قلم کا سودا

sohnidhartie

Minister (2k+ posts)
عاصمہ شیرازی کا کالم: گول دائرے کی سیاست!

_105020473_mediaitem105020531.jpg


گول دائرے میں جو بھی سیاست کو لایا وہی اصل فنکار ہے۔ دائرے کی بڑائی یا چھوٹائی کا فیصلہ کرنے والی پُرکار اپنی مرضی سے دائرے کا حجم بڑھا رہی ہے البتہ سیاست دائرے سے باہر نہیں نکلنے دے گی۔ دائرے کے اندر ہی نکتے طے کر دیے گئے ہیں، حدود بنا دی گئی ہیں۔۔ بس سبھی انہی نکتوں اور حدوں میں پُرکار کے نیچے اپنا کردار نبھائیں گے۔

نواز شریف باہر ہیں لیکن محدود مدت کے لیے۔ اس دوران ان کی اپیل پر فیصلہ ان کے حق میں ہوا تو بہتر نہ ہوا تو واپس اندر۔ یہ فیصلہ نواز شریف کو کرنا ہے کہ وہ دائرے سے نکلنے کی کوشش نہ کریں اور یہی تا حال ایک مسئلہ بھی ہے۔

نواز شریف کی جیل اور سزا سے ایک سبق تو مل ہی گیا کہ کسی رہنما کو اندر رکھنا مناسب نہیں بس اُس پر تلوار لٹکتی رہے اور میڈیا اربوں کھربوں گنتا رہے۔ عدالتوں سے بہتر روزانہ لگنے والی آٹھ سے بارہ عدالتیں ہیں جو سزا بھی دیتی ہیں اور نہیں بھی دیتیں سو انھی سے کام چلایا جائے۔ بہرحال پُرکار کے اندر کے سیاسی پیچوں کو دھیرے دھیرے تیل دیا جائے گا۔

_105111794_gettyimages-996326776.jpg


دائرے کے اندر ہی بند سیاسی کرداروں کو اب باہر کیسے آنا ہے؟ دیکھا جائے تو محض ایک ہی کردار آزاد ہے اور وہ ہے بلاول۔ مریم نہ چاہتے ہوئے بھی والد کی رہائی سے لگی بیٹھی ہیں۔ انھیں کب اور کہاں باہر آنا ہے یہ فیصلہ نوازشریف کے خلاف اپیل کے فیصلے کے بعد ہو گا۔ زرداری اپنے مقدمات نمٹاتے رہیں گے۔ گو بلاول کے ہاتھ کمان تو آ چکی ہے لیکن تیر کب چلنا ہے یہ بھی ابھی طے نہیں ہوا۔

پُرکار کے دو کردار بلاول اور مریم بالواسطہ آپسی رابطوں اور نواز شریف کے بلاواسطہ رابطے میں تھے، ہیں اور رہیں گے۔ البتہ نواز شریف کو ملنے والا ریلیف پیپلزپارٹی کے نزدیک ’خاموش مفاہمت‘ ہے۔ کیا بلاول جیل والی گفت گو اور نواز شریف کی شاباش کو بھلا دیں گے یا کوٹ لکھپت کی ’خاموش مفاہمت‘ پر قائم رہیں گے۔ پیپلزپارٹی اعتبار کرنے یا نہ کرنے کے مرحلے میں ہے۔

بلاول دائرے کی بیرونی حد کے ہلکا سا قریب ہیں۔ حالیہ ٹرین مارچ کے دوران سندھ کے عوام کا والہانہ استقبال دیکھنے والوں کو متاثر کر گیا۔ بااختیار بھی سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ تھوڑی دیر کو سہی مگر دائرہ سندھ کی حد تک ذرا وسیع رہنے دیا جائے۔ البتہ لاڑکانہ کے بعد جنوبی پنجاب تک ٹرین مارچ کا مرحلہ طے کرے گا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کتنا آگے جا سکے گی اور کیا بلاول وسطی پنجاب تک مارچ لے آئیں گے اور کیا ’ن لیگ نظریاتی‘ یہاں ان کا ساتھ دے گی؟

_106181922_bilawal_train2.jpg


دائرے کا ایک اور متحرک کردار رائیونڈ اور پنڈی کے درمیان محدود ہو گیا ہے۔ رائیونڈ سے بالا ہی بالا بعض معاملات طے ہوئے مگر اُن پر مہر ثبت نہ ہو سکی۔ اُن کا کردار سینیٹ انتخابات کے بعد نظر آرہا ہے جب سیٹ اپ کو ان ہاؤس ٹیون کرنے کا امکان ہو گا۔

