قاتلوں کو چھوڑنا نہیں ہے، نورمقدم کی والدہ کا سارہ کے والدین کیلئے پیغام

sara-inaam%20noor%20mqdm%20pr.jpg


وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شوہر کے ہاتھوں قتل ہونیوالی سارہ انعام کے قتل پر نور مقدم کی والدہ کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ سارہ کے ولادین کیلئے اپنا دکھ بھرا پیغام جاری کرتی ہیں۔

نور مقدم کو گزشتہ برس جولائی میں بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا، نور مقدم کا قاتل ظاہر جعفر جیل میں ہے، عدالت نے اسے سزا سنائی ہے تاہم ملزم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل کر رکھی ہے، نور مقدم کی والدہ نے سارہ کے والدین کے ساتھ ویڈیو پیغام میں اظہاریکجہتی کیا اور کہا کہ قاتلوں کو نہیں چھوڑنا۔

وائرل ویڈیو میں نور مقدم کی والدہ کوثر کی جانب سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ سارہ انعام کے والدین قانونی جنگ لڑیں، انہیں انصاف ضرور ملے گا۔ نور مقدم کی والدہ کا کہنا تھا کہ سارہ انعام کے قتل کی خبر آئی تو اتنا صدمہ ہوا کہ لگا ایک اور نور مقدم چلی گئی ہم دو تین دن اس قدر صدمے میں تھے کہ یہ کیا ہوگیا ہے۔



انہوں نے کہا ایسا اسی لیے ہوا کہ نور کے کیس کا فیصلہ نہیں کیا گیا اگر نور کے کیس کا فیصلہ ہوجاتا تو قاتل سوچتا کہ میں بھی پھانسی پر لٹک سکتا ہوں جب تک انصاف نہیں ملے گا تب تک ایسے ہی واقعات پیش آتے رہیں گے۔ فوری انصاف ملنا چاہیے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

ویڈیو پیغام میں نور مقدم کی والدہ کہتی ہیں کہ اب بچیاں اپنے شوہر کے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں چھوڑنا نہیں ہے چاہے کچھ بھی ہوجائے ہماری بچیاں فالتو نہیں ہیں پاکستان کی بیٹیاں فالتو نہیں ہیں وہ بہت قابل بچی تھی جیسے نور ایک مصورہ تھی۔



ان کا کہنا تھا ایسے ہی یہ بچی بھی بہت قابل تھی جو پاکستان کے لیے بہت کچھ کرسکتی تھی ملک کا نام روشن کرسکتی تھی اتنی قابل بچیوں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا نہیں ایسا نہیں ہوگا۔ سارہ کے والدین بالکل لڑیں ہم ان کے لیے دعا گو ہیں کہ ان کی بیٹی کا فیصلہ جلد ہو جب ایک دو لٹکیں گے تب ہی یہ معاشرہ سدھرے گا۔

یاد رہے کہ صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر نے اپنی اہلیہ سارہ کو قتل کردیا تھا ایاز میر کی بہو دبئی سے واپس آئی تھی شاہنواز نشے کا عادی تھا اس نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کا قتل کیا۔ سارہ کا قتل بھی بالکل نور مقدم والے وحشیانہ طریقے سے کیا گیا۔

شاہنواز نے پہلے لوہے کا ڈمبل مارا پھر پانی کے ٹپ میں ڈبودیا۔ شاہنواز امیر کی کینیڈین نژاد سارہ سے تیسری شادی تھی مقتولہ سارہ دبئی میں ملازمت کرتی تھی اور دونوں کی تین ماہ پہلے ہی شادی ہوئی تھی مقتولہ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شاہنواز سے رابطہ ہوا تھا، پھر دونوں نے شادی کر لی۔

قتل کے بعد ملزم نے اپنے والد ایاز امیر کو لاش کی تصویر بھیجی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر رکھا ہے، پولیس نے ایاز امیر کو بھی گرفتار کیا تھا تا ہم گزشتہ روز عدالت نے اس مقدمے سے ایاز امیر کو ڈسچارج کر دیا ہے۔