لانگ مارچ : جو عمران خان کہیں گے ہم کریں گے : وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ

pervaiz-elahi-longmarch-wnt-t.jpg


پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ مجھے نواز شریف سے ملنے کا شوق نہیں، میں تو 5 سال بعد مونس الہٰی کی فیملی سے ملنے لندن آیا ہوں۔ کافی عرصہ ساتھ رہنے کے بعد انسان کو سیکھ جانا چاہیے، مجھے تو نوازشریف کے گھر کا بھی پتہ ہے ان کے ایک ایک فرد کو اچھی طرح جانتا ہوں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے دوران شہباز شریف نے پنجاب کو ایک پیسہ نہیں دیا، ہم ٹیلی تھون کے ذریعے جمع کیے گئے ڈھائی ارب روپے متاثرین کو دے رہے ہیں۔ یہ پیسے احساس پروگرام کے تحت دیے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ نہ صرف ورلڈ بینک اور دوسرے ڈونر براہ راست بات کر رہے ہیں۔ بلکہ اب ہم نارکوٹکس کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لا رہے ہیں، اس کی ایک الگ فورس بنا رہے ہیں، جو یقینی بنائے گی کہ اسکول ، کالجز میں منشیات کا استعمال نہ ہو۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منشیات سے متعلق سخت قوانین لا رہے ہیں، عمر قید کی سزا بھی رکھ رہے ہیں۔ ہم نے پہلے میٹرک تک فری تعلیم کا اعلان کیا تھا اب بی اے تک فری تعلیم کا اعلان کیا ہے، جیل ریفارمز کیں، جیلوں میں کھانے کا بہترین انتظام کیا، پنجاب میں دو تین نئی جیلیں بنا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں جس طرح رانا ثنا اللہ نے گولیاں چلائیں امید ہے انہیں سزا ہوگی، اس کا اسمبلی میں بیان بھی عدالت کو دے رہے ہیں، اُس نے اسمبلی میں کہا کہ ریاست کے اندر ریاست بن رہی تھی۔

پرویز الہٰی نے بتایا کہ لانگ مارچ کے دوران رانا صاحب کو کھڑے ہونے کی جگہ نہیں ملے گی، پنجاب، کے پی، جی بی، آزاد کشمیر میں عمران خان کی حکومت ہے۔ وزیر داخلہ پنجاب کا لانگ مارچ سے متعلق بیان کوئی ایسی بات نہیں، لانگ مارچ کا وقت آئے گا تو جو عمران خان کہیں گے ہم وہ کریں گے۔