پُرکار کے سیاسی پیچ پرزے البتہ کام نہیں کر رہے، توقع یہی تھی کہ ان کی کارکردگی اصل بااختیاروں کو مضبوط کرے گی لیکن اس محاذ پر اصل اہداف تاحال حاصل نہیں ہوئے۔ معیشت پر اندرونی اور بیرونی دباؤ نظام کا بیک اپ تیار کرنے کا مشورہ دے رہا ہے اور دائرے کے اندر ہی پُرکار کے پرزوں کے اختیار کو بھی محدود کر رہا ہے۔

مئی جون کا بظاہر پہلا اور حقیقتاً تیسرا بجٹ کیا رنگ لائے گا۔ عوامی حمایت میں کمی اور ایف اے ٹی ایف جیسے بیرونی دباؤ بین الاقوامی دائرے کو بھی تنگ کر سکتے ہیں جس سے اندرونی دائرے کی حدود ٹوٹ سکتی ہے، کردار آزاد ہو سکتے ہیں، اور فنکار۔۔۔ دیکھیے اور انتظار کیجیے!

https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47771724
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


جو سرکاری حاجن صاحبہ برسوں سے کرتی آ رہی ہیں

بی بی میری ایک نصیحت پَلّے باندھ رکھیے ہمیشہ کام آۓ گی

جب انسان اپنی وقعت کھو دے تو اُسکے لئیے بہترین پناہ خاموشی ہے
وضاحت بھی سچا ثابت نہیں کر سکتی ، ندامت بھی نعم البدل نہیں ہو سکتی
الفاظ کبھی بھی انسان کو اُسکا کھویا ہوا مقام واپس نہیں دلا سکتے
ہاں! خاموشی مزید تذلیل سے بچا لیتی ہے

اگر آپ عقلمند ہوئیں تو میری بات سمجھ کر آپ اُس پر عمل کریں گی
 

stoic

Minister (2k+ posts)
بلاول دائرے کی بیرونی حد کے ہلکا سا قریب ہیں۔ حالیہ ٹرین مارچ کے دوران سندھ کے عوام کا والہانہ استقبال دیکھنے والوں کو متاثر کر گیا۔ بااختیار بھی سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ تھوڑی دیر کو سہی مگر دائرہ سندھ کی حد تک ذرا وسیع رہنے دیا جائے۔ البتہ لاڑکانہ کے بعد جنوبی پنجاب تک ٹرین مارچ کا مرحلہ طے کرے گا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کتنا آگے جا سکے گی اور کیا بلاول وسطی پنجاب تک مارچ لے آئیں گے اور کیا ’ن لیگ نظریاتی‘ یہاں ان کا ساتھ دے گی؟

LOL

MULTAN: Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) candidate Wasif Mazhar on Sunday won the by-election in Punjab Assembly constituency PP-218 Multan, according to unofficial and unconfirmed results, Geo News reported.

The PTI candidate bagged 46,988 votes, according to unofficial results from all 138 polling stations. He was followed by Pakistan Peoples Party’s Arshad Raan, who secured 39,486 votes.

 

1234567

Minister (2k+ posts)
عاصمہ شیرازی کا کالم: گول دائرے کی سیاست!

_105020473_mediaitem105020531.jpg


گول دائرے میں جو بھی سیاست کو لایا وہی اصل فنکار ہے۔ دائرے کی بڑائی یا چھوٹائی کا فیصلہ کرنے والی پُرکار اپنی مرضی سے دائرے کا حجم بڑھا رہی ہے البتہ سیاست دائرے سے باہر نہیں نکلنے دے گی۔ دائرے کے اندر ہی نکتے طے کر دیے گئے ہیں، حدود بنا دی گئی ہیں۔۔ بس سبھی انہی نکتوں اور حدوں میں پُرکار کے نیچے اپنا کردار نبھائیں گے۔

نواز شریف باہر ہیں لیکن محدود مدت کے لیے۔ اس دوران ان کی اپیل پر فیصلہ ان کے حق میں ہوا تو بہتر نہ ہوا تو واپس اندر۔ یہ فیصلہ نواز شریف کو کرنا ہے کہ وہ دائرے سے نکلنے کی کوشش نہ کریں اور یہی تا حال ایک مسئلہ بھی ہے۔

