہمارے اماموں سے تعلیم حاصل کرتے رہے اور بعد میں اپنی دوکانیں کھول کر بیٹھ گئے کیا کوئی ایسا بندہ اس کائنات میں ہے جو ہمارے اماموں کے مقابل خود کو عالم متقی پرہیز گار قرابت میں رسول خدا سے زیادہ قریب سمجھتا ہو ؟ کوئی ہے تو اپنے چاروں ائمہ میں سے کسی ایک کا بھی قول ادھر نقل کر دیں بلکہ ابو حنیفہ تو یہاں تلک فرماتے تھے کے یہ دو سال جو میرے امام جعفر صادق کے ساتھ نہ گزرتے تو میں ہلاک ہو جاتا یہی الفاظ حضرت عمر نے فرماے کے ابو الحسن نہ ھوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا

رہی بات ہماری کتب کی جو آپ نے کلیم کیا ہے وہ بھی فاسق ہے ہماری کتب اربعہ کی الکافی ہی آج سے ہزار سال پہلے کی کتاب ہے ۔۔ تفسیر عسکری امام حسن عسکری علیہ السلام کی املا کروائی ہوئی کتاب ہے اور سلیم بن قیس ھلالی کی کتاب کو کئی آئمہ علیھم السلام کی تصدیق حاصل ہے کہ انہوں نے خود پڑھ کر تصدیق کی یہ تو جاہلانہ اعتراض ہے
سنیوں کی بخاری امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانے میں لکھی گئی، لیکن ان سے نہ ہونے کے برابر روایات لی گئی ہیں ۔۔۔ وہ بھی ابو ہریرہ و عائشہ و عبداللہ بن عمر سے ۔۔ جب کہ یہ تینوں امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانے میں موجود نہیں تھے ۔۔ تو امام جعفر صادق علیہ السلام جو کہ اہلبیت نبی تھے ، ان کو چھوڑ کر ان تینوں کی روایات بیان کی گئی ہیں تو اصل اعتراض تو ان لوگوں پر بنتا ہے کہ کیوں امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایات نہیں پوچھیں گئیں ۔۔۔ جب کہ ہماری کتب تو امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایات سے بھری پڑی ہیں، جو کہ متفق علیہ طور پر سنی اماموں کے بھی استاد تھے ۔۔۔ شاگردوں سے اتنی محبت اور استاد کا نام نہیں

آپ لوگوں کو علم نہیں ہے بالیقین کہ سنیوں کی پہلی کتاب کونسی ہے ۔ مارے پاس تو نہج البلاغہ میں اپنے پہلے امام علی علیہ السلام کے اقوال موجود ہیں، سنیوں کے پاس ابوبکر و عمر و عثمان کے اقوال پر نہج البلاغہ جیسی کتاب موجود نہیں ہے ۔ تو فرق تو صاف ظاہر ہے ۔

گویا کہ نبوت کے بعد حقیقت امامت ان کے ہاں عائشہ کو ملی
یا ابوھریرہ و عبداللہ بن عمر کو اول الذکر تینوں صحابیوں کا ذکر ہی نہیں

اب آتے ہیں ہماری کتب کی تاریخ کی طرف تاریخ اسلام میں سب سے پہلے علم حدیث پر کتب شیعوں نے ہی لکھی تھیں۔ امام باقر و امام صادق کے ۴۰۰ تلامذہ نے کتب لکھیں جنکو اصول اربع مأة کہا جاتا تھا۔ یعنی چار سو اصلیں

باقاعدہ کتاب 329 میں مکمل ہو چکی تھی الکافی جس کو ان چار سو اصولوں کو سامنے رکھ کر یکجا کیا گیا تو ائمہ ع نے اپنے اصحاب کو لکھوائے تھے
96371554_256773485697874_619991555813408768_n.jpg

شیخ کلینی رحم الله 260 میں پیدا ہوئے اور 329 ہجری میں فوت ہوئے



96080436_3257436697652059_537261049649299456_n.jpg

اور تفسیر عیاشی بھی پورے قرآن کی تفسیر روائی ہے
اس کا متوفی 320 ہجری ہےظاہر ہے کتاب پہلے ہی لکھی ہوئی ہے


95660305_191209741886543_6622315026076139520_n.jpg


کتاب بصائر الدرجات امام عسکری ع کے شاگرد کی ہے صفار کی وہ بھی موجود ہے
اس کے لکھنے والے کا متوفی 290 ہجری ہے

ان سب تفاصیل سے ثابت ہوتا ہے کے آپ نے شیعہ کتب کے بارے غلط سوچ رکھی ہوئی ہے جو آپ کو مولویوں نے بتا دیا آپ لوگ آنکھ بند کر کے عمل کر لیتے ہیں خدا را خود تحقیق کریں اور پڑھیں کنگالیں تاریخ کو تو آپ کو بھی ہدایت نصیب ہو سکتی ہے مرزا سہبھوں یا مولانا اسحاق رحم الله انہوں نے سنی سنائی باتوں پر عمل نہیں کیا بلکہ تحقیق کی
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
یہ لیجیے نیچے میں حوالہ جات لگا رہا ہوں

یہ شمس الذھبی نے عمران بن حطان کو خارجی لکھا ہے
JCfxXCn.jpg



اور یہ اوپر دیکھیں صحیح بخاری نے اس خارجی سے روایت لی
I am not interested in any other books than Books of Siha Sitta. Bukhari is one of them so please provide the content of this Hadeeth as the image you posted is not visible to me.
 

