فرانسیسی کار مینوفیکچرر "پیوگیوٹ" کی پاکستان آمد، ماڈلز ، خصوصیات؟ جانئے

Why-Peugeot-uses-a-lion-as-a-logo-1280x720-1-e1633352565606.jpg


پاکستانی آٹو موبائل کمپنی لکی موٹرز لمیٹڈ (ایل ایم ایل) نے فرانس کے کار ساز گروپ پی ایس اے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کا معاہدہ کیا ہے جس کے بعد پاکستان میں یورپی گاڑیاں اسمبل کی جائیں گی۔ لکی موٹرز کارپوریشن نے معروف فرانسیسی کار مینوفیکچرر "پیوگیوٹ" کے ماڈلز ''پیوگیوٹ 2008''، ''پیوگیوٹ 5008'' اور ''پیوگیوٹ 3008'' کو پاکستان لانے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیوگیوٹ کی متعدد گاڑیاں اب پاکستانی سڑکوں پر دوڑتی دیکھائی دیں گی، پیوگیوٹ 2008 ایک ایس یو وی ہے اور لکی موٹرز کارپوریشن اس سےپہلے ''کیا سٹونک'' اور '' کیا اسپورٹیج'' کامیابی سے لانچ کرچکی ہے۔

پیوگیوٹ 2008 فرنٹ وہیل ڈرائیو، چھ گئیرز اور 102 لٹر کے ٹربو چارجڈ تھری سلنڈر 131 ہارس پاور کے پٹرول انجن اور 220 نیوٹن میٹرز کے ٹارک کے ساتھ دستیاب ہے۔ تاہم پیوگیوٹ کا انٹیریئر سب سے زبردست ہے تھری ڈی آئی کاک پٹ جس میں 7 انچ کی ٹچ اسکرین، چھت میں موجود انسٹرومنٹ پینل بھی ہے۔

یہی نہیں چابی کے بغیر گاڑی میں داخلہ اور اسٹارٹنگ، متعدد ڈرائیو موڈ، اوپن ایبل سن روف ،جدید ترین انفوٹینمنٹ یونٹ اور مزید ہائی ٹیک سہولیات سے لیس پیوگیوٹ کی ڈرائیونگ سحر انگیز ہے۔ کروز کنٹرول، تصادم سے بچنے کیلئے وارننگ، اندھے موڑ کی نشاندہی، پہاڑی علاقوں میں محفوظ ڈرائیونگ کے لئے ''ہل اسٹارٹ اسسٹ'' جیسے اہم فیچرز بھی اس میں موجود ہیں۔

carpixel-net-2021-peugeot-3008-gt-au-103798-hd-e1633349199175.jpg


اس کے علاوہ شہرمیں محفوظ ڈرائیونگ کے لئے ''لین کیپنگ اسسٹ'' ، الیکٹرونک سٹیبلٹی پروگرامنگ (ای ایس پی) ، غنودگی سے بچاؤ کے لئے الرٹ، روڈسائن، حدرفتار کی شناخت ، 180 ڈگری کیمرہ اور دیگر سہولیات نے اسے محفوظ ترین گاڑی بھی بنادیا ہے۔


اسی طرح '' پیوگیوٹ 3008'' کو کیا اسپورٹیج کے مقابلے میں بطور ایس یو وی کراس اوور متعارف کرایا جارہا ہے۔ آل فوروہیل ڈرائیو چھ آٹو میٹک گئیرز سے لیس اور 1.6 لٹر ٹربو چارجڈ 4 سلنڈر کا 162 ہارس پاور اور 240 نیوٹن میٹر کے ٹارک کے ساتھ پٹرول انجن دستیاب ہے۔

peugeot-5008-2020.jpg


باقی ساری سہولیات 2008 والی ہیں تاہم 10 اسپیکرز کے ساتھ فوکل ساؤنڈ سسٹم دیکھنے اور سننے کی چیز ہے۔


جس کے ساتھ اینڈرائڈ پٹو اور ایپل کارپلے اٹیچ ہوسکتا ہے اسی طرح ان بورڈ نیوی گیشن سے پارکنگ اسپیس اور سپیڈ کیمرے کی نشاندہی ہوسکے گی۔

