.فتنہ بیکن ھاؤس

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
beaconhouse-school-system-responds-back-to-allegations-of-termed-as-enemy-of-state-1538681406-1334.jpg


..فتنہ بیکن ھاؤس ..

کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی "سکول" کسی ریاست کو شکست دے دے؟؟

بیکن ھاؤس کا نام سب سے پہلے سوشل میڈیا پر تب گردش میں آیا جب طلباء و طالبات کی مخلوط ڈانس محفلوں کی تصاویر سوشل میڈیا کی زینت بنیں۔

پھر وہاں کے پڑھائے جانے والے نصابی کتب کے سکرین شاٹس شیر ہوئیں جن میں پاکستان کے ایسے نقشے تھے جہاں مقبوضہ اور آزاد کشمیر کے علاوہ گلگت بلتستان کو بھی انڈیا کا حصہ دکھایا گیا تھا اور ان کتابوں میں ان کو " انڈین سٹیٹس" لکھا گیا تھا۔
اور یہ معاملہ کسی ایک کتاب تک محدود نہیں تھا بلکہ تقریباً تمام کلاسسز کی تمام کتابوں میں تھے جن کے خلاف سوشل میڈیا، میڈیا حتی کہ سپریم کورٹ کے احکامات بھی بے اثر ثابت ہوئے۔

بیکن ھاؤس کے خلاف سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے بیکن ھاؤس کے سابق ملازم ارمغان حلیم صاحب کو اس قسم کے مواد کے خلاف آواز اٹھانے پر شدید زدوکوب کیا گیا اور قتل تک کی دھمکیاں ملیں۔

بیکن ھاؤس اور اس کے ذیلی ادارے " دی ایجوکیٹر " میں انڈین سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا۔ 1996ء میں ان سکولوں میں ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے " انٹرنیشنل فائنیس گروپ " نے براہ راست کئی ملین ڈالر کی سرمایہ کی۔

بیکن ھاؤس پاکستان کا سب سے مہنگا سکول ہے۔

ایک اندازے کے مطابق بیکن ھاؤس ماہانہ 5 تا 6 ارب اور سالانہ 60 تا 70 ارب روپیہ پاکستانیوں سے نچوڑتا ہے۔

یہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی بیگم نسرین قصوری کی ملکیت ہے جن کو ان کا بیٹا قاسم قصوری چلاتا ہے۔ یہ خاندان اس تعلیمی ادارے کی بدولت کھرب پتی بن چکا ہے۔

خورشید محمود قصوری وہی صاحب ہیں جس نے پندرویں آئینی ترمیم ( شریعہ بل ) کے خلاف احتجاجاً استعفی دیا تھا۔ ( شائد اسلام سے نفرت اس پورے خاندان کے خون میں شامل ہے )

لبرل ازم کا علمبرادار " بیکن ھاؤس ہر سال پاکستانی سوسائیٹی میں اپنے تربیت یافتہ کم از کم 4 لاکھ طلبہ گھسیڑ رہا ہے۔ یہ طلبہ پاکستان کے اعلی ترین طبقات سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سرکاری اداروں کے بڑے بڑے بیوروکریٹ، صحافی، سیاستدان، بزنسمین اور وڈیرے شامل ہیں۔

پاکستانی معاشرے میں سرائیت کرنے والے ان طلباء کی اکثریت تقریباً لادین ہے۔ وہ ان تمام نظریات اور افکار کا تمسخر اڑاتے نظر آتے ہیں جن پر نہ صرف ہمارا معاشرہ کھڑا ہے بلکہ جن کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا تھا۔ حد یہ ہے کہ ان طلباء کی اکثریت کو اردو سے بھی تقریباً نابلد رکھا جاتا ہے۔ (جو اسلام کے بعد پاکستان کو جوڑے رکھنے والا دوسرا اہم ترین جز ہے۔ ? )

پاکستان کے اعلی ترین طبقے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کی اکثریت بڑی تیزی سے پاکستان میں اہم ترین پوزیشنیں سنبھال رہی ہے۔ اسی طبقے کا ایک بڑا حصہ فوج میں بھی جارہا ہے جو ظاہر ہے وہاں سپاہی بھرتی ہونے کے لیے نہیں جاتا۔