نواز شریف کی جیل اور سزا سے ایک سبق تو مل ہی گیا کہ کسی رہنما کو اندر رکھنا مناسب نہیں بس اُس پر تلوار لٹکتی رہے اور میڈیا اربوں کھربوں گنتا رہے۔ عدالتوں سے بہتر روزانہ لگنے والی آٹھ سے بارہ عدالتیں ہیں جو سزا بھی دیتی ہیں اور نہیں بھی دیتیں سو انھی سے کام چلایا جائے۔ بہرحال پُرکار کے اندر کے سیاسی پیچوں کو دھیرے دھیرے تیل دیا جائے گا۔

_105111794_gettyimages-996326776.jpg


دائرے کے اندر ہی بند سیاسی کرداروں کو اب باہر کیسے آنا ہے؟ دیکھا جائے تو محض ایک ہی کردار آزاد ہے اور وہ ہے بلاول۔ مریم نہ چاہتے ہوئے بھی والد کی رہائی سے لگی بیٹھی ہیں۔ انھیں کب اور کہاں باہر آنا ہے یہ فیصلہ نوازشریف کے خلاف اپیل کے فیصلے کے بعد ہو گا۔ زرداری اپنے مقدمات نمٹاتے رہیں گے۔ گو بلاول کے ہاتھ کمان تو آ چکی ہے لیکن تیر کب چلنا ہے یہ بھی ابھی طے نہیں ہوا۔

پُرکار کے دو کردار بلاول اور مریم بالواسطہ آپسی رابطوں اور نواز شریف کے بلاواسطہ رابطے میں تھے، ہیں اور رہیں گے۔ البتہ نواز شریف کو ملنے والا ریلیف پیپلزپارٹی کے نزدیک ’خاموش مفاہمت‘ ہے۔ کیا بلاول جیل والی گفت گو اور نواز شریف کی شاباش کو بھلا دیں گے یا کوٹ لکھپت کی ’خاموش مفاہمت‘ پر قائم رہیں گے۔ پیپلزپارٹی اعتبار کرنے یا نہ کرنے کے مرحلے میں ہے۔

بلاول دائرے کی بیرونی حد کے ہلکا سا قریب ہیں۔ حالیہ ٹرین مارچ کے دوران سندھ کے عوام کا والہانہ استقبال دیکھنے والوں کو متاثر کر گیا۔ بااختیار بھی سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ تھوڑی دیر کو سہی مگر دائرہ سندھ کی حد تک ذرا وسیع رہنے دیا جائے۔ البتہ لاڑکانہ کے بعد جنوبی پنجاب تک ٹرین مارچ کا مرحلہ طے کرے گا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کتنا آگے جا سکے گی اور کیا بلاول وسطی پنجاب تک مارچ لے آئیں گے اور کیا ’ن لیگ نظریاتی‘ یہاں ان کا ساتھ دے گی؟

_106181922_bilawal_train2.jpg


دائرے کا ایک اور متحرک کردار رائیونڈ اور پنڈی کے درمیان محدود ہو گیا ہے۔ رائیونڈ سے بالا ہی بالا بعض معاملات طے ہوئے مگر اُن پر مہر ثبت نہ ہو سکی۔ اُن کا کردار سینیٹ انتخابات کے بعد نظر آرہا ہے جب سیٹ اپ کو ان ہاؤس ٹیون کرنے کا امکان ہو گا۔

پُرکار کے سیاسی پیچ پرزے البتہ کام نہیں کر رہے، توقع یہی تھی کہ ان کی کارکردگی اصل بااختیاروں کو مضبوط کرے گی لیکن اس محاذ پر اصل اہداف تاحال حاصل نہیں ہوئے۔ معیشت پر اندرونی اور بیرونی دباؤ نظام کا بیک اپ تیار کرنے کا مشورہ دے رہا ہے اور دائرے کے اندر ہی پُرکار کے پرزوں کے اختیار کو بھی محدود کر رہا ہے۔

مئی جون کا بظاہر پہلا اور حقیقتاً تیسرا بجٹ کیا رنگ لائے گا۔ عوامی حمایت میں کمی اور ایف اے ٹی ایف جیسے بیرونی دباؤ بین الاقوامی دائرے کو بھی تنگ کر سکتے ہیں جس سے اندرونی دائرے کی حدود ٹوٹ سکتی ہے، کردار آزاد ہو سکتے ہیں، اور فنکار۔۔۔ دیکھیے اور انتظار کیجیے!