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
یہ کس نے کہ دیا کے ہم منکر حدیث ہیں ؟ اپ کے چاروں اماموں میں سخت ترین اختلاف ہے اور یھاں تلک ہے کے ایک دوسرے کی تکفیر بھی کی گئی ہے اس لحاظ سے تو آپ اگر مثلا ابو حنیفہ کے مقلد ہیں تو دوسرے ائمہ نے انکی تکفیر کی ہے تو کیا ہم آپ کو کافر قرار دے دیں ؟ محترم بھائی ہم آپ کی احادیث کو کیوں مانیں ؟ جب کے ہمارے پاس ہدایت کے مینار اہلبیت موجود ہیں جو قران کو زیادہ بہتر جانتے سمجھتے ہیں جن کے سامنے قران اترا اور رسول خدا خود فرما گئے کے یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے ایک جگہ آپ نے فرمایا میں تم میں دو خلیفین چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک قران دوسرے اہلبیت
کیا ہم امام باقر امام جعفر صادق علیہ سلام کو چھوڑ کر ان کے شاگردوں امام شافعی ابو حنیفہ کی تقلید شروع کر دیں اور ابو حنیفہ تو وہ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے قیاس کیا ابلیس کے بعد یہ سب چاروں ائمہ کسی نہ کسی طرح ہمارے اماموں سے تعلیم حاصل کرتے رہے اور بعد میں اپنی دوکانیں کھول کر بیٹھ گئے کیا کوئی ایسا بندہ اس کائنات میں ہے جو ہمارے اماموں کے مقابل خود کو عالم متقی پرہیز گار قرابت میں رسول خدا سے زیادہ قریب سمجھتا ہو ؟ کوئی ہے تو اپنے چاروں ائمہ میں سے کسی ایک کا بھی قول ادھر نقل کر دیں بلکہ ابو حنیفہ تو یہاں تلک فرماتے تھے کے یہ دو سال جو میرے امام جعفر صادق کے ساتھ نہ گزرتے تو میں ہلاک ہو جاتا یہی الفاظ حضرت عمر نے فرماے کے ابو الحسن نہ ھوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا

رہی بات ہماری کتب کی جو آپ نے کلیم کیا ہے وہ بھی فاسق ہے ہماری کتب اربعہ کی الکافی ہی آج سے ہزار سال پہلے کی کتاب ہے ۔۔ تفسیر عسکری امام حسن عسکری علیہ السلام کی املا کروائی ہوئی کتاب ہے اور سلیم بن قیس ھلالی کی کتاب کو کئی آئمہ علیھم السلام کی تصدیق حاصل ہے کہ انہوں نے خود پڑھ کر تصدیق کی یہ تو جاہلانہ اعتراض ہے
سنیوں کی بخاری امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانے میں لکھی گئی، لیکن ان سے نہ ہونے کے برابر روایات لی گئی ہیں ۔۔۔ وہ بھی ابو ہریرہ و عائشہ و عبداللہ بن عمر سے ۔۔ جب کہ یہ تینوں امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانے میں موجود نہیں تھے ۔۔ تو امام جعفر صادق علیہ السلام جو کہ اہلبیت نبی تھے ، ان کو چھوڑ کر ان تینوں کی روایات بیان کی گئی ہیں تو اصل اعتراض تو ان لوگوں پر بنتا ہے کہ کیوں امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایات نہیں پوچھیں گئیں ۔۔۔ جب کہ ہماری کتب تو امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایات سے بھری پڑی ہیں، جو کہ متفق علیہ طور پر سنی اماموں کے بھی استاد تھے ۔۔۔ شاگردوں سے اتنی محبت اور استاد کا نام نہیں

آپ لوگوں کو علم نہیں ہے بالیقین کہ سنیوں کی پہلی کتاب کونسی ہے ۔ مارے پاس تو نہج البلاغہ میں اپنے پہلے امام علی علیہ السلام کے اقوال موجود ہیں، سنیوں کے پاس ابوبکر و عمر و عثمان کے اقوال پر نہج البلاغہ جیسی کتاب موجود نہیں ہے ۔ تو فرق تو صاف ظاہر ہے ۔

گویا کہ نبوت کے بعد حقیقت امامت ان کے ہاں عائشہ کو ملی
یا ابوھریرہ و عبداللہ بن عمر کو اول الذکر تینوں صحابیوں کا ذکر ہی نہیں

اب آتے ہیں ہماری کتب کی تاریخ کی طرف تاریخ اسلام میں سب سے پہلے علم حدیث پر کتب شیعوں نے ہی لکھی تھیں۔ امام باقر و امام صادق کے ۴۰۰ تلامذہ نے کتب لکھیں جنکو اصول اربع مأة کہا جاتا تھا۔ یعنی چار سو اصلیں

باقاعدہ کتاب 329 میں مکمل ہو چکی تھی الکافی جس کو ان چار سو اصولوں کو سامنے رکھ کر یکجا کیا گیا تو ائمہ ع نے اپنے اصحاب کو لکھوائے تھے
96371554_256773485697874_619991555813408768_n.jpg

شیخ کلینی رحم الله 260 میں پیدا ہوئے اور 329 ہجری میں فوت ہوئے





96080436_3257436697652059_537261049649299456_n.jpg

اور تفسیر عیاشی بھی پورے قرآن کی تفسیر روائی ہے

اس کا متوفی 320 ہجری ہےظاہر ہے کتاب پہلے ہی لکھی ہوئی ہے


95660305_191209741886543_6622315026076139520_n.jpg


کتاب بصائر الدرجات امام عسکری ع کے شاگرد کی ہے صفار کی وہ بھی موجود ہے
اس کے لکھنے والے کا متوفی 290 ہجری ہے

ان سب تفاصیل سے ثابت ہوتا ہے کے آپ نے شیعہ کتب کے بارے غلط سوچ رکھی ہوئی ہے جو آپ کو مولویوں نے بتا دیا آپ لوگ آنکھ بند کر کے عمل کر لیتے ہیں خدا را خود تحقیق کریں اور پڑھیں کنگالیں تاریخ کو تو آپ کو بھی ہدایت نصیب ہو سکتی ہے مرزا سہبھوں یا مولانا اسحاق رحم الله انہوں نے سنی سنائی باتوں پر عمل نہیں کیا بلکہ تحقیق کی
First of all I am not forcing you to accept Sunni Books of hadeeths , I was just warning you the consequences in promoting the idea among Sunnis that Munkir e hadeeth is Kafir. What gonna happen , they would first apply the rule to shias , who , according to them , rejects Sunni Books of Hadeeth. So its better to be cautious in this matter as there is no shortage of intolerant people around us.