اگر بیکن ھاؤس اسی رفتار سے کام کرتا رہا تو آنے والے پانچ سے دس سالوں میں پاکستان ایک لبرل ریاست بن چکا ہوگا جس کے بعد اس کے وجود کو پارہ پارہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

مشہور زمانہ گرفتار شدہ ملعون آیاز نظامی کے الفاظ شائد آپ کو یاد ہوں کہ ۔۔

۔۔ " ہم نے تمھارے کالجز اور یونیوسٹیز میں اپنے سلیپرز سیلز ( پروفیسرز اور لیکچررز ) گھسا دئیے ہیں۔ جو تمھاری نئی نسل کے ان تمام نظریات کو تباہ و برباد کر دینگے جن پر تم لوگوں کا وجود کھڑا ہے۔ انہیں پاکستان کی نسبت پاکستان کے دشمن زیادہ سچے لگیں گے۔ وہ جرات اظہار اور روشن خیالی کے زعم میں تمھاری پوری تاریخ رد کردینگے۔ انہیں انڈیا فاتح اور تم مفتوح لگو گے۔ انہیں تمھارے دشمن ہیرو اور خود تم ولن نظر آؤگے۔ انہیں نظریہ پاکستان خرافات لگے گا۔ اسلامی نظام ایک دقیانوی نعرہ لگے گا اور وہ تمھارے بزرگوں کو احمق جانیں گے۔ وہ تمھارے رسول پر بھی بدگمان ہوجائینگے حتی کہ تمھارے خدا پر بھی شک کرنے لگیں گے"

بیکن ھاؤس نے " تعلیم " کے عنوان سے پاکستان کے خلاف جو جنگ چھیڑ رکھی ہے اس کو روکنے میں میڈیا اور سپریم کورٹ دونوں ناکام نظر آرہے ہیں۔

اس " عفریت " کو اب عوام ہی زنجیر ڈال سکتے ہیں۔ یہ کام ہم سب نے ملکر کرنا ہے۔

بیکن ھاؤس کے حوالے سے جلد ہی دوبارہ نہ صرف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائیگا بلکہ محب وطن میڈیا چینلز اور حکومت وقت سے بھی اس حوالے سے کاروائی کا مطالبہ کیا جائیگا۔


logo-1.png
 

chaiwala

Voter (50+ posts)
Lagta hai, Propagandist aur Nehayat Zehreeley sahab ko Beacon mein admisson nahi mila..... Bhai ye appka column sirf aur sirf Fitna hai.... waha k har student ko "Dehria", "Laa-Deen" ,aur Dushman karar de diya, Yaad rakho Deen ki baat kerte ho tu iss tohmat pe 80 Corey hain(lashes) fi Bandaa .. aur aapne 4 laakh students ko Ghair mazhab honey ki tohmat lagai hai.... Ab Coray khud hi ginn lo...... Kesey Fasaadi aadmi ho bhai aap-.... Beaconhouse muashraa tabah keraha hai aur Madrassay jo "sub-human species, aur insaani dhamaka khez mawad" bana rahey hain...unn se koi khatraa nei...
 

Jawad66

MPA (400+ posts)
Religous schools have given bad name to Pakistan,have promoted extremism but no one speak against them.
 

kakamuna420

Chief Minister (5k+ posts)
schools in most western countries are free. Why would somebody go to beacon house etc. Everybody should go to public schools. If you have extra money then you could select American or german school in karachi
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
beaconhouse-school-system-responds-back-to-allegations-of-termed-as-enemy-of-state-1538681406-1334.jpg


..فتنہ بیکن ھاؤس ..

کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی "سکول" کسی ریاست کو شکست دے دے؟؟

بیکن ھاؤس کا نام سب سے پہلے سوشل میڈیا پر تب گردش میں آیا جب طلباء و طالبات کی مخلوط ڈانس محفلوں کی تصاویر سوشل میڈیا کی زینت بنیں۔

پھر وہاں کے پڑھائے جانے والے نصابی کتب کے سکرین شاٹس شیر ہوئیں جن میں پاکستان کے ایسے نقشے تھے جہاں مقبوضہ اور آزاد کشمیر کے علاوہ گلگت بلتستان کو بھی انڈیا کا حصہ دکھایا گیا تھا اور ان کتابوں میں ان کو " انڈین سٹیٹس" لکھا گیا تھا۔
اور یہ معاملہ کسی ایک کتاب تک محدود نہیں تھا بلکہ تقریباً تمام کلاسسز کی تمام کتابوں میں تھے جن کے خلاف سوشل میڈیا، میڈیا حتی کہ سپریم کورٹ کے احکامات بھی بے اثر ثابت ہوئے۔

بیکن ھاؤس کے خلاف سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے بیکن ھاؤس کے سابق ملازم ارمغان حلیم صاحب کو اس قسم کے مواد کے خلاف آواز اٹھانے پر شدید زدوکوب کیا گیا اور قتل تک کی دھمکیاں ملیں۔

بیکن ھاؤس اور اس کے ذیلی ادارے " دی ایجوکیٹر " میں انڈین سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا۔ 1996ء میں ان سکولوں میں ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے " انٹرنیشنل فائنیس گروپ " نے براہ راست کئی ملین ڈالر کی سرمایہ کی۔

بیکن ھاؤس پاکستان کا سب سے مہنگا سکول ہے۔

ایک اندازے کے مطابق بیکن ھاؤس ماہانہ 5 تا 6 ارب اور سالانہ 60 تا 70 ارب روپیہ پاکستانیوں سے نچوڑتا ہے۔

یہ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی بیگم نسرین قصوری کی ملکیت ہے جن کو ان کا بیٹا قاسم قصوری چلاتا ہے۔ یہ خاندان اس تعلیمی ادارے کی بدولت کھرب پتی بن چکا ہے۔

خورشید محمود قصوری وہی صاحب ہیں جس نے پندرویں آئینی ترمیم ( شریعہ بل ) کے خلاف احتجاجاً استعفی دیا تھا۔ ( شائد اسلام سے نفرت اس پورے خاندان کے خون میں شامل ہے )

لبرل ازم کا علمبرادار " بیکن ھاؤس ہر سال پاکستانی سوسائیٹی میں اپنے تربیت یافتہ کم از کم 4 لاکھ طلبہ گھسیڑ رہا ہے۔ یہ طلبہ پاکستان کے اعلی ترین طبقات سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سرکاری اداروں کے بڑے بڑے بیوروکریٹ، صحافی، سیاستدان، بزنسمین اور وڈیرے شامل ہیں۔

پاکستانی معاشرے میں سرائیت کرنے والے ان طلباء کی اکثریت تقریباً لادین ہے۔ وہ ان تمام نظریات اور افکار کا تمسخر اڑاتے نظر آتے ہیں جن پر نہ صرف ہمارا معاشرہ کھڑا ہے بلکہ جن کی بنیاد پر پاکستان بنایا گیا تھا۔ حد یہ ہے کہ ان طلباء کی اکثریت کو اردو سے بھی تقریباً نابلد رکھا جاتا ہے۔ (جو اسلام کے بعد پاکستان کو جوڑے رکھنے والا دوسرا اہم ترین جز ہے۔ ? )

پاکستان کے اعلی ترین طبقے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کی اکثریت بڑی تیزی سے پاکستان میں اہم ترین پوزیشنیں سنبھال رہی ہے۔ اسی طبقے کا ایک بڑا حصہ فوج میں بھی جارہا ہے جو ظاہر ہے وہاں سپاہی بھرتی ہونے کے لیے نہیں جاتا۔

اگر بیکن ھاؤس اسی رفتار سے کام کرتا رہا تو آنے والے پانچ سے دس سالوں میں پاکستان ایک لبرل ریاست بن چکا ہوگا جس کے بعد اس کے وجود کو پارہ پارہ ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

