مری میں ہونے والی حالیہ برفباری میں جہاں متعدد افراد گاڑیوں میں بیٹھے ہی لقمہ اجل بن گئے وہیں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں ایک بچی کو برف میں دب جانے کے بعد کافی کوششوں کے بعد زندہ نکال لیا گیا ہے۔
اس ویڈیو کے سامنے آنے پر اپوزیشن اور حکومت مخالف حلقوں کو حکومتی نااہلی اور بدانتظامی و بے حسی پر ایک بار پھر سے کھل کر بولنے کا موقع مل گیا مگر حقیقت تو یہ ہے کہ یہ ویڈیو مری کی نہیں بلکہ یوں کہہ لیجیے کے یہ پاکستان ہی کی نہیں ہے۔
مذکورہ ویڈیو بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے علاقے کی ہے جہاں شدید برفباری کے باعث ایک بچی کئی گھنٹے تک بے سدھ بے یارومددگار برف میں دبی رہی جسے مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت برف سے نکال لیا تھا۔
بھارتی میڈیا نے بھی اس واقعے کو رپورٹ کیا تھا جس میں بتایا گیا کہ یہ ویڈیو جموں کشمیر کے ضلع پونچھ کی ہے۔
اس ویڈیو کو نجی میڈیا ہاؤس جیو و دیگر چینلز کی جانب سے بھی رپورٹ کیا گیا جو کہ حقیقت نہیں ہے جیو نے اس پر کہا کہ مقامی رضاکاروں کو برف کے کئی فٹ نیچے دھنسی ایک لڑکی ملی جسے انہوں نے زندہ نکال لیا۔
اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے لڑکی کا دوپٹا نکالا گیا اور پھر برف ہٹا کر خوش قسمت لڑکی کو باہر نکالا گیا۔
بلکہ اس کو بنیاد بنا کر کچھ حکومت کے سخت ناقد صحافی اور لیگی رہنما بھی حکومت کے خلاف بات کر رہے ہیں۔