محرم اور شادی ہالوں کی بندش

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
موجودہ صورت حال یہ ہے کہ احتیاطی تدابیر موجود ہیں، مگر خدا کے فضل سے ہر طرح کا لاک ڈاؤن ختم ہو گیا؛۔
پشاور بی آر ٹی (میٹرو) کا افتتاح ہو گیا،اور دیگر بسیں بھی کھچا کھچ بھر کر چلنے لگیں
ٹرینوں کی سو فیصد بکنگ بحال ہو گئی۔
شاپنگ مالز، دکانیں مارکییٹیں، فیکٹریاں سو فیصد کھل گئیں۔
لیکن اگر نہیں کھلے توشادی ہال نہیں کھلے۔ حالآنکہ اس صنعت سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں، جو پچھلے کئی مہینوں سے سخت ترین معاشی و معاشرتی مشکلات کا شکار ہیں، جب کہ دوسرے کاروبار والوں نے تو پھر بھی کچھ نہ کچھ سلسلہ جاری رکھا، مگر شادی ہال مسلسل بند ہیں۔چنانچہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ان لوگوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے، دوسرے کاروبار کی طرح شادی ہالوں کو بھی کاروبار کی اجازت ہوتی، مگر حکومت نے ایک مخصوص لابی کو خوش کرنے کے لئے شادی ہالوں پرہنوز بے جا پابندی لگا رکھی ہے۔
کیوں کہ پچھلے کئی مہینوں سے شادیوں کی بہت بڑی تعداد منعقد ہونے سے رکی ہوئی ہے، لہذا اندازہ یہ ہے جیسے ہی رکاوٹ دور ہو گی، لوگ دھڑا دھڑ شادیاں کریں گے، اور ان میں سے بہت سے لوگ محرم میں بھی شادیاں رچائیں گے، جو کہ ہمارے یہاں کے مخصوص طبقے پر گراں گزرتا ہے۔ حالآنکہ خدا کا پیدا کردہ کوئی دن کوئی مہنیہ منحوس نہیں۔ خصوصا محرم تو بلکل بھی نہیں، بلکہ یہ ایک بہت فضیلت والا مہینہ ہے۔ایام عاشورہ کی فضیلت کے حوالے سے مستند احادیث موجود ہیں۔ چنانچہ اگر کوئی شخص نو یا دس محرم کو بھی شادی کرنا چاہے تو کوئی مضائقہ نہیں، بلکہ نو دس محرم کو نکاح کرنے میں جہاں سنت کی ادائیگی کا ثواب ہے، وہیں باطل عقیدے کی رد کا اجر بھی شامل ہے۔
حکومت کا ایک مخصوص طبقہ کو خوش کرنے کے لئے لاکھوں لوگوں کے روزگار سے کھیلنا کسی طرح مستحسن نہیں۔لہذا حکومت سے گزارش ہے کہ شادی ہالوں کی بندش کو فی الفور ختم کیا جائے۔ پھر جس نے شادی نہیں کرنی ہو گی، اس کے ساتھ کوئی زبردستی نہیں، اور اگر کوئی کرنا چاہتا ہے تو اسے بھی آزادی ہونی چاہئے۔یہ اس لئے بھی اہم ہے کہ حکومت ستمبر کے درمیان یا آخر میں شادی ہال کھولنا چاہتی ہے۔ اور اگر خدا نخواستہ وبا کی دوسری لہر نے متاثر کیا، تو شادی ہال والوں کے پاس بہت کم ٹائم بچے گا۔ لہذا موجودہ وقت اس لحاظ سے بہترین ہے، اور بغیر کسی تاخیر کے کاروبار کو کھول دینا چاہئے، تا کہ اگر دوبارہ پابندی لگانی پڑتی ہے، تو اس کاربار سے وابستہ افراد کے پاس کچھ نہ کچھ سہارا موجود ہو۔

