لاہور ہائیکورٹ نے شوگر ملز مالکان کیخلاف کارروائی سے روک دیا

sugar.jpg


خبر رساں ادارے ایکسپریس کے مطبق لاہور ہائیکورٹ میں شوگر ملز کو جرمانے کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس جواد حسن نے شوگر ملز مالکان کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ مہنگی چینی بیچنے کا الزام لگا کر شوگر ملز کو جرمانے کیے گئے، مسابقتی کمیشن نے جرمانوں کی وصولی کے لیے نوٹسز جاری کردیئے، معاملہ پہلے سے عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہے جرمانے نہیں کیے جا سکتے، عدالت جرمانوں کی وصولی کا نوٹس کالعدم قرار دے۔


عدالت نے شوگر ملز کو جرمانے کرنے کے فیصلہ پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے، اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے مہنگی چینی بیچنے والے شوگر ملز مالکان کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد شوگر ملز مالکان پر جرمانے عائد کیے تھے۔ اس حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا تھا کہ قانون شکنی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی کی مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی، چینی کی ایکس مل قیمت 84.75، ریٹیل 89.75 روپے فی کلو گرام سے زائد پر فروخت کی کسی صورت اجازت نہیں۔

پنجاب حکومت نے قانون کی خلاف ورزی میں ملوث شوگر ملوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے چنار شوگر ملز فیصل آباد، شکر گنج شوگر ملز جھنگ اور پسرور شوگر ملز گوجرانوالہ کے مالکان اور انتظامیہ کیخلاف مقدمات درج کرلیے تھے اور چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی و شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔
 
Last edited by a moderator:

such786

Senator (1k+ posts)
Now nation should campaign against lohar court not govt. It was biggest big mistake of IK when he too charge he should change all the head of the department then give atonmy to institutions rather than relie on old ass licker of Nawaz sharief.