قیمت صارف ہی ادا کرے گا،بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

2Nepraizaafasarff.jpg

حکومت کی سات روپے اکانوے پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا،چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت میں سولا گنا اضافہ ہوگیا ہے،قیمت صارف ادا نہیں کرے گا تو کون ادا کرے گا۔

چیئرمین نیپرا کا سماعت کے دوران کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں فیول پرائسز بڑھ رہی ہیں۔ 3 سال پہلے درآمدی کوئلہ 50 ڈالر فی ٹن تھا آج 400 ڈالر ہے،فیول لاگت میں 8 گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ روپے کے مقابلے میں ڈالر بھی ڈبل ہو چکا ہے۔


بجلی کا بنیادی ٹیرف یکساں کرنے کے لیے مرحلہ وار اضافے کی حکومتی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی،جس کی سربراہی چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کی۔

چیئرمین توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ صورتحال ہمارے اندازے سے بہت آگے بڑھ چکی،نیپرا کا عالمی قیمتیں اور ڈالر کنٹرول کرنے میں کوئی اختیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اندازہ تھا کہ ڈالر 2 سو روپے سے اوپر نہیں جائے گا جب کہ ڈالر اب 222 روپے سے بھی اوپر جا چکا ہے، انہوں نے کہا کہ ٹیرف میں اضافے کے باوجود فیول پرائس اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس لگتی رہیں گی۔

سماعت میں ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن محفوظ بھٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیپرا 4 جون کو بجلی 7.91 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے چکی ہے۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا حکومت صارفین پر ایک ساتھ بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی،حکومت بجلی ٹیرف پر دو سو بیس ارب روپے کی سبسڈی دے گی،قیمت میں اضافے سے پچاس فیصد صارفین پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا،چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت سیاسی بنیاد پر پروٹیکٹڈ صارفین کو بچانا چاہتی ہے۔

پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ ری بیسنگ کے بعد پروٹیکٹڈ صارفین کابل کم آئے گا،حکومت کی جانب سے زرعی شعبے کو 93 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے ۔ جس پر نیپرا حکام نے کہا کہ حکومت ہمیں ہر کٹیگریز کے لیے سبسڈی کے اعدادوشمار فراہم کرے۔

یکساں ٹیرف کے لیے دی گئی درخواست کے مطابق جولائی سے بجلی 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے سے بنیادی ٹیرف 18 روپے 98 پیسے کا ہو جائے گا۔

ستمبر سے مزید 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافے سے بنیادی ٹیرف بڑھ کر 22 روپے 48 پیسے فی یونٹ کا ہو گا اور تیسرے مرحلے میں اکتوبر سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 91 پیسے فی یونٹ بڑھانے سے بنیادی ٹیرف 23 روپے 39 پیسے فی ہونٹ ہو جائے گا۔
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
credit goes to chotta dalla for installing expensive imported coal based power units.... PMLN ki karkardagi ka munh bolta saboot....