 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
یہودیوں کی طاقت میں ان کی پلاننگ کا ہاتھ ہے، جبکہ ایرانیوں کی (ٹھس) طاقت کے پیچھے ان کی دھوکہ دھی (تقیہ) کا کمال ہے۔
Muslim Ummah has been suffering from treachery of shias for a very long time. wherever you see the downfall of a Muslim country you will find their hand in it
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
Muslim Ummah has been suffering from treachery of shias for a very long time. wherever you see the downfall of a Muslim country you will find their hand in it
عشروں سے دو برادر ملکوں کی طرح رہنے والوں کے درمیاں جو تنائو ہے، اس کے پیچھے بھی وجہ یہی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والے ہیں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
shia are like jews to the US and Iran to Pakistan is like Israel to US
ایک اور بات جو قابل غور ہے وہ یہ کہ اگر حکومت یہی کام کسی دوسرے طقے کے لئے کر رہی ہوتی، تو لبرل فاشسٹوں اور لبرل منافقین نے آسمان سر پر اٹھا لینا تھا، مگر کیوں کہ معاملہ امریکہ کے سخت دشمن کا ہے، لہذاملکی میڈیا سے لے کر یہودی میڈیا (بی بی سی، وائس آف امریکہ) نے ایسے چپ سادھ رکھی ہے جیسے کچھ ہو ہی نہیں رہا، حالآنکہ شادی ہال مالکان اپنے ساتھ ہونے والے اس امتیازی سلوک پر سراپا احتجاج ہیں۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
shia are like jews to the US and Iran to Pakistan is like Israel to US
یہودیوں کی طاقت میں ان کی پلاننگ کا ہاتھ ہے، جبکہ ایرانیوں کی (ٹھس) طاقت کے پیچھے ان کی دھوکہ دھی (تقیہ) کا کمال ہے۔



ٹرکش سیریز "یونس ایمری" کی ایپیسوڈ ٨ میں "شیخ" عاشورہ کے بارے میں اپنے مریدوں کو بیان کرتے ہیں کہ کربلا کے جانکاہ واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے پہلے تک یعنی حضرت امام حسن و حسین رضوان الله تعالیٰ عنہ اجمعین کی شہادت سے پہلے تک ماہء محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے . حضرت ابراھیم علیہ السلام کی ولادت مبارکہ محرم میں ہوئی . طوفان نوح محرم میں شروع ہوا تھا اور حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی طوفان نوح کے اختمام پر محرم میں ہی پار لگی تھی اور یہ ١٠ محرم کا دن تھا اور ان کے پاس کشتی میں جو کچھ بچ رہا تھا اس سے انہوں نے عاشورہ پکایا . حضرت موسیٰ علیہ السلام نے "بحر احمر" کو اپنے ہاتھ سے محرم میں ہی دو حصوں میں تقسیم کیا تھا . اسی طرح بنی اسرائیل کی "نجات" بھی محرم میں ہوئی . ان وجوہات کی بنا پر محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے لیکن جس مہینے میں حضور پاک صلی الله علیہ وسلم کے نواسوں (رض) کا پاک خون کربلا میں بہایا گیا وہ مہینہ بھی محرم کا ہی تھا لہذا اس دن سے ہی یہ مہینہ ہم مسلمانوں کے لیے ایک غمگین مہینہ بن گیا ہے جس کا تقاضا ہے کہ شہداء کی روحوں کو ایصال ثواب پہنچانے کے لیے کسی پاک صاف جگہ پر بیٹھ کر عقیدت و احترام سے اللہ کی عبادت کی جائے اور آخر میں دعا کی جائے . لیکن بصد افسوس! ہوتا اس سے الٹ ہے . مصروف ترین سڑکیں، شاہرائیں اور بازار بند کر کے بے زبان گھوڑے صاحب کی قیادت میں چھریوں، چاقوؤں اور تلواروں سی اپنے آپ کو پیٹنے پٹانے کے سرکس کو عبادت کا نام دے دیا گیا ہے . دعا ہے کہ الله سب کو سمجھ دے، ایسے فتنوں اور شر سے دور رکھے اور گمراہ لوگوں کو صحیح راستے پر لا کر ان کی عاقبت سنوارے . الله ہمہ آمین یا رب العلمین
 

London Bridge

Senator (1k+ posts)

ام المومنین جناب ام سلمہ سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک پیشنگوئی نقل کی گئ ہے، ذیل میں ہم اس کی طرف اشارہ کرتے ہیں: انھوں نے روایت نقل کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے:" جبرئیل امین نے مجھے خبردی ہےکہ میرے نواسے حسین علیہ السلام سر زمین عراق میں قتل کئے جائیں گے- میں نے جبرئیل سے کہا: اس سر زمین کی مٹی مجھے دکھانا جس پر میرے حسین علیہ السلام قتل کئے جائیں گے- جبرئیل گئے اور ایک مٹی لے آئے اور کہا کہ یہ مقتل کی مٹی ہے-"{ البدایہ و النہایہ، ج ۸، ص ۱۹۶ تا ۲۰۰، کنزالعمال، ج ۱۲، ص ۱۲۶، ح ۳۴۳۱۳}
سنن ترمذی کے " ابواب مناقب" میں آیا ہےکہ جناب ام سلمہ{س} نے سنہ 61 ہجری کے عاشورا کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور اس سلسلہ میں فرماتی ہیں: " ظہر کے بعد کا وقت تھا، میں سوئی ھوئی تھی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے- آپ {ص} رو رہے تھے اور آپ {ص} کی چشمان مبارک سے آنسو جاری تھے اور آپ{ص} کا سر مبارک اور ریش مبارک خاک آلود تھے- میں نے پوچھا: یا رسول اللہ؛ آپ {ص} کیوں اس حالت میں ہیں؟ میرے مولا نے روتے ھوئے فر مایا: ام سلمہ؛ میں اس وقت حسین علیہ السلام کی قتل گاہ { کربلا} سے آرہاھوں اور حسین علیہ السلام کی شہادت کا منظر دیکھ کر آرہا ھوں-"
اس روایت کو جاری رکھتے ھوئے ترمذی نے بیان کیا ہے کہ: اس کے بعد جناب ام سلمہ اس بوتل کو دیکھنے کے لئے گئیں جس میں خاک کربلا تھی اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے امانت کے طور پر دیا تھا- اور انھوں نے مشاہدہ کیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمائش کے مطابق یہ
-مٹی خون میں تبدیل ھوچکی تھی