https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47771724
She deserves praise for such a nice article. Atleast she is NAMAK-HALAL.
 

umer

Minister (2k+ posts)
I would never read this article but can pls somebody remove her face pic from the thread. Everytime i refresh the page and scroll up or down for threads. I have to see that n its annoyingly painful. Pls help me.
 

no_handle_

MPA (400+ posts)
اس خاتون سے شان والے اپنے بریانی مصالحہ کا اشتہار بھی نہ لکھوائیں پر بی بی سی کا منجن خوب بیچ رہی ہے۔
 

akinternational

Minister (2k+ posts)
ghaddar e watan, nawaz daku ki lifai, aman ki asha ki drame baz, yellow journalism ki numainda...ise bhi nawaz aur maryam ke sath phansi do...qom ke paison per hajj karne wali....
""""""""""""Pakistan men sood, sharab, behayai aur english band ki jai"""""""""""
 

ranaji

President (40k+ posts)
اس کا اپنا دائرہ بھی بہت وسیع ہوچکا ہے۔
Americans to dono dairaay waseeh krr daitaay hain , phirr to iss sarkari hajjan ko hrr traff gol gol dairaay hi nazar aatay hongaay
 

Salazar67

Chief Minister (5k+ posts)
عاصمہ شیرازی کا کالم: گول دائرے کی سیاست!

_105020473_mediaitem105020531.jpg


گول دائرے میں جو بھی سیاست کو لایا وہی اصل فنکار ہے۔ دائرے کی بڑائی یا چھوٹائی کا فیصلہ کرنے والی پُرکار اپنی مرضی سے دائرے کا حجم بڑھا رہی ہے البتہ سیاست دائرے سے باہر نہیں نکلنے دے گی۔ دائرے کے اندر ہی نکتے طے کر دیے گئے ہیں، حدود بنا دی گئی ہیں۔۔ بس سبھی انہی نکتوں اور حدوں میں پُرکار کے نیچے اپنا کردار نبھائیں گے۔

نواز شریف باہر ہیں لیکن محدود مدت کے لیے۔ اس دوران ان کی اپیل پر فیصلہ ان کے حق میں ہوا تو بہتر نہ ہوا تو واپس اندر۔ یہ فیصلہ نواز شریف کو کرنا ہے کہ وہ دائرے سے نکلنے کی کوشش نہ کریں اور یہی تا حال ایک مسئلہ بھی ہے۔

نواز شریف کی جیل اور سزا سے ایک سبق تو مل ہی گیا کہ کسی رہنما کو اندر رکھنا مناسب نہیں بس اُس پر تلوار لٹکتی رہے اور میڈیا اربوں کھربوں گنتا رہے۔ عدالتوں سے بہتر روزانہ لگنے والی آٹھ سے بارہ عدالتیں ہیں جو سزا بھی دیتی ہیں اور نہیں بھی دیتیں سو انھی سے کام چلایا جائے۔ بہرحال پُرکار کے اندر کے سیاسی پیچوں کو دھیرے دھیرے تیل دیا جائے گا۔

_105111794_gettyimages-996326776.jpg


دائرے کے اندر ہی بند سیاسی کرداروں کو اب باہر کیسے آنا ہے؟ دیکھا جائے تو محض ایک ہی کردار آزاد ہے اور وہ ہے بلاول۔ مریم نہ چاہتے ہوئے بھی والد کی رہائی سے لگی بیٹھی ہیں۔ انھیں کب اور کہاں باہر آنا ہے یہ فیصلہ نوازشریف کے خلاف اپیل کے فیصلے کے بعد ہو گا۔ زرداری اپنے مقدمات نمٹاتے رہیں گے۔ گو بلاول کے ہاتھ کمان تو آ چکی ہے لیکن تیر کب چلنا ہے یہ بھی ابھی طے نہیں ہوا۔

پُرکار کے دو کردار بلاول اور مریم بالواسطہ آپسی رابطوں اور نواز شریف کے بلاواسطہ رابطے میں تھے، ہیں اور رہیں گے۔ البتہ نواز شریف کو ملنے والا ریلیف پیپلزپارٹی کے نزدیک ’خاموش مفاہمت‘ ہے۔ کیا بلاول جیل والی گفت گو اور نواز شریف کی شاباش کو بھلا دیں گے یا کوٹ لکھپت کی ’خاموش مفاہمت‘ پر قائم رہیں گے۔ پیپلزپارٹی اعتبار کرنے یا نہ کرنے کے مرحلے میں ہے۔

