لندن:51 خواتین کی خفیہ کیمرے سےبرہنہ ویڈیوزبنانیوالےپولیس افسر کو سزا

inspec112.jpg


لندن: خفیہ کیمروں کی مدد سے51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی

برطانوی دارالحکومت لندن میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ملزم کی شناخت 40 سالہ سینئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کا نام سے ہوئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پولیس افسر نیل کوربل نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔ دوران تفتیش ملزم کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔


ثبوت ملنے پر پولیس افسر نیل کوربل نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔ یہی نہیں دورانِ تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹ کے بہانے بلاتا۔

انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کر کے وہ اپنے فعل کی تکمیل کرتا تھا۔

تاہم ایک برہنہ شوٹ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔ نیل کوربل محکمہ انسداد دہشت گردی میں بھی افسر رہ چکا تھا، ملزم شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ بھی ہے۔

لندن کی مقدمی عدالت کے جج نے ڈیٹکٹو انسپکٹر نیل کوربل کو 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم کی پاداش میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
 

Behrouz27

Minister (2k+ posts)
inspec112.jpg


لندن: خفیہ کیمروں کی مدد سے51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز بنانے والے پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی

برطانوی دارالحکومت لندن میں خفیہ کیمروں کے ذریعے 51 خواتین کی برہنہ ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے سینئر پولیس افسر کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ملزم کی شناخت 40 سالہ سینئر ڈیٹیکٹو انسپکٹر نیل کوربل کا نام سے ہوئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم کے خلاف 19 متاثرہ خواتین نے شکایت دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ پولیس افسر نیل کوربل نے دھوکے سے خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی برہنہ ویڈیوز بنائیں۔ دوران تفتیش ملزم کے قبضے سے ملنے والی ہارڈ ڈرائیو میں 51 خواتین کی نازیبا تصاویر اور برہنہ ویڈیوز موجود تھیں۔


ثبوت ملنے پر پولیس افسر نیل کوربل نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا۔ یہی نہیں دورانِ تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ پورنوگرافی کی لت میں مبتلا ہے اور خواتین کی برہنہ تصاویر سے لذت اُٹھانے کے لیے ایسا کرتا تھا جس کے لیے مختلف ماڈلز کو ہوٹل کے کمروں میں شوٹ کے بہانے بلاتا۔

انسپکٹر نیل کوربل نے مزید بتایا کہ ہوٹل کے کمروں میں ٹشو کے ڈبوں، فون چارجرز، ایئر فریشنرز، گلاسوں، چابیوں اور ہیڈ فونز میں خفیہ کیمرے نصب کر کے وہ اپنے فعل کی تکمیل کرتا تھا۔

تاہم ایک برہنہ شوٹ کے دوران خاتون ماڈل کو شک گزرا جس نے پولیس میں شکایت کی۔ نیل کوربل محکمہ انسداد دہشت گردی میں بھی افسر رہ چکا تھا، ملزم شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ بھی ہے۔

لندن کی مقدمی عدالت کے جج نے ڈیٹکٹو انسپکٹر نیل کوربل کو 2017 سے فروری 2020 کے درمیان کیے گئے جرائم کی پاداش میں 3 سال قید کی سزا سنائی۔
As you sow, so shall you reap.