فرنس آئل کی اضافی درآمد،حماد اظہر اور مفتاح اسماعیل آمنے سامنے

9fohammadwazahat.jpg

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے اضافی فرنس آئل کی درآمدگی پر وضاحت پیش کر دی، کہتے ہیں کہ گرمیوں میں فرنس آئل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے باعث سردیوں کیلئے 2لاکھ ٹن فرنس آئل درآمد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریفائنریز کو فرنس آئل کی پیداوار سے شفٹ کرنے کے لئے نئی ریفائنری پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے، موسم گرما میں فرنس آئل کی قلت کا سامنا کرنا پڑا ،ڈیموں میں کم پانی کے باعث فرنس آئل والے پلانٹس زیادہ چلائے گئے ،موسم گرما میں گزشتہ سال کی نسبت فرنس آئل کی کھپت 116 فیصد زیادہ رہی جبکہ موسم سرما کےلئے دو لاکھ ٹن فرنس آئل درآمد کیا گیا ۔

https://twitter.com/x/status/1475021213097414660
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ نومبراور دسمبر میں ایل این جی کارگوز آنے سے فرنس آئل پلانٹس نہیں چلائے گئے ،نہروں کی بندش کے باعث فرنس آئل والے پلانٹس چلائے جارہے ہیں ،آئندہ چند روز میں فرنس آئل کی کھپت تیرہ ہزار میٹرک ٹن یومیہ ہوجائے گی۔

https://twitter.com/x/status/1475029106068623361
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ریفائنریاں اس مقدار کا آدھا فرنس آئل پیدا کررہی ہیں ،آئی پی پیز کے پاس فرنس آئل کا سٹاک ضرورت کے مقابلے میں کم ہے ،ایل این جی کارگو ڈیفالٹ کرنے سے ملک میں فرنس آئل کا سٹاک موجود ہے، فرنس آئل کی یومیہ کھپت 6 ہزار میٹرک ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل نے وفاقی وزیر حماد اظہر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ دلچسپ تھریڈ حماد بھائی۔ کچھ معلومات میں بھی شامل کرنا چاہتا ہوں، فی الحال دو ریفائنریز بند ہیں کیونکہ ان کے پاس فرنس آئل کو ذخیرہ کرنے کی جگہ نہیں ہے، ایک ریفائنری آئل برآمد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، پھر بھی حکومتی ہدایات پر پی ایس او فرنس آئل درآمد کر رہا ہے، یہ غلط ہم آہنگی کی طرح لگتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1475064203606167552
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ دوسرا، وزارت نے اکتوبر میں فرنس آئل کے ذریعے 1223 ملین کلو واٹ بجلی پیدا کی، جو کہ گزشتہ سال اکتوبر سے 695 فیصد زیادہ ہے۔ آخر میں پورے پاکستان میں گیس اور ایل این جی کی قلت ہو گئی۔ گھروں میں کھانا پکانے یا پانی گرم کرنے کے لیے گیس نہیں ہے اور گیس نہ ہونے کی وجہ سے کارخانے بند ہیں۔ یہ پی ٹی آئی کا چوتھا موسم سرما ہے۔ آپ کے خیال میں ذمہ دار کون ہے؟

مفتاح اسماعیل کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے حماد اظیر نے کہا کہ مقامی ریفائنریاں اس مقدار کا آدھا فرنس آئل پیدا کررہی ہیں ،آئی پی پیز کے پاس فرنس آئل کا سٹاک ضرورت کے مقابلے میں کم ہے ،ایل این جی کارگو ڈیفالٹ کرنے سے ملک میں فرنس آئل کا سٹاک موجود ہے، فرنس آئل کی یومیہ کھپت 6 ہزار میٹرک ہے۔

https://twitter.com/x/status/1475029110686584834
ایک اور ٹوئٹ میں وفاقی وزیر حماد اظہر نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کی ٹوئٹ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ایف او کے استعمال میں فیصد اضافہ پچھلے سال سے کم بنیاد اثر کی وجہ سے بڑا لگتا ہے، اب بھی آپ کی حکومت کے استعمال سے 4 گنا کم ہے اور میرٹ کے مطابق تھا۔ سردیوں میں گیس کی کمی کی وجوہات بالکل وہی ہیں جن کا سامنا آپ کی حکومت کو ہر موسم سرما میں کرنا پڑتا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1475068069831602177
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دونوں کے مابیں گیس بحران پر متعدد بار بحث ہو چکی ہے۔
 
Last edited by a moderator:

Landmark

Minister (2k+ posts)
it is true
2 Refineries are full of stock
and GOVT is Importing

Bahi waah
what this the level of coordination
---------
It is called YOUTHIA GOVT