فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران خاتون سے جنسی زیادتی نہ ہونے کا انکشاف

faislama12.jpg


پانچ ماہ قبل فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران اغواء ہونے والی خاتون کے ساتھ زیادتی کے معاملہ کی تحقیقات میں نیا موڑ آ گیا، متاثرہ خاتون کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کے دوران زیادتی کے امکان کو مسترد کردیا جبکہ ملزمان نے خاتون سے جنسی زیادتی کا اعتراف کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سی پی او غلام مبشر نےکیس سے متعلق تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا فیصل آباد میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ڈکیتی کی واردات ہوئی، خاتون کو ہراساں کیا گیا لیکن خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔

سی پی او فیصل آباد نے بتایا کہ خاتون نے اپنے بیان میں بار بار کہا زیادتی ہوئی لیکن یہ نہیں کہا کہ جنسی زیادتی ہوئی ، خاتون نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی بلکہ ملزمان نے ہاتھ پکڑا اور سر سے دوپٹہ اتار کر خاوند کے ہاتھ باند ھ دیئے تھے ۔


سی پی او غلام مبشر نے مزید بتایا کہ ان کی خود بھی متاثرہ فیملی سے ملاقات ہوئی، خواتین اہلکاروں نے بھی بات کی ، خاتون نے کہا کہ میں بار بار کہہ رہی ہوں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، مجھے نہیں پتا زیادتی سے لوگ کیا مطلب لیں گے۔

واضح رہے کہ فیصل آباد میں 5 ماہ پہلے ہونے والی ڈکیتی کے کیس میں خاتون سے شوہر کے سامنے مبینہ زیادتی کا انکشاف ہوا تھا۔

پہلے پولیس کہنا تھا کہ 7رکنی ڈاکو گینگ مختلف وارداتوں میں ملوث تھا، اس گینگ نے متاثرہ خاتون کے گھر ڈکیتی کی اور متاثرہ فیملی نے صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

دوسری جانب متاثرہ فیملی نے الزام عائد کیا تھا ڈاکوؤں نےخاتون کو شوہر کے سامنے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس کو ڈکیتی اور زیادتی سے متعلق بتایا تھا لیکن پولیس نے میڈیکل کرایا اور نہ زیادتی کی دفعہ لگائی۔