سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے لکھا کہ سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، ان کے غداری کے فتوے بانٹنے سے کوئی ادارہ غدار نہیں ہو گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے ٹویٹ میں وضاحت کی گئی کہ الیکشن کمیشن اپنے تمام فیصلے آئین اور قانون کے مطابق بغیر کسی اشتعال میں آئے بغیر اپنے تمام فیصلے کرے گا اور کسی قسم کے دبائو میں نہیں آئے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک اور ٹویٹ میں وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ پنجاب کے 20 حلقوں میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات پرانی حتمی انتخابی فہرستوں پر ہو رہے ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے شیڈول کے اعلان کے بعد انتخابی فہرست منجمند کر دی جاتی ہے تا کہ پولیس سکیم بنانے میں آسانی پیدا ہو۔
قانون کے مطابق الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹر لسٹ میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جا سکتی، نہ ہی کوئی ووٹ درج کیا جا سکتا ہے نہ خارج ہو سکتا ہے، نہ ہی ووٹر کے کوائف میں کسی قسم کی تبدیلی کی جا سکتی ہے جب تک کہ متعلقہ حلوہ میں الیکشن کا انعقاد نہ ہو جائے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے لکھا کہ میڈیا پر چلنے والے ووٹ کے اندراج کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں، یہ سراسر پراپیگنڈا تکنیک ہے جس کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن ضمنی حلقن میں متعلقہ اداروں کے تعاون سے پرامن اور صاف، شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے پرعزم ہے اور ہم اسے یقینی بنائیں گے۔