فوج میں بھرتی کے قانون کے خلاف احتجاج،بھارت کے متعدد شہروں میں انٹرنیٹ بند

9indianmltraylawrecuirment.jpg

بھارتی حکومت کی جانب سے فوج میں بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے قانون کے خلاف احتجاج قابو سے باہر ہوگیا، حکومت نے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے مسلح افواج میں بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بعد نیا قانون"انگی پتھ" متعارف کروایا جس کے خلاف بھارت میں شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے،لگاتار تین روز جاری رہنے والا احتجاج مختلف شہروں سے نکلتا ہواایک تحریک کی شکل اختیار کرگیا ۔

شہروں میں شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں نے بھارت کی متعدد ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے بعد اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، تلنگانہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں،مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا شروع کردیا ہے۔


مظاہرین نے ایک درج سے زائد مسافرٹرینوں کو آگ لگادی، ہائی ویز پر ٹائروں کو آگ لگاکر ٹریفک بلاک کی، سرکاری دفاتر،پولیس وینز اور بسوں کو نشانہ بنایا، پرتشدد واقعات میں ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

احتجاجی مظاہروں کو روکنے اور مظاہرین کو قابو پانے کیلئے صوبائی حکومتوں نے مختلف اقدامات کے ساتھ ساتھ احتجاجی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے فوج میں بھرتی کے طریقہ کار کی پالیسی کو تبدیل کردیا ہے جو لاگو ہوتے ہی متنازع ہوگئی تھی ، شدید احتجاج کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ہتھیار ڈالتے ہوئے قانون میں ترمیم کا اعلان کردیا ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
9indianmltraylawrecuirment.jpg

بھارتی حکومت کی جانب سے فوج میں بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے قانون کے خلاف احتجاج قابو سے باہر ہوگیا، حکومت نے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے مسلح افواج میں بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے بعد نیا قانون"انگی پتھ" متعارف کروایا جس کے خلاف بھارت میں شدید احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے،لگاتار تین روز جاری رہنے والا احتجاج مختلف شہروں سے نکلتا ہواایک تحریک کی شکل اختیار کرگیا ۔

شہروں میں شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں نے بھارت کی متعدد ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے بعد اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، تلنگانہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں،مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا شروع کردیا ہے۔


مظاہرین نے ایک درج سے زائد مسافرٹرینوں کو آگ لگادی، ہائی ویز پر ٹائروں کو آگ لگاکر ٹریفک بلاک کی، سرکاری دفاتر،پولیس وینز اور بسوں کو نشانہ بنایا، پرتشدد واقعات میں ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

احتجاجی مظاہروں کو روکنے اور مظاہرین کو قابو پانے کیلئے صوبائی حکومتوں نے مختلف اقدامات کے ساتھ ساتھ احتجاجی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے فوج میں بھرتی کے طریقہ کار کی پالیسی کو تبدیل کردیا ہے جو لاگو ہوتے ہی متنازع ہوگئی تھی ، شدید احتجاج کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ہتھیار ڈالتے ہوئے قانون میں ترمیم کا اعلان کردیا ہے۔
at least Indian institute n govt cares abt their public protest....we r not left democracy even upto the level of fascist modi...