مجھے ٹک ٹاک کا بتاکے ، ہارڈ ٹاک میں بٹھا دیا

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
129092877_3747286115302471_7022502267804626286_o.jpg



سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن اینکر انتہائی بدتمیز واقع ہوا
اسحاق ڈار نے سول سپریمیسی کی بات کی تو اینکر نے جنرل ضیاء الحق کا نام سامنے رکھ کر گویا تھپڑ جڑ دیا
اسحاق ڈار نے حکومت گرانے کی بات کی تو اینکر نے یہ کہہ کر منہ بند کر دیا کہ تمہاری اوقات کیا ہے کہ تم ایک منتخب حکومت گرانے کی بات کرتے ہو ۔ تم تو خود عدالتوں سے مفرور ملزم ہو
اسحاق ڈار نے فوج کی مداخلت کی بات کی تو اینکر جھٹ سے بول پڑا کہ جب تک تم لوگ حکومت کے اندر ہوتے ہو جنرل ٹھیک ہوتے ہیں لیکن جب تمہارے ہاتھ سے اقتدار چلا جاتا ہے تو جنرل برے بن جاتے ہیں ۔
اسحاق ڈار نے نواز شریف پر لگے الزمات کا ذکر کیا اور الزمات کو جھوٹا کہا تو اینکر نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ وہ تو سرٹیفائیڈ مجرم ہے ۔
اسحاق ڈار نے "میری یا میری فیملی کی لندن تو کیا پوری دنیا میں ایک پراپرٹی ہے" جیسا شوشہ چھوڑا تو اینکر نے پرچی لہراتے ہوئے کہا کہ یہ دبئی میں فلیٹس کس کے ہیں ؟ بولا میرے بیٹے کے ہیں ۔ اینکر نے فورا ٹوک دیا کہ تمہارا بیٹا تمہاری فیملی میں نہیں آتا کیا ؟؟
اسحاق ڈار نے پاکستانی قوم کی بات کی تو اینکر نے آئینہ دکھا دیا کہ قوم نے ہی خان کو سیلیکٹ کیا ہے ۔ اور ایک جمہوری حکومت کو گھر بھیج کر اور نظام کے تسلسل کو توڑ کر آخر تم قوم کی کونسی خدمت کرنا چاہتے ہو ؟
سب سے سخت بات یہ تھی کہ اینکر کسی سوال سے بھاگنے نہیں دے رہا تھا ۔ جیسے ادھر ادھر نکلنے کی کوشش کرتا کان سے پکڑ کے واپس لے آتا کہ سوال کا سیدھا سیدھا جواب دو ۔ جا کدھر رہے ہو ۔ واللہ کسی سیاست دان کی ایسی چھترول پہلے کبھی نہیں دیکھی ۔


ایک صاحب کشف نے کہا تھا کہ آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ کس کے پسینے چھوٹتے ہیں اور کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں ۔ یقیناً وہ صاحب کشف و کرامات اسی منظر کی پیشن گوئی کر رہا تھا

مختصر یہ کہ جتنی ساقے منشی بے غیرت کی ہوئی کسی کتے کی بھی ہوتی تو وہ بھی پنڈ چھڈ جاندا -
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
او نئیں یار ایسا نہیں ہوا

اندر کی خبر سنیں جہاں کلاسرا ڈار کی کرسی کے نیچے چھپ کر بیٹھا تھا اور سب کچھ دیکھ اور سن رہا تھا
وہ یہ بیان کرتا ہے کہ سٹیفن نے سیدھی کلائی پر گولڈن گھڑی پہنی ہوئی تھی اور جیسے ہی انٹرویو شروع کرنے کے لیے لال بتی جلی سٹیفن نے آؤ دیکھا نہ تاؤ پوری سیدھی باں جس پر گھڑی پہن رکھی تھی ڈار کے اندر چڑھا دی . گھڑی رولیکس تھی اور بڑی سریلی موسیقی میں ٹک ٹک کرتی تھی، اس مسحور کن سریلی ٹک ٹک کو کلاسرے نے بنفس نفیس خود سنا . جیسے ہی ڈار صاحب کو یہ ٹک ٹک سنائی دینا شروع ہوئی تو وہ اپنی خدا داد صلاحیتوں کے باعث سمجھے کہ وہ ٹک ٹاک پروگرام میں تشریف فرما ہیں
محترم المقام لیجنڈ آف لیہ جناب رؤف کلاسرا اس تمام واقعے کے چشم دید گواہ ہیں اور راوی ہیں
 