Regarding Shia Books of Tafseer, as i already mentioned above, according to the Shiite scholars, The Science of Hadith in the Madhab of The Twelvers has never existed nor was it implemented before the 900s Hijri. The Tafseer-e-Quran Books of Shia scholars were not passed through the tough standards developed by the Sunni Muhaddiseen and hence are filled with unauthentic material to suit their deviated believes.

Without strict science of Hadeeth guidlines in Shia religion, pre-900 Hijri era, one can imagine the Shia Books of Tafseer in the light of comments made writer of Taeekh e Tabri in his book.
This book of mine may contain some information mentioned by me on the authority of certain men of the past, which the reader may disapprove of and the listener may find detestable, because he can find nothing sound and no real meaning in it. In such cases, he should know that it is not my fault that such information comes to him, but the fault of someone who transmitted it to me. I have merely reported it as it was reported to me. (Tareekh at-Tabari, Vol.1, Introduction)
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
تھریڈ سٹارٹر کہنا چاہتا ہے
کہ
ادھر ادھر کی دوکانوں پر جا کر دھوکہ نہ کھائیں
سیدھا ہمارے پاس تشریف لائیں
? ? ? ? ? ?
. . . . . . . .
بندہ اس سے پوچھے کہ غامدی انجنیئر وغیرہ کے پاس اپنے تیر تکے ہیں تو تمہارے پاس قیاس کے علاوہ کیا ہے
 

Shahbaz Jamil

Politcal Worker (100+ posts)
اسلامی تاریخ میں ٹائم ٹریول

چند لمحات کے لیے اُس دور میں ٹائم ٹریول کیجئے کہ جب حضرت محمدﷺ کے وصال کو صرف 80 سال گزرے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ھم آج سنہ 710 جون کے مہینے میں موجود ہیں ۔۔۔۔

? آج ایک بھی صحابی زندہ نہیں ہے البتہ وہ لوگ موجود ہیں جنہوں نے صحابہ کو دیکھا تھا۔

?ابھی اس وقت نہ ابو حنیفہ پیدا ہوئے تھے نہ امام مالک نہ امام جعفر صادق اور نہ فقہ لکھنے والا کوئی اورامام پیدا ہوا تھا۔

? آپ ایک ایسے دور میں پہنچ گئے ہیں کہ حدیث کی ایک بھی کتاب موجود نہیں ہے۔

اور امام بخاری اور مسلم سمیت دیگر محدثین پیدا ہونے میں ابھی سوا سو سال ۔۔۔ (یعنی سنہ 835ء ابھی نہیں ھوا۔۔۔) سے زیادہ کا عرصہ باقی ہے۔

یہ تو بڑی مشکل صورتحال ہےاب آپ کو سُنت کیسے پتہ چلے گی؟
فرائض کیسے پتہ چلیں گے؟

لوگ آخر کیسے مسلمان ہیں کہ ہمارے اماموں میں سے کوئی پیدا ہی نہیں ہوا جن کے کئے ہوئے کام کے بعد ہم آج...
شیعہ
سُنی،
حنبلی
اور ....
شافعی وغیرہ بنے۔

آج تو دیوبند اور بریلی مدرسہ موجود نہیں۔۔۔۔ یہ تو ابھی سوا ہزار سال بعد بنے گا ۔۔۔ یعنی ابھی 31 مییٔ 1866 اور اس کے بعد کس دور نہیں آیا۔۔۔۔۔۔!!!

آج سنہ 710 ہے ۔۔۔ لہذا آپ دیوبندی بریلوی بھی نہیں بن سکتے،
وحابی بھی نہیں ہو سکتے کیونکہ وحابی فرقے کی شروعات میں ابھی سوا ہزار سال کا عرصہ ہے،

اہلِ حدیث تو تب بنیں جب حدیث کی کوئی کتاب ہو۔

جس دور میں آپ آج کھڑے ہیں اِس وقت لوگ حدیث نبویﷺ کو لکھنے کا تصوّر بھی نہیں کرتے ہیں ۔۔۔

▪کیونکہ حضرت مُحمدﷺ نے صاف صاف کہا تھا کہ اگر کسی نے مجھ سے سُن کر قُرآن کے علاوہ کُچھ لکھ لیا ہے تو وہ مٹا دے۔

▪اور لوگوں کو اپنے بزرگوں سے سُنی ہوئی یہ باتیں یاد ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیقؓ اور حضرت عُمر فاروقؓ اپنے اپنے ادوار میں لوگوں کی اپنے نبیﷺ کی مُحبت میں لکھی جانے والی احادیث کو اکٹھا کر کے آگ لگوا چُکے ہیں۔

▪اُنھیں جلیلُ القدر صحابہ کی یہ نصیحت یاد ہے کہ نبیﷺ نے قُرآن اور اپنی سُنت کے علاوہ کُچھ نہیں چھوڑا لہٰذا آپ اہل حدیث تو ہو ہی نہیں سکتے۔ صحابہ میں سے کوئی زندہ نہیں ۔

بڑی مشکل میں ہیں ہم اب کہاں جائیں۔اس لئے کہ آج تو کوئی فرقہ موجود نہیں ہے۔۔۔۔۔ ہر طرف فقط ایک ہی طرح کے مسلمان ہیں ۔۔۔

? آپ تو اِس دور سنہ2020ء کے مسلمان ہیں۔۔۔۔ جو سنہ 710ء میں موجود ہیں۔۔۔۔ اسی لئے ذرا confused بھی ہیں۔۔۔۔

اتنے میں مسجد میں اذان کی آواز آتی ہے، آپ مسجد پہنچتے ہیں تو کیسے نماز پڑھیں گے؟ ہاتھ باندھ کر یا ہاتھ چھوڑ کر؟

▪آپ یقیناً ویسے ہی نماز پڑھیں گےجیسے وہاں کی مسجد میں لوگ پڑھ رہے ہوں گے۔ یعنی سُنت مسلمانوں میں رائج ہے۔

▪ فرائض کا پتہ ویسے ہی قرآن سے چل رہا ہے اور قرآن تو
تب بھی وہی تھا جو آج ہے۔

▪ یعنی اُس دور کے مُسلمان قُرآن اور مُعاشرے میں رائج سُنّت کے سہارے ہم سے کہیں بہتر مُسلمان تھے۔