CMH-peugeot-Umhlanga-3008-interior.jpg


اسی طرح پیوگیوٹ 5008 سات نشستوں والی نسبتا چھوٹی ایس یو وی ہے ساری سہولیات سے لیس ہے 360 ڈگری کیمرے اور 10 انچ کی اسکرین ہٹ کے ہے جبکہ '' مائی پیوگیوٹ'' ایپ کی بدولت گاڑی کی لوکیشن ٹریس کی جاسکے گی جبکہ آٹو کروز کنٹرول سمیت بہت سارے دیگر مستقبل کے فیچرز استعمال کئے جاسکیں گے۔
 

Scorpionpak

Councller (250+ posts)
ohh brother, kindly pronounce Peugeot properly, it's puh·zhow when you speak.
((So do not say Peugeot. Or do not say Peugot either but rather pirjo the e after the G there is not pronounced it just means that GE forms the sound jure. So like a J.))
 

Eigle

Senator (1k+ posts)
Why-Peugeot-uses-a-lion-as-a-logo-1280x720-1-e1633352565606.jpg


پاکستانی آٹو موبائل کمپنی لکی موٹرز لمیٹڈ (ایل ایم ایل) نے فرانس کے کار ساز گروپ پی ایس اے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کا معاہدہ کیا ہے جس کے بعد پاکستان میں یورپی گاڑیاں اسمبل کی جائیں گی۔ لکی موٹرز کارپوریشن نے معروف فرانسیسی کار مینوفیکچرر "پیوگیوٹ" کے ماڈلز ''پیوگیوٹ 2008''، ''پیوگیوٹ 5008'' اور ''پیوگیوٹ 3008'' کو پاکستان لانے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیوگیوٹ کی متعدد گاڑیاں اب پاکستانی سڑکوں پر دوڑتی دیکھائی دیں گی، پیوگیوٹ 2008 ایک ایس یو وی ہے اور لکی موٹرز کارپوریشن اس سےپہلے ''کیا سٹونک'' اور '' کیا اسپورٹیج'' کامیابی سے لانچ کرچکی ہے۔

پیوگیوٹ 2008 فرنٹ وہیل ڈرائیو، چھ گئیرز اور 102 لٹر کے ٹربو چارجڈ تھری سلنڈر 131 ہارس پاور کے پٹرول انجن اور 220 نیوٹن میٹرز کے ٹارک کے ساتھ دستیاب ہے۔ تاہم پیوگیوٹ کا انٹیریئر سب سے زبردست ہے تھری ڈی آئی کاک پٹ جس میں 7 انچ کی ٹچ اسکرین، چھت میں موجود انسٹرومنٹ پینل بھی ہے۔

یہی نہیں چابی کے بغیر گاڑی میں داخلہ اور اسٹارٹنگ، متعدد ڈرائیو موڈ، اوپن ایبل سن روف ،جدید ترین انفوٹینمنٹ یونٹ اور مزید ہائی ٹیک سہولیات سے لیس پیوگیوٹ کی ڈرائیونگ سحر انگیز ہے۔ کروز کنٹرول، تصادم سے بچنے کیلئے وارننگ، اندھے موڑ کی نشاندہی، پہاڑی علاقوں میں محفوظ ڈرائیونگ کے لئے ''ہل اسٹارٹ اسسٹ'' جیسے اہم فیچرز بھی اس میں موجود ہیں۔

carpixel-net-2021-peugeot-3008-gt-au-103798-hd-e1633349199175.jpg


اس کے علاوہ شہرمیں محفوظ ڈرائیونگ کے لئے ''لین کیپنگ اسسٹ'' ، الیکٹرونک سٹیبلٹی پروگرامنگ (ای ایس پی) ، غنودگی سے بچاؤ کے لئے الرٹ، روڈسائن، حدرفتار کی شناخت ، 180 ڈگری کیمرہ اور دیگر سہولیات نے اسے محفوظ ترین گاڑی بھی بنادیا ہے۔