ali_786

MPA (400+ posts)
129092877_3747286115302471_7022502267804626286_o.jpg



سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن اینکر انتہائی بدتمیز واقع ہوا
اسحاق ڈار نے سول سپریمیسی کی بات کی تو اینکر نے جنرل ضیاء الحق کا نام سامنے رکھ کر گویا تھپڑ جڑ دیا
اسحاق ڈار نے حکومت گرانے کی بات کی تو اینکر نے یہ کہہ کر منہ بند کر دیا کہ تمہاری اوقات کیا ہے کہ تم ایک منتخب حکومت گرانے کی بات کرتے ہو ۔ تم تو خود عدالتوں سے مفرور ملزم ہو
اسحاق ڈار نے فوج کی مداخلت کی بات کی تو اینکر جھٹ سے بول پڑا کہ جب تک تم لوگ حکومت کے اندر ہوتے ہو جنرل ٹھیک ہوتے ہیں لیکن جب تمہارے ہاتھ سے اقتدار چلا جاتا ہے تو جنرل برے بن جاتے ہیں ۔
اسحاق ڈار نے نواز شریف پر لگے الزمات کا ذکر کیا اور الزمات کو جھوٹا کہا تو اینکر نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ وہ تو سرٹیفائیڈ مجرم ہے ۔
اسحاق ڈار نے "میری یا میری فیملی کی لندن تو کیا پوری دنیا میں ایک پراپرٹی ہے" جیسا شوشہ چھوڑا تو اینکر نے پرچی لہراتے ہوئے کہا کہ یہ دبئی میں فلیٹس کس کے ہیں ؟ بولا میرے بیٹے کے ہیں ۔ اینکر نے فورا ٹوک دیا کہ تمہارا بیٹا تمہاری فیملی میں نہیں آتا کیا ؟؟
اسحاق ڈار نے پاکستانی قوم کی بات کی تو اینکر نے آئینہ دکھا دیا کہ قوم نے ہی خان کو سیلیکٹ کیا ہے ۔ اور ایک جمہوری حکومت کو گھر بھیج کر اور نظام کے تسلسل کو توڑ کر آخر تم قوم کی کونسی خدمت کرنا چاہتے ہو ؟
سب سے سخت بات یہ تھی کہ اینکر کسی سوال سے بھاگنے نہیں دے رہا تھا ۔ جیسے ادھر ادھر نکلنے کی کوشش کرتا کان سے پکڑ کے واپس لے آتا کہ سوال کا سیدھا سیدھا جواب دو ۔ جا کدھر رہے ہو ۔ واللہ کسی سیاست دان کی ایسی چھترول پہلے کبھی نہیں دیکھی ۔


ایک صاحب کشف نے کہا تھا کہ آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ کس کے پسینے چھوٹتے ہیں اور کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں ۔ یقیناً وہ صاحب کشف و کرامات اسی منظر کی پیشن گوئی کر رہا تھا


مختصر یہ کہ جتنی ساقے منشی بے غیرت کی ہوئی کسی کتے کی بھی ہوتی تو وہ بھی پنڈ چھڈ جاندا -
Ye wo haramzaday hain jo kick backs ko apnay baap ki jaidaad ka hissa samajhtay hain , Ye wo ghattya log hain jo commission aur under table money ko apni amma kay jahaiz main aya hua Maal samajhtay hain jaisay chaha lutta tay rahain , In syassi dalloon nay pakistan ko apni hira mandi ka kotha samajh rakha hay jissay jub chaha nachwa lia aur jissay chaha rakhail bana lia. Inn syasi dehshat gardoon ki sirf aur sirf aik saza hay aur wo hay phansi bema AHEL O AYAAL .
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
او نئیں یار ایسا نہیں ہوا

اندر کی خبر سنیں جہاں کلاسرا ڈار کی کرسی کے نیچے چھپ کر بیٹھا تھا اور سب کچھ دیکھ اور سن رہا تھا
وہ یہ بیان کرتا ہے کہ سٹیفن نے سیدھی کلائی پر گولڈن گھڑی پہنی ہوئی تھی اور جیسے ہی انٹرویو شروع کرنے کے لیے لال بتی جلی سٹیفن نے آؤ دیکھا نہ تاؤ پوری سیدھی باں جس پر گھڑی پہن رکھی تھی ڈار کے اندر چڑھا دی . گھڑی رولیکس تھی اور بڑی سریلی موسیقی میں ٹک ٹک کرتی تھی، اس مسحور کن سریلی ٹک ٹک کو کلاسرے نے بنفس نفیس خود سنا . جیسے ہی ڈار صاحب کو یہ ٹک ٹک سنائی دینا شروع ہوئی تو وہ اپنی خدا داد صلاحیتوں کے باعث سمجھے کہ وہ ٹک ٹاک پروگرام میں تشریف فرما ہیں
محترم المقام لیجنڈ آف لیہ جناب رؤف کلاسرا اس تمام واقعے کے چشم دید گواہ ہیں اور راوی ہیں
تو آپ کے کہنے کا مطلب ہے کہ لیجنڈ آف لیہ لیہ مین نہیں رہتا
؟


۔
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
Munshi Dar was a frontman of Sharifs.He laundered money from Pakistan to UK banks.BBC made a documentary about how Dar usef banks accounts of third parties and deposited money into those accounts.Sharifs and Dar did not challenge BBC or file libel cases.This money launderer is a liar.Pakistan did not have a growth rate of 5.8%.He was cooking books and was given a warning.The value of the rupee was kept artificially high by using borrowed money from IMF.I am glad Sackur put him in his place.Sackur was very fair.He wasn't rude.He wanted answers but Munshi Dar could not give any answer.We have an army of so called anchors,journalists and anchors but most of them are a waste of time.They can not even conduct an interview.The difference in the west is that anchors get proper training after they complete their education.Secondly they are not afraid to speak their mind and they are not on the payroll of politicians.Dar will not give any interviews to western media for a long time.He was truly humiliated.