▪احادیث قُرآن کے نزول کے ساتھ ساتھ اُس کی تشریح کو سُنّت کی شکل میں ابتدائی اسلامی مُعاشرے میں رائج کرنے کے لیے تھیں اور ہر سُنّت قُرآن کی تکمیل کے ساتھ ہی اسلامی مُعاشرے میں رائج ہو چُکی تھی۔

▪قُرآن کی تکمیل کے ساتھ ہی سُنّت کی بھی تکمیل ہو چُکی تھی۔ یعنی احادیث اپنی ضرورت پُوری کر چُکی تھی۔

▪ تبھی ابوبکرؓ اور عُمرؓ نے احادیث کے ذخیروں کو آگ لگوائی تاکہ قُرآن و سُنّت ہی آنے والی نسلوں کے لیے اسلام کا ماخذ ہو۔

▪تبھی آخری حج کے موقع پر حضرت مُحمدﷺ نے دین کی تکمیل کا اعلان کرتے ہی صحابہؓ سے کہا کہ جو یہاں موجود نہیں اُن تک دین پہںچائیں جسے ایک آیت بھی سمجھ آئی ہو وہی باقیوں کو پہنچائے۔

▪بعض روایات میں ہے کہ اکثر صحابہ اُس حکم کے بعد حج ادھورا چھوڑ دیا اور مکّہ سے۔۔۔۔۔ ۔

قُرآن اور آپﷺ کا عمل۔۔۔۔

۔۔۔۔ جو اُنہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا (یعنی سُنّت) لے کر نکلے اور آدھی سے زیادہ دُنیا میں پھیل گئے۔

جن صحابہ نے نبیﷺ کو ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتے دیکھا تھا ویسے ہی سکھایا ۔۔۔

۔۔۔ جنہوں نے ہاتھ چھوڑ کر یا رفع یدین کرتے دیکھا تھا اُنہوں نے آگے ویسے ہی سکھایا۔

▪ کوفے کی طرف جو صحابہ گئے وہ آپﷺ کو ہاتھ باندھ کر نماز پڑھتا دیکھتے رہے تھے لہٰذا عراق کے سب مُسلمانوں کی اگلی نسلیں اُسی سُنت پر عمل کرنے لگیں ۔۔

▪ افریقہ اور کُچھ دیگر علاقوں میں جو صحابہؓ پہنچے اُنہوں نے ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے کی سُنت سکھائی لہٰذا آج تک افریقہ کے کڑوروں مُسلمان ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے اور عین سُنت نبوی ﷺ پر عمل کرتے ہیں۔

رفع یدین کرنا بھی سُنّت ہے نہ کرنا بھی عین سُنّت۔

▪نماز تو ایک مثال ہے۔ ہر مُلک کے مُسلمانوں نے مُختلف مُعاملات اور عبادات میں الگ الگ صحابہ سے الگ الگ سُنّت سیکھی لہٰذا سبھی تھوڑے تھوڑے مُختلف ہونے کے باوجود سُنّت پر ہی عمل کرتے ہیں۔

▪ اللہ نے صحابہؓ کے ذریعے ہر وہ طریقۂ عبادت کسی نہ کسی مُلک میں رائج کروا دیا جو نبیﷺ نے کبھی نہ کبھی اختیار کیا تھا۔

▪ اُس وقت کے مُسلمان جب حج کے لیے مُختلف ملکوں سے اکٹھے ہوتے تو ان اختلافات کو بھی مُحبت کی نظر سے دیکھتے تھے۔

▪عراق والے کہتے کہ ہاتھ باندھ کر نماز کا طریقہ زیادہ مؤدّبانہ ہے ۔

▪مدینہ والوں کی دلیل ہوتی کہ حضوری کا احساس ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے سے زیادہ آتا ہے ۔

▪یہ علمی مذاکرے چلتے رہتے لیکن کوئی اس اختلاف کی بُنیاد پر ایک دوسرے کو غلط نہ کہتا۔

اب اپنی آنکھیں بند کر دوبارہ کھولیں۔

ہم اس وقت120ہجری یعنی حضرت محمدﷺ کے وصال کے 110سال بعد کے مدینہ میں موجود ہیں۔ یہ سنہ 742ء ہے ۔۔

▪ مدینہ شہر میں امام مالک موجود ہیں

▪ اور مدینے میں ہی امام جعفر صادق بھی ہیں۔

یہ دونوں امام اپنی اپنی فقہ ترتیب دے رہے ہیں تاکہ مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے نت نئے پیدا ہونے والے مسائل میں رہنمائی ہوسکے ان کا یہ مقصد ہرگز نہیں کہ یہ امت کو فرقوں میں بانٹیں۔ یہ ایک دوسرے کی بے پناہ عزت کرتے ہیں۔

عین اسی وقت عراق کے شہر کوفے میں امام ابو حنیفہ بھی فقہ لکھ رہے ہیں۔۔۔

? انٹرنیٹ اور ٹیلیفون کا دور تو ہے نہیں اور نہ ہی اخبارات یا رسالے چھپتے ہی۔

▪ ایک ملک سے دوسرے ملک کے سفر کے لئے مہینوں لگ سکتے ہیں لہذا مختلف امام اپنے اپنے لوگوں کی آسانی کے لئے مخلتف ملکوں میں فقہ لکھ رہے ہیں۔

▪ امام شافعی اب سے کچھ سال بعد غزہ فلسطین میں اپنی فقہ لکھیں گے

▪ اور امام احمد بن حنبل بغداد میں یہی کام کریں گے۔

?آپ کو یہ حال سن کر شاک لگ سکتا ہے کہ باقی سب امام دور دراز ملکوں میں ہیں۔ اور نبی کے شہر میں پیدا ہونے اور اور مسجدِ نبوی میں اپنی زندگی کی سب نمازیں پڑھنے والے امام دو ہی ہیں یعنی مالک اور جعفر صادق، اور دونوں ہی اپنی اپنی فقہ میں ہاتھ چھوڑ کر نماز پرھنے کا طریقہ بتاتے ہیں۔

کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ حضرت محمدﷺ کی وفات کے سو سال بعد ہی سنہ 732ء میں مسجدِ نبوی میں نماز کا طریقہ بدل گیا تھا ۔۔ جو ان دونوں اماموں نے ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے کو اسلامی طریقہ بتایا۔

نہ صرف یہ بلکہ طلاق کے لیے بھی یہ الگ الگ مواقع پردی گئی طلاق کو ہی صحیح سمجھتے ہیں ان دونوں کے نزدیک ایک موقع پر بیس دفعہ دی گئی ایک طلاق ہی شُمار ہو گی۔

▪ایسے ہی مدینہ کے یہ دونوں امام اکثر مُعاملات میں عقلی دلیلں دیتے ہیں کہ عقل کے استعمال کا حُکم قُرآن میں سات سو چھپن بار ہے اور مدینے میں ابھی مُحمدﷺ کے قائم کردہ اثرات باقی تھے۔

▪ایسے میں آپ دیکھتے ہیں کہ اسلام کا ایک عظیم طالب علم کوفے سے علمِ دین سیکھنے مدینہ آتا ہے، جی ہاں یہ نعمان بن ثابت ہے جسے آپ ابو حنیفہ کہتے ہیں، یہ امام جعفر صادق کی شاگردی اختیار کرتا ہے اور جلد ہی اسکی شہرت پورے مکے مدینے میں پھیل جاتی ہے۔

▪ امام مالک جب بھی اسے ملتے ہیں احتراماً اٹھ کر کھڑے ہوجاتے ہیں۔ یہ امام بھی اپنی فقہ لکھ رہا ہے اور ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنے اور رفع یدین نہ کرنے کا طریقہ بیان کرتا ہے ۔۔۔

▪جس پر نہ امام مالک اعتراض کرتے ہیں اور نہ امام جعفر صادق بلکہ امام مالک اب بھی جیسے ہی امام ابو حنیفہ کو دیکھتے ہیں احتراماً اٹھ کر کھڑے ہوجاتے ہیں، ان کے شاگرد پوچھتے ہیں آپ تو کسی کے لئے بھی کھڑے نہیں ہوتے پھر انکے لئے کیوں کھڑے ہوتے ہیں تو امام مالک کہتے ہیں اسلام کے ایسے عالم اور عاشقِ رسول ﷺ کا احترام مجھ پر واجب ہے۔

▪واضح رہے کہ امام مالک نے ایک حج کے علاوہ کبھی مدینے سے باہر کا سفر نہیں کیا کہ کہیں محمد کے شہر سے باہر موت نہ آجائے۔ہر نماز مسجدِ نبوی میں ادا کی کبھی جوتے نہیں پہنے کہ میں کہیں ایسی جگہ جوتا نہ رکھ دوں جہاں محمدﷺ ننگے پاؤں گزرے ہوں۔ کبھی سواری پر نہ بیٹھے کہ کہیں میں کسی ایسی جگہ سوار ہو کر نہ گزر جاؤں جہاں سے محمدﷺ پیدل گزرے ہوں۔

▪لیکن وہی امام مالک جو رفع یدین اور ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھنے کا طریقہ بتاتے ہیں ایک ایسے عالم کا احترام کرتے ہیں جو رفع یدین نہ کرنے اور ہاتھ باند کر نماز کا طریقہ بتاتا ہے اور وہ ابو حنیفہ امام جعفر کی شاگردی اختیار کئے ہوئے ہیں جو ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے ہیں اور جنہیں اب شیعہ امام سمجھا جاتا ہے۔

غزہ سے ایک اور امام یعنی امام شافعی مدینہ آتے ہیں وہ خود ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنے کا طریقہ اپنی فقہ میں لکھ چکےہیں اور برملا یہ بھی کہتے ہیں کہ روئے زمین پر امام مالک سے بڑا حدیث اور فقہ کا کوئی عالم موجود نہیں۔

? یقین ہے کہ یہ دیکھ کر آپ پر حیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑیں گے کہ آپکے دور میں تو رفع یدین، ہاتھ چھوڑ کر یا ہاتھ باندھ کر نماز پڑھنا اور ایسی ہی دیگر باتوں پر بیسیوں فرقے ایک دوسرے کو کافر کہتےہیں اور یہ آئمہ کرام ایک دوسرے کا اتنا احترام کرتے ہیں کہ اگر کوئی امام کسی دوسرے امام کے علاقے میں جائے ۔۔ دوسری فقہ کے لوگ انہیں جماعت کروانے کو کہیں تو وہ اپنے طریقے سے نہیں اسی امام کے طریقے سے نماز پڑھاتا ہے جس امام کی وہ مسجد ہے۔

▪یہ دیکھتے ہی آپکو پتہ چل جائے گا کہ شرپسند آپکو مسلمان سے حیوان بنا رہے تھے۔

مسلمانوں کو شیعہ، سُنی، دیوبندی، بریلوی، وہابی وغیرہ بنا کر لڑواتے تھے۔

▪ آپکو اپنے دور کے مُلا سے نفرت اور ان آئمہ سے محبت محسوس ہو گی اور آپ مختلف طریقوں سے نماز روزہ اور دیگر عبادات کرنے والے لوگوں کو اختلاف کے باوجود محبت کی نظر سے دیکھ کر اپنے جیسا مسلمان سمجھیں گے۔

اگر آپ سے یہ کہا جائے کہ فرقوں میں بٹ جانا شرک ہے تو شاید آپکو یقین نہ آئے کیونکہ آپکو کبھی ان آیات کے بارے میں تو نہیں بتایا گیا ہوگا جن میں اللہ کہتے ہیں کہ:
’’اسی کی طرف رجوع کرتے رہو اور اس کا تقویٰ اختیار کرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے مت ہوجاؤ، اُن مشرکوں میں سے جنہوں نے اپنے دین کو فرقوں میں بانٹ دیا اور گروہ در گروہ ہوگئے۔ ہر گروہ اسی پر مگن ہے جو اس کے پاس ہے‘‘۔

کیا اس آیت کے اس کھلے حکم کے بعد بھی ھم دیوبندی، بریلوی، شیعہ، حنفی شافعی یا مالکی کہلوانا پسند کریں گے۔۔۔؟

