مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان نے کتنے ارب ڈالر کا تیل امپورٹ کیا؟

13oilimpocr.jpg

بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل قیمتوں میں اضافے کے باعث رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کا تیل کی درآمد کا بل 97 فیصد بڑھ گیا، اعداد و شمار جاری کر دیئے گئے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ مطابق پاکستان شماریات بیورو نے اعداد و شمار جاری کر دیئے جس میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کا تیل کی درآمد کا بل 97 فیصد بڑھ کر 4.59 ارب ڈالر ہو گیا، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں بل 2.32 ارب ڈالر تھا۔

اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں 93.21 فیصد اور 10.86 فیصد مقدار میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد گھریلو صارفین کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق خام تیل کی درآمدات میں 81.15 فیصد جبکہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمت میں 144.02 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2022 کے جولائی تا ستمبر کے مہینوں میں مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی درآمدات میں 53.95 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس کے علاوہ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق درآمدی بل کا دوسرا بڑا حصہ کھانے پینے کی اشیا پر مشتمل ہے جو رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں 38.03 فیصد بڑھ کر 2.36 ارب ڈالر ہو گیا جو گزشتہ برس کے اسی مہینوں کے مقابلے میں 1.71 ارب ڈالر تھا، گزشتہ مالی سال میں حکومت کی جانب سے خوردنی اشیا کی درآمد پر 8 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے گئے تھے۔

تیل کے درآمدی بل میں مسلسل اضافہ، خوراک کی درآمدات کا مسلسل بڑھتا ہوا بل اور اس کے نتیجے میں ہونے والا تجارتی خسارہ حکومت کے لیے پریشانی کا باعث ہے جبکہ حکومت کی جانب سے آئندہ چند ماہ میں اسٹریٹجک ذخائر بنانے کے لیے 6 لاکھ ٹن چینی اور 40 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کے فیصلے سے فوڈ امپورٹ بل میں اضافے کا خدشہ ہے۔

مالی سال 22 کے پہلے تین ماہ میں مجموعی درآمدی بل 66.11 فیصد بڑھ کر 18.74 ارب ڈالر ہو گیا جو گزشتہ برس 11.28 ارب ڈالر تھا۔

غذائی درآمدات میں سب سے بڑا حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مصالحے، چائے اور دالوں کا ہے جبکہ خوردنی تیل کی درآمد میں مقدار، قیمت اور فی قیمت کی شرائط میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مالی سال 22 کی پہلی سہہ ماہی میں پام آئل کی درآمد 53.91 فیصد بڑھ کر 89 کروڑ ڈالر ہوئی جو گزشتہ برس 57 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پام آئل کے درآمدی بل میں اضافہ ہوا جبکہ پام آئل کی درآمد میں 14.80 فیصد کمی ریکارڈکی گئی۔