اسی طرح '' پیوگیوٹ 3008'' کو کیا اسپورٹیج کے مقابلے میں بطور ایس یو وی کراس اوور متعارف کرایا جارہا ہے۔ آل فوروہیل ڈرائیو چھ آٹو میٹک گئیرز سے لیس اور 1.6 لٹر ٹربو چارجڈ 4 سلنڈر کا 162 ہارس پاور اور 240 نیوٹن میٹر کے ٹارک کے ساتھ پٹرول انجن دستیاب ہے۔

peugeot-5008-2020.jpg


باقی ساری سہولیات 2008 والی ہیں تاہم 10 اسپیکرز کے ساتھ فوکل ساؤنڈ سسٹم دیکھنے اور سننے کی چیز ہے۔


جس کے ساتھ اینڈرائڈ پٹو اور ایپل کارپلے اٹیچ ہوسکتا ہے اسی طرح ان بورڈ نیوی گیشن سے پارکنگ اسپیس اور سپیڈ کیمرے کی نشاندہی ہوسکے گی۔

CMH-peugeot-Umhlanga-3008-interior.jpg


اسی طرح پیوگیوٹ 5008 سات نشستوں والی نسبتا چھوٹی ایس یو وی ہے ساری سہولیات سے لیس ہے 360 ڈگری کیمرے اور 10 انچ کی اسکرین ہٹ کے ہے جبکہ '' مائی پیوگیوٹ'' ایپ کی بدولت گاڑی کی لوکیشن ٹریس کی جاسکے گی جبکہ آٹو کروز کنٹرول سمیت بہت سارے دیگر مستقبل کے فیچرز استعمال کئے جاسکیں گے۔
Boycott French product
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Why unreliable?
Because it is French Technology. I am not saying that TLP guys will burn it, but literally, in the mechanical industry, there is a jargon which goes that "Only German engineers will go to heaven and only French will burn in hell". Their technology is mostly totally unconventional and therefore more prone to faults and less likely to get repaired.

By the way Citroen's 2CV was one exception... just one and the only one
.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اس کار کا تلفظ پیوگیوٹ نہیں بلکہ پوژو ہے
ہماری مرضی، ہم اپنے حساب سے تلفّط کریں گے۔ نہیں تو کسی فرنچ سے کہو کہ ہماری زبان کے تلفظ کی طرح ’’ڈنڈوت‘‘ کہہ کر دکھائے۔۔۔۔

اب پیوگوٹ ہی برداشت کرو، نہیں تو لے جاوٗ اور اپنی گاڑی کہیں اور جا کر بیچو۔۔۔۔ بوجو
 

optimistic

Senator (1k+ posts)
Because it is French Technology. I am not saying that TLP guys will burn it, but literally, in the mechanical industry, there is a jargon which goes that "Only German engineers will go to heaven and only French will burn in hell". Their technology is mostly totally unconventional and therefore more prone to faults and less likely to get repaired.

By the way Citroen's 2CV was one exception... just one and the only one
.
I have heard the same in the past including Renault and I was always warned against it but I personally know couple of guys driving Renault for several years without any issues. My VW had more workshop visits than their Renaults.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
I have heard the same in the past including Renault and I was always warned against it but I personally know couple of guys driving Renault for several years without any issues. My VW had more workshop visits than their Renaults.
Well, there can be many reasons for the problem you just mentioned and without proper details, I cannot comment on it.

But, it's not only cars, it's the thing with the French design. In order to remain unique, they usually design things in reverse order. This takes away the ease of having proper repair services and interchangeability of parts due to their non-standard specifications.

Moreover, they frequently over-engineer things to the extent of being impractical. e.g. look at the Hydropneumatic suspension designed by Citroen. Functionally, it might be the best suspension system in the world, but in case of a failure, you are doomed. Secondly, if you need repair of your Citroen's suspension.... you will have to find the exact part for the exact model and a mechanic who understands this technology .... on the other hand, if your VW's conventional hydraulic suspension system fails, it does not matter. You can still roam around with a bit more jitters. Any mechanic can fix it, because everyone knows about this suspension system and many parts are interchangeable with other models and makes of similar specifications.
 

MRT.abcd

Minister (2k+ posts)
ohh brother, kindly pronounce Peugeot properly, it's puh·zhow when you speak.
((So do not say Peugeot. Or do not say Peugot either but rather pirjo the e after the G there is not pronounced it just means that GE forms the sound jure. So like a J.))
pojo/pirjo