ھم سب چاہتے ہین کہ قیامت کے دِن حضرت ﷺ آپکی شفاعت کریں ۔۔۔ لیکن اللہ سورہ انعام کی آیت 159 میں اپنے نبی کو کیا حکم دے رہے ہیں:

’’بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو فرقوں میں تقسیم کیا آپﷺ کا کسی چیز میں اسے کوئی تعلق نہیں‘‘۔

کیا یہ آیت جان کر بھی ھم شیعہ، سُنی، دیوبندی، بریلوی وغیرہ بننا پسند کریں گےیا مسلمان ہونا چاہیں گے۔۔۔۔؟

جب اسلام آیا تو لوگ قبیلوں میں بٹے ہوئے تھے آپس میں نفرتیں تھیں لیکن اللہ کی رسی یعنی قرآن نے انہیں بھائی بنا دیا، سُنتِ نبوی نے انکے دِل جوڑ دئیے لیکن مسلمان پھر سے فرقوں میں بٹ کر ایک دوسرے کے دشمن اور جہنم سے قریب تر ہوگئے۔

اللہ سورہ آل عمران میں فرماتے ہیں:

’’اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں نہ بٹ جانا‘‘

کیا ھم اب بھی وہابی، اہلِ حدیث یا اہلِ قرآن جیسے کسی فرقے سے منسوب ہونا پسند کریں گےیا مسلمان ہونا چاہتے ہیں۔۔۔۔؟

? کیوں نہ ہم صحابہ کے دور کے مسلمان بن جائیں جو قرآن کو اسلامی علم کا بنیادی ماخذ مانتے تھے۔

ان کے سامنے جب کوئی حدیث پیش کی جاتی تو وہ یہ دیکھتے کہ کہیں وہ حدیث قرآن سے تو نہیں ٹکراتی، اگر ایسا ہوتا تو وہ فوراً کہہ دیتے نبیﷺ ایسا نہیں کہہ سکتے، یہ قرآن کے خلاف ہے۔ راوی سے سننے کی غلطی ہوئی ہو گی۔ اگر حدیث قرآن کے خلاف نہ ہو تو اسے سر آنکھوں پر رکھتے۔

? کیوں نہ ہم سب اماموں کو اپنا لیں۔ سب کی عزت کریں اور جس امام کی بھی فقہ سے جو حکم آسانیاں پیدا کرےوہ لے لیں لیکن خود کو کسی بھی امام سے منسوب نہ کریں اور بس بغیر کسی فرقہ کے پہلے دور کے مُسلمان بن جائیں۔

? کیوں نہ ہم عقل سے کام لینا شروع کر دیں کہ قُرآن عقل کے استعمال کا سینکڑوں بار حکم دیتا ہے۔
Excellent analysis
 

zain10

Senator (1k+ posts)
اس تھریڈ پر تمام دوستوں کی بورنگ باتیں پڑھ کر نیند آنے لگ گئی ہے

?
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
Yes we should only follow sects and maslaks and their "bazurgs" because God forbid we might become actual Muslims instead of Brelvi, Deobandi, Able Hadees, Shia etc etc etc and start following the Quran and Sunnah instead of these Bazurgs.

اگر آپکے پاس موضوع سے متعلق کوئی بات دلیل رد ہے تو ضرور پیش کریں

قران و حدیث پر عمل کرنے میں ہی نجات ہے
اور اس سے کسی کو انکار نہیں

مگر غامدی تو حدیث سے دین ثابت نہں کرتا
تو بات وہیں آجائیگی کہ خوبصورت انداز میں بات کرنا کافی نہیں
بات دلیل سے ہو اور حقیقت پر مبنی ہو
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
Who are you to claim Ghamdi is wrong?

What credibility do past scholars have esp when Ghamdi gives references as evidence.

You are a scumbag to start criticising a nice human being

اگر آپکے پاس موضوع سے متعلق کوئی بات دلیل رد ہے تو ضرور پیش کریں

غامدی کے لئے نعرے مارنے کے بجائے اگر تھریڈ کے موضوع سے متعلق کوئی رد ہے تو پیش کریں
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
So what’s wrong with Ghamdi? I am not a particular follower of any of them but you said whoever thinks of himself is a Muslim is a Muslim, as per Guamdi sb. But all those sects and types of Muslims existing for 100s of years are always declaring each other non Muslim or Kafi or whatever, what do you have say about that?
You guys are just confusing the next generation. Always fighting and bickering on small issues,


کیا آپ بھی سمجھتے ہیں کہ کوئی چاہے تو نبوت کا دعوی کرے، معراج پر جانے کا دعوی کرے کوئی آسمانی کتاب ہی بنا کر پیش کردے ہم اسے مسلمان ہی کہینگے اور کافر نہیں کہینگے؟؟
کافر کہنے کا حق ہمیں نہیں

کیا آپ بھی یہی عقیدہ رکھتے ہیں جو غامدی صاحب رکھتے ہیں؟؟

کھل کر بات کریں
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
ہر مولوی پرست غامدی اور انجنیئر جیسے لوگوں کے خلاف ہوتا ہے کیوں کے یہ لوگ اپنی طرف سے لوگوں کو کفر اور اسلام کا سرٹیفکیٹ نہیں دیتے بلکے قرآن اور سنّت کی بات کرتے ہیں.. آپ جیسے جاہل اس کو کنفیوژن کہتے ہیں .


اگر آپکے پاس موضوع سے متعلق کوئی بات دلیل رد ہے تو ضرور پیش کریں

غامدی کے لئے نعرے مارنے کے بجائے اگر تھریڈ کے موضوع سے متعلق کوئی رد ہے تو پیش کریں
 

Citizen X

President (40k+ posts)
مگر غامدی تو حدیث سے دین ثابت نہں کرتا
Deen doesn't need hadith or anything else to prove it self, all of our deen is in the Quran. The Hadith does not over rule the Quran but Quran is dominant over Hadith

Hadīth are either a clarification of some religious understanding, or throws light on the how the Prophet lived and his routines and actions. Hadīth cannot add anything to the beliefs and practices of religion.

