غیر قانونی طور پر سینکڑوں من چینی کوئٹہ منتقل کرنے کی کوشش ناکام

2%D8%B3%D8%A6%DA%AF%D8%A7%D8%B1%D8%B3%D9%85%D8%AC.jpg

پنجاب حکومت نے چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت محکمہ خوراک نے جہانگیر ترین کی ملکیت جے ڈی ڈبلیو شوگر مل رحیم یار خان سے 900 من چینی کو غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

آج نیوز کے مطابق اسپیشل برانچ کی رپورٹ پرمحکمہ خوراک نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کی اور ٹرک نمبر TKK-686 کو چاچڑاں شریف کے قریب ٹال پلازے پر قبضے میں لیا گیا اس ٹرک کا ڈرائیور بھی زیر حراست ہے۔ کوئٹہ کے علاقے تاختانی بائی پاس سے تعلق رکھنے والے گرفتار ڈرائیور اسماعیل سے تفتیش جاری ہے۔


دوسری جانب جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا اس خبر پر ردعمل سامنے آگیا۔ ترجمان جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے مطابق اس حوالے سے گمراہ کن اور من گھڑت خبریں چلائی جا رہی ہیں، شوگر ملز کا کام چینی فروخت کرنا ہے۔ خریدار چینی کہاں لے جاتا ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے جس کے لیے وہ خود ذمہ دار ہے۔

ترجمان جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف گزشتہ ایک سال سے گمراہ کن پراپیگینڈہ کیا گیا جس کی ہماری جانب سے وضاحت کر دی گئی تھی۔ آج دوبارہ اسی معاملے پر گمراہ کن اور لغو معنی پہنا کر خبریں چلائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان سمگلرز کی جنت ہے ایک ٹرک پکڑ کر کونسا تیر مار لیا سینکڑوں ٹرک چینی گندم اور جانوروں کے بھرے افغانستان جاتے ہیں سرحدوں پر کھڑے نگران رشوت خور ہیں یا خرید لئے گئے ہیں
یہ شوگر مافیا کے حرامی سبسڈی پاکستان سے لیتے ہیں، پاکستان کی زمینیں انہیں ملز لگانے کیلئے سستی الاٹ کردی جاتی ہیں مزدور بھی سستے ملتے ہیں مگر چینی یہ افغانستان جاکر بیچتے ہیں ایک سیٹھ کو سزا دے دی جاے تو سب سدھر جائیں گے پھانسی دینی چاہئے اگر پھانسی نہیں تو کم از کم چودہ سال قید دی جاے اعلان کردیا جاے کہ ہر سمگلر کو چودہ سال فوری سزا ملے گی تو چینی واپس باون روپے تک آجاے گی