مشہور زمانہ گرفتار شدہ ملعون آیاز نظامی کے الفاظ شائد آپ کو یاد ہوں کہ ۔۔

۔۔ " ہم نے تمھارے کالجز اور یونیوسٹیز میں اپنے سلیپرز سیلز ( پروفیسرز اور لیکچررز ) گھسا دئیے ہیں۔ جو تمھاری نئی نسل کے ان تمام نظریات کو تباہ و برباد کر دینگے جن پر تم لوگوں کا وجود کھڑا ہے۔ انہیں پاکستان کی نسبت پاکستان کے دشمن زیادہ سچے لگیں گے۔ وہ جرات اظہار اور روشن خیالی کے زعم میں تمھاری پوری تاریخ رد کردینگے۔ انہیں انڈیا فاتح اور تم مفتوح لگو گے۔ انہیں تمھارے دشمن ہیرو اور خود تم ولن نظر آؤگے۔ انہیں نظریہ پاکستان خرافات لگے گا۔ اسلامی نظام ایک دقیانوی نعرہ لگے گا اور وہ تمھارے بزرگوں کو احمق جانیں گے۔ وہ تمھارے رسول پر بھی بدگمان ہوجائینگے حتی کہ تمھارے خدا پر بھی شک کرنے لگیں گے"

بیکن ھاؤس نے " تعلیم " کے عنوان سے پاکستان کے خلاف جو جنگ چھیڑ رکھی ہے اس کو روکنے میں میڈیا اور سپریم کورٹ دونوں ناکام نظر آرہے ہیں۔

اس " عفریت " کو اب عوام ہی زنجیر ڈال سکتے ہیں۔ یہ کام ہم سب نے ملکر کرنا ہے۔

بیکن ھاؤس کے حوالے سے جلد ہی دوبارہ نہ صرف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائیگا بلکہ محب وطن میڈیا چینلز اور حکومت وقت سے بھی اس حوالے سے کاروائی کا مطالبہ کیا جائیگا۔


logo-1.png

برادرم مرزا صاحب! اگر خلافت عثمانیہ کی صدیوں پر محیط سلطنت کے آخری سو سال کی تاریخ پڑھی جائے تو برطانوی، فرانسیسی، اطالوی اور کسی حد تک روسی سامراج نے سو فی صد یہی کچھ کیا تھا جو بیکن ہاؤس آج پاکستان سے کر رہا ہے . "ینگ ترک تنظیم" کیا تھی؟ اور اسے کیسے اسی طرح کے تعلیمی نظام کے تحت کھڑا کیا گیا تھا ؟؟ سب کچھ ہو بہو یہی ماڈل تو تھا جو بالآخر خلافت کے خاتمے اور ترکی پر زبردستی تھوپے جانے والے "معاہدہ لوزان" کی صورت میں معرض وجود میں آیا . ہماری نئی نسل کو اس طرح کی ریشہ دوانیوں سے آگاہ ہونا چاہیے تاکہ جب وہ اپنی معاشرتی، سرکای اور قانونی ذمہ داریاں سنبھالیں تو اس خطرے اور اس سازش سے آگاہ ہوں اور اس کا مناسب توڑ کرنے کے قابل ہوں
فورم پر موجود تمام دوستوں سے درخواست ہو گی کہ اگر وہ کتب کی صورت میں 'اسلامی ترکی' کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کا وقت نہ پائیں تو یو ٹیوب اور نیٹ فلیکس پر دو ترکش سیریز
١- فلانطا مصطفیٰ
اور پھر
٢- پایہ تحت عبدالحمید
دیکھ لیں تو ہماری نئی نسل کو بیکن ہاؤس جیسے سازشی اداروں کا طریقہ واردات ایک لمحے میں سمجھنے میں دیر نہیں لگے گی

پاکستان کے ضمن میں ایک نہایت اہم اور حساس ترین مسلے کی جانب توجہ مبذول کرانے کا دلی شکریہ
 

Diesel

Chief Minister (5k+ posts)
jo school pakistan ki ideology or islam ke against kam kare liberalism ke libada ma On par lifetime ban lagao n heavy fine kro
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)