This is because it is an irrefutable reality about these narratives that the Prophet s.a.w never made any arrangement for their dissemination or preservation; it was left to the discretion of the viewers and listeners whether to communicate them or not.

Whatever is mentioned in them with regard to religion is only an explanation and clarification of the religion which is confined in the Qur'ān and Sunnah and also describes the exemplary way in which the Prophet s.a.w followed this religion.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Deen doesn't need hadith or anything else to prove it self, all of our deen is in the Quran. The Hadith does not over rule the Quran but Quran is dominant over Hadith

Hadīth are either a clarification of some religious understanding, or throws light on the how the Prophet lived and his routines and actions. Hadīth cannot add anything to the beliefs and practices of religion.

This is because it is an irrefutable reality about these narratives that the Prophet s.a.w never made any arrangement for their dissemination or preservation; it was left to the discretion of the viewers and listeners whether to communicate them or not.

Whatever is mentioned in them with regard to religion is only an explanation and clarification of the religion which is confined in the Qur'ān and Sunnah and also describes the exemplary way in which the Prophet s.a.w followed this religion.
this theory is given by all those who consider themselves to be best knowledgeable about Islam. although none of them can find a method of namaz in Quran
 

Citizen X

President (40k+ posts)
this theory is given by all those who consider themselves to be best knowledgeable about Islam. although none of them can find a method of namaz in Quran
And who taught you Salah? ( Which is the right term, not namaz ) Did your parents, elder some local Qari etc etc teach you the salah or the Hadith? And the same for your parents, who taught them salah and your grandparents, and their parents and grandparents?

Infact find me one person who has learnt Salah just from the Hadith.

And how were the people performing Salah until the hadith were complied?

And Shias don't even believe in mainstream 6 books of hadith yet pray almost exactly as you do, who taught them how to pray? They don't even have hadith?
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
And who taught you Salah? ( Which is the right term, not namaz ) Did your parents, elder some local Qari etc etc teach you the salah or the Hadith? And the same for your parents, who taught them salah and your grandparents, and their parents and grandparents?

Infact find me one person who has learnt Salah just from the Hadith.

And how were the people performing Salah until the hadith were complied?

And Shias don't even believe in mainstream 6 books of hadith yet pray almost exactly as you do, who taught them how to pray? They don't even have hadith?
are you saying we are not performing Salah in a proper way?

Hadith is what the our salat is based on as for shia they do whatever they do. but you tell me where did your learn to do salah?
 

منتظر

Minister (2k+ posts)
I am not interested in any other books than Books of Siha Sitta. Bukhari is one of them so please provide the content of this Hadeeth as the image you posted is not visible to me.

بہت بہتر اب میں بخاری سے ہی ثابت ایک بار پھر کرتا ہوں پہلے بھی کیا تھا یہ عمران بن حطان وہ خارجی ہے جس سے بخاری نے روایات لی ہے

صحیح بخاری میں عمران بن حطان خارجی کی روایات
اہل سنت حضرت صحیح بخاری کو قرآن کے بعد مستند کتاب مانتے ہیں حقیقت تو یہ ہے کہ صحیح بخاری ناصبیوں اور خوارج کی روایات سے بھری پڑی ہے۔ عمران بن حطان ایک خارجی ہے بخاری نے اس کی دو روایات صحیح بخاری میں درج کی ہیں۔ پہلے ہم اس کی روایات کا صحیح بخاری میں ہونا ثابت کرتے ہیں اس کے بعد ان کے اپنے علماء کی زبانی اس کو خارجی ثابت کریں گے۔ بخاری میں موجود اس کی دو روایات کچھ اس طرح ہیں۔
5735۔ حدثني محمد بن بشار حدثنا عثمان بن عمر حدثنا علي بن المبارك عن يحيى بن أبي كثير عن عمران بن حطان قال سألت عائشة عن الحرير فقالت ائت ابن عباس فسله قال فسألته فقال سل ابن عمر قال فسألت ابن عمر فقال أخبرني أبو حفص يعني عمر بن الخطاب أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال
5952 ۔ حدثنا معاذ بن فضالة حدثنا هشام عن يحيى عن عمران بن حطان أن عائشة رضي الله عنها حدثته أن النبي صلى الله عليه وسلم لم يكن يترك في بيته شيئا فيه تصاليب إلا نقضه
ان دو روایات کے سکین پیجز پیش خدمت ہیں
F0SgdcF.jpg


HSuqaig.png


ilPFIBx.png


اب آتے ہیں سنی علماء کے اس بارے اقوال کی طرف۔ الذھبی اپنی کتاب سیر اعلام النبلاء جلد 4 صفحہ 214 پر اس کو خارجی کہتا ہے مزید اس کے نام کے سامنے تین حرف لکھتا ہے خ ، د ، ت ۔ خ سے مراد بخاری ، د سے مراد سنن ابی داؤد اور ت سے مراد ترمزی ہوتا ہے مطلب یہ کہ اس خارجی کی روایات صحاح ستہ کی تین کتابوں میں موجود ہیں۔

7kNuAPC.jpg


knNQT8d.png

دارقطنی نے اس کو متروک کہا ہے موسوعتہ القوال ابی الحسن دار قطنی فی رجال الحدیث و عللہ راوی 2647 ص 499

XuW8Bfw.png

8uv9rFA.png


عقیلی نے اس کو ضعیف راویوں میں شمار کیا ہے اور خارجی کہا ہے۔ کتاب الضعفاء جلد 1 راوی 1306 صفحہ 1011

