تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو گیا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ انہیں یقین دہانی کرا دی گئی ہو کہ خیبرپختونخوا میں اگلی حکومت ان کے ساتھ مل کر بنائی جائے گی۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ جو شخص میئر کے الیکشن کیلئے سب کچھ کر رہا ہو اس کے کہنے پر استعفے کوئی کیوں دے گا، پیپلزپارٹی کے پاس ایک صوبے کی حکومت ہے ن لیگ کے پاس گو کہ حکومت نہیں ہے مگر پھر بھی ان کی قومی اسمبلی میں سیٹیں موجود ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی کے ایک سینئر رہنما نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ حکومت کو گھر بھیجنا ہے تو استعفے دینے چاہییں اب 23 مارچ کے لانگ مارچ سے قبل آپ اپنے میئرز سے کہیں کہ وہ استعفے دے دیں تو اس بات پر مولانا ناراض ہو گئے اور بھڑک کر کہنے لگے کہ آپ کا کیا مطلب ہے میں آپ کے کہنے پر استعفے دے دوں؟
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مولانا کے اپنے ہاتھ میں تو پہلے کچھ تھا نہیں وہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی بھی کُٹیا ڈبونے چلے تھے، بھلا سوچیں جو شخص میئر کی سطح کے الیکشن کیلئے لڑرہا ہو وہ بھلا وزارت اعلیٰ اور وزارت عظمیٰ کیلئے کیسے لڑے گا، اس طرح تو بطور سربراہ پی ڈی ایم وہ پی پی اور پی ایم ایل این کا نقصان کرنے جا رہے تھے۔
پروگرام کے دوران جب عارف حمید بھٹی نے سافٹ ویئر اپڈیٹ کی بات کی تو طنزیہ طور پر پینل پر موجود طاہر ملک نے کہا کہ یہ سافٹ ویئر کون بناتا ہے کہاں سے اپڈیٹ ہوتا ہے تو سعید قاضی نے بات کو سنبھالتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کےلوگ بناتے ہیں اور وہی اپڈیٹ بھی کرتے ہوں گے۔