اب جس کا جی چاہے یوم عاشور کو شادی،بیاہ رچاتا پھرے لیکن یہ امر ملحوظ خاطر رہے کہ جس نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا کلمہ ہم صبح وشام پڑھتے ہیں خود ان کی حالت اس روز کیا تھی - باقی شادی ،بیاہ کی رسومات کے لئے شادی ہال کی قطعا" ضرورت نہیں یہ عمل گھر پر،کھلے میدان میں، گلی محلے میں تنبو،قنات گاڑ کر بھی ادا کیا جاسکتا ہے - یہ عمل بالکل ایسا ہی ہوگا جیسے گھر کے ایک کمرے میں با با جان کی میت پڑی ہو اور برابر والے کمرے اسی کا فرزند سہاگ کی پہلی رات منا رہا ہو-
 

Citizen X

President (40k+ posts)
ٹرکش سیریز "یونس ایمری" کی ایپیسوڈ ٨ میں "شیخ" عاشورہ کے بارے میں اپنے مریدوں کو بیان کرتے ہیں کہ کربلا کے جانکاہ واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے پہلے تک یعنی حضرت امام حسن و حسین رضوان الله تعالیٰ عنہ اجمعین کی شہادت سے پہلے تک ماہء محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے . حضرت ابراھیم علیہ السلام کی ولادت مبارکہ محرم میں ہوئی . طوفان نوح محرم میں شروع ہوا تھا اور حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی طوفان نوح کے اختمام پر محرم میں ہی پار لگی تھی اور یہ ١٠ محرم کا دن تھا اور ان کے پاس کشتی میں جو کچھ بچ رہا تھا اس سے انہوں نے عاشورہ پکایا . حضرت موسیٰ علیہ السلام نے "بحر احمر" کو اپنے ہاتھ سے محرم میں ہی دو حصوں میں تقسیم کیا تھا . اسی طرح بنی اسرائیل کی "نجات" بھی محرم میں ہوئی . ان وجوہات کی بنا پر محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے لیکن جس مہینے میں حضور پاک صلی الله علیہ وسلم کے نواسوں (رض) کا پاک خون کربلا میں بہایا گیا وہ مہینہ بھی محرم کا ہی تھا لہذا اس دن سے ہی یہ مہینہ ہم مسلمانوں کے لیے ایک غمگین مہینہ بن گیا ہے جس کا تقاضا ہے کہ شہداء کی روحوں کو ایصال ثواب پہنچانے کے لیے کسی پاک صاف جگہ پر بیٹھ کر عقیدت و احترام سے اللہ کی عبادت کی جائے اور آخر میں دعا کی جائے . لیکن بصد افسوس! ہوتا اس سے الٹ ہے . مصروف ترین سڑکیں، شاہرائیں اور بازار بند کر کے بے زبان گھوڑے صاحب کی قیادت میں چھریوں، چاقوؤں اور تلواروں سی اپنے آپ کو پیٹنے پٹانے کے سرکس کو عبادت کا نام دے دیا گیا ہے . دعا ہے کہ الله سب کو سمجھ دے، ایسے فتنوں اور شر سے دور رکھے اور گمراہ لوگوں کو صحیح راستے پر لا کر ان کی عاقبت سنوارے . الله ہمہ آمین یا رب العلمین
In any civilized society society such gory and bloody demonstrations will never been allowed, I don't understand why we are still subjected to these pagan rituals out in the open. not only do we have to witness this barbaric savagery but it also causes major inconvenience to the majority of the population These cultist can do all these gory self mutilations and animal worship in their own temples, just don't subject rest of us to this horror.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
In any civilized society society such gory and bloody demonstrations will never been allowed, I don't understand why we are still subjected to these pagan rituals out in the open. not only do we have to witness this barbaric savagery but it also causes major inconvenience to the majority of the population These cultist can do