دنیا کی ہر قوم اپنی نسل کو آج سے سو سال بعد کہاں دیکھنا چاہتی ہے اسی ھدف پر نظر رکھ کر اپنے تعلیمی نصاب کو ترتیب دیتی ہے
ہر قوم کا نظریہ ، تہذیب و تمدن ، اخلاقیات ، دین اور مذھب منفرد ہوتا ہے
جاپان میں کبھی بھی چینی نصاب نہیں پڑھایا جاتا ، اور نہ بھی جرمنی میں فرانسیسی نصاب
یہ ہم ہی ہیں جو اپنے بچوں کو بہت فخر سے ھونگ کونگ - سنگاپور - ملائشیا کا نصاب پڑھا رہے ہیں
ہمارے پاس کوئی ماہر تعلیم ہی نہیں جو یہ سوچیں کے ہماری نسل کا مستقبل کیا اور کیسا ہونا چاہیے - اپنے مستقبل کو حدف بنا کر کوئی نصاب نہیں بنایا جاتا

الله ہی رحم فرماے ہم پر
 

4PeaceAndJustice

MPA (400+ posts)

We need strong institutions in Pakistan and strong private institutions will always produce some extremely rich people who own such institutions. It is a necessary evil in the Capitalist economy that such organizations exist to enrich some people but also create jobs for thousands of families, provide services to people that are way better than what government can do and lift the economy of the country. We should consider such institutions assets of the country and not an enemy. We need more large private institutions and corporations in all fields of life to help our country move forward, create wealth and jobs and improve services and quality of life. The nationalization model by Bhutto has already failed and destroyed the corporations and economy by corruption and incompetence.

What does Beaconhouse have to do with Ayaz Nizami? Why are you trying to link these two? Where is evidence that Beaconhouse is promoting Atheism or anti Islamic ideas? If co-education and mixed parties are the basis, then that has been happening in Pakistani society since 1947 in the elite and also in all major educational institutions and universities today, as well as in the show business. But that does not mean that all students are characterless in such institutions.
 

barzi

Councller (250+ posts)
Agar koi buhut hi amir log Achi talim beacon house se hasil kerna chahtey Hain Tu karney dain.
Oper comments karney walon mein ,Chand ko mein kafi sensible samajhta tha.aap apney Chand ginay chunay mashahir ko Dekh lain Sab angrezi talim ki badolat thay.
Plz jahalat na phelayeen jhoot se parhaiz karain
 

4PeaceAndJustice

MPA (400+ posts)

We need strong institutions in Pakistan and strong private institutions will always produce some extremely rich people who own such institutions. It is a necessary evil in the Capitalist economy that such organizations exist to enrich some people but also create jobs for thousands of families, provide services to people that are way better than what government can do and lift the economy of the country. We should consider such institutions assets of the country and not an enemy. We need more large private institutions and corporations in all fields of life to help our country move forward, create wealth and jobs and improve services and quality of life. The nationalization model by Bhutto has already failed and destroyed the corporations and economy by corruption and incompetence.

What does Beaconhouse have to do with Ayaz Nizami? Why are you trying to link these two? Where is evidence that Beaconhouse is promoting Atheism or anti Islamic ideas? If co-education and mixed parties are the basis, then that has been happening in Pakistani society since 1947 in the elite and also in all major educational institutions and universities today, as well as in the show business. But that does not mean that all students are characterless in such institutions.
In the 1960s, Pakistan was one of the fastest growing industrial economy in the world. Unfortunately, the 1970s saw nationalization of all large private institutions which proved to be a recipe for disaster. Our top industrialists who would have rivaled Tata and Ambani of India lost everything overnight and country lost its opportunity to become the Asian Tiger like Korea. Companies that would have rivalled Samsung, Daewoo, Hyundai and LG today were nationalized and either ceased to exist or became white elephants by making huge losses every year.
Today, a private company in India called Serum Institute of India is one of the largest vaccine producers in the world and will be producing COVID vaccine for British and American companies. We need such private institutions to lift the economy and services in addition to improving quality of government institutions.
 

jeelu

Minister (2k+ posts)
I was a beaconite and so were my siblings and none of us were forced with non muslim views or indian agenda on us