AfxdUa1.png

ihsuW94.png


اس تحریر کا اختتام ہم خارجیوں کے بارے نبی ص کی کے ایک قول پر کرتے ہیں ۔ سرور کونین ص نے فرمایا : خارجی جہنم کے کتے ہیں۔ کتاب : السنن القزوینی جلد 1 حدیث 173 صفحہ 119-120

l3GBpNN.png


7JJgJd7.png


یہ لیں جناب میں نے پہلے تو بخاری میں اس خارجی کی روایت کو ثابت کیا اور پھر آپ کے علما کے قول کو نقل کیا جنہوں نے اس کو خارجی مانا ہے اب اس کے بعد کوئی گنجائش نہیں رہ جاتی کے صحیح بخاری وہ نہیں ہے جسکو آپ لوگ قران کے بعد سب سے معتبر سمجھتے ہو بلکہ یہ دشمنرسول و آل رسول کی کتاب ہے جس کو بنیاد بنا کر سلمان رشدی جیسے گستاخ پیدا ہوتے ہیں بلکہ صحیح مسلم صحیح بخاری میں ناصبی اور دشمن علی سے بھی روایت لی گئی ہے
اب حقیقت کھل چکی ہے تو مجھے پوری امید ہے کے آپ رسول خدا اور ان کی آل کی محبت میں ان کتب سے بیزاری کا اظہار کریں گےاور حق کی طرف پلٹیں گے
 
Last edited:

Citizen X

President (40k+ posts)
are you saying we are not performing Salah in a proper way?
I never said that, only where you learnt how to perform your salah, from your parents or elders and they from them and so on and so forth. This is Sunnah tawatir, passed on from generation to generation, Like I said find me one person who has learnt how to perform Salah only from Hadith.

Hadith is what the our salat is based
I just explained to you, it is not. If you don't believe that, like I said find me one person you know who has learned how to perform salah just from Hadith.

on as for shia they do whatever they do
No they also pray 2 rakah for Fajr, 4 for Dhur, 4 for Asr, 3 for Maghrib and 4 for Isha. Fine there is a little bit of deviation but almost all "mainstream" muslims sects also differ from each other but majority of it the same and Shia don't even believe in any of your hadith, then how come?

you tell me where did your learn to do salah?
Like everyone else, from my parents and they from theirs so on and so forth. Sunnah Tawattur
 

منتظر

Minister (2k+ posts)
First of all I am not forcing you to accept Sunni Books of hadeeths , I was just warning you the consequences in promoting the idea among Sunnis that Munkir e hadeeth is Kafir. What gonna happen , they would first apply the rule to shias , who , according to them , rejects Sunni Books of Hadeeth. So its better to be cautious in this matter as there is no shortage of intolerant people around us.

Regarding Shia Books of Tafseer, as i already mentioned above, according to the Shiite scholars, The Science of Hadith in the Madhab of The Twelvers has never existed nor was it implemented before the 900s Hijri. The Tafseer-e-Quran Books of Shia scholars were not passed through the tough standards developed by the Sunni Muhaddiseen and hence are filled with unauthentic material to suit their deviated believes.

Without strict science of Hadeeth guidlines in Shia religion, pre-900 Hijri era, one can imagine the Shia Books of Tafseer in the light of comments made writer of Taeekh e Tabri in his book.
This book of mine may contain some information mentioned by me on the authority of certain men of the past, which the reader may disapprove of and the listener may find detestable, because he can find nothing sound and no real meaning in it. In such cases, he should know that it is not my fault that such information comes to him, but the fault of someone who transmitted it to me. I have merely reported it as it was reported to me. (Tareekh at-Tabari, Vol.1, Introduction)
پہلی بات تو یہ ہے کے میں پہلے بھی گزارش کر چکا ہوں کے میں نے تکفیر کسی کی نہیں کی یہ آپ کے علما کے قول کو نقل کیا ہے آپ سے سوال پوچھ کر آپ کے علما کے نزدیک منکر حدیث کافر ہے اب آپ مانیں یا میری طرف اس کو تھوپ دیں یہ اور بات ہے
دوسری بات کے ہمیں سنی کافر قرار دے دیں گے اگر ہم سنی کتب کو نہ مانیں تو ادھر آپ نے انتہائی جہالت کا ثبوت دیا ہے سنی کتب یہ سب بنو امیہ بنو عباس کی ترجمانی کرتی ہیں میں گزشتہ پوسٹ میں ثابت کر چکا ہوں کے انہوں نے تو آپ کے تینوں پہلے خلفا سے بھی بہت کم حدیث لی ہیں اور یہ کتب نواصب خوارج دشمنان اسلام سے بھری پڑی ہیں ہم ان کو کیوں مانیں ؟
اگر کوئی حدیث رسول خدا کی ہے تو دکھائیں ادھر کے ان کتب پر ایمان لانا لازمی ہے تو میں بھی فورا سے بیشتر ان پر ایمان لے آتا ہوں پر ایسا ہر گز آپ ثابت ہی نہیں کر سکتے ہیںصحیح بخاری لکھنے والے صاحب تو خود مجوسی النسل تھے جن کی تکرار آپ بار بار کرتے ہیں ہم نے اپنا مذھب لیا ہے رسول خدا اور انکی آل سے ہمارے ہاں مجوسیوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں نکلتی ہے
واہ جناب پچھلی پوسٹ میں آپ کے اس گمراہ دعوے کو میں باطل ثابت کر چکا ہوں لگتا ہے آپ کو کاپی پیسٹ سے فرصت ہی نہیں ہے آپ جاہلانہ طرز کی گفتگو چاہتے ہیں جب کے میں علمی گفتگو کرنا چاہتا ہوں جب میں ثابت کر چکا کے یہ جو ٩٠٠ ہجری کا آپ نے دعوه کیا ہے وہ جھوٹا ہے تو پھر آپ کیا چاہتے ہیں ہٹ دھرمی کی انتہا ہے بھائی جی آپ سے گزارش ہے کے ہوائی فائر مت کریں کوئی ٹھوس ثبوت دیںاگر کسی بات کا دعوه کریں تو
الحمد للہ ہماری کتب آپ لوگوں کی کتب سے پہلے چھپی بھی اور ہمارے ائمہ نے انکی توثیق بھی کی اور اس کے مقابلے میں آپ کی کتب سراسر گمراہی پر مبنی ہیں جن کی تائید نہ تو رسول خدا نہ ہی صحابہ نہہی اہلبیت سے ہوئی بلکہ انکو لکھنے والے بیشتر سے بھی زیادہ مجوسی النسل ہیں جس کتاب پر سب سے زیادہ گھمنڈ ہے وہ مجوسی کی لکھی ہوئی ہے اور اس میں خارجیوں نواصب کی روایات موجود ہیں