بلاول دائرے کی بیرونی حد کے ہلکا سا قریب ہیں۔ حالیہ ٹرین مارچ کے دوران سندھ کے عوام کا والہانہ استقبال دیکھنے والوں کو متاثر کر گیا۔ بااختیار بھی سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ تھوڑی دیر کو سہی مگر دائرہ سندھ کی حد تک ذرا وسیع رہنے دیا جائے۔ البتہ لاڑکانہ کے بعد جنوبی پنجاب تک ٹرین مارچ کا مرحلہ طے کرے گا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کتنا آگے جا سکے گی اور کیا بلاول وسطی پنجاب تک مارچ لے آئیں گے اور کیا ’ن لیگ نظریاتی‘ یہاں ان کا ساتھ دے گی؟

_106181922_bilawal_train2.jpg


دائرے کا ایک اور متحرک کردار رائیونڈ اور پنڈی کے درمیان محدود ہو گیا ہے۔ رائیونڈ سے بالا ہی بالا بعض معاملات طے ہوئے مگر اُن پر مہر ثبت نہ ہو سکی۔ اُن کا کردار سینیٹ انتخابات کے بعد نظر آرہا ہے جب سیٹ اپ کو ان ہاؤس ٹیون کرنے کا امکان ہو گا۔

پُرکار کے سیاسی پیچ پرزے البتہ کام نہیں کر رہے، توقع یہی تھی کہ ان کی کارکردگی اصل بااختیاروں کو مضبوط کرے گی لیکن اس محاذ پر اصل اہداف تاحال حاصل نہیں ہوئے۔ معیشت پر اندرونی اور بیرونی دباؤ نظام کا بیک اپ تیار کرنے کا مشورہ دے رہا ہے اور دائرے کے اندر ہی پُرکار کے پرزوں کے اختیار کو بھی محدود کر رہا ہے۔

مئی جون کا بظاہر پہلا اور حقیقتاً تیسرا بجٹ کیا رنگ لائے گا۔ عوامی حمایت میں کمی اور ایف اے ٹی ایف جیسے بیرونی دباؤ بین الاقوامی دائرے کو بھی تنگ کر سکتے ہیں جس سے اندرونی دائرے کی حدود ٹوٹ سکتی ہے، کردار آزاد ہو سکتے ہیں، اور فنکار۔۔۔ دیکھیے اور انتظار کیجیے!


https://www.bbc.com/urdu/pakistan-47771724
Why did you went on hajj with your stupid husband on money stolen from orphans?
What you wrote is total fraud and irrelevant GIBBERISH by a paid pimp of PLMN.

Doputta Sharazee, hum may Shah Razee. Saad Rafeeq is your cousin. Fact .. Gives us your criminal background.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
It is not Asma but all journalist are bashing current government due to its high claims before elections and now poor performance last 7-8 months. Is Haroon Rashid, Hassan Nisar, Nadeem Malik, Ayaz Aamir, Rauf Klasra, Aamir Mateen, Kashif Abbasi and many others are on PML(N) payroll? They all were against PML(N) during their government when PML(N) can possibly pay them. PTI government have all resources now but those who were with PTI are also against them now because PTI government has made the things worst in comparison with previous government.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)


جو سرکاری حاجن صاحبہ برسوں سے کرتی آ رہی ہیں

بی بی میری ایک نصیحت پَلّے باندھ رکھیے ہمیشہ کام آۓ گی

جب انسان اپنی وقعت کھو دے تو اُسکے لئیے بہترین پناہ خاموشی ہے
وضاحت بھی سچا ثابت نہیں کر سکتی ، ندامت بھی نعم البدل نہیں ہو سکتی
الفاظ کبھی بھی انسان کو اُسکا کھویا ہوا مقام واپس نہیں دلا سکتے
ہاں! خاموشی مزید تذلیل سے بچا لیتی ہے

اگر آپ عقلمند ہوئیں تو میری بات سمجھ کر آپ اُس پر عمل کریں گی
ڈاکٹر صاحب عقل اور سرکاری حج؟ آپ بھی بھولے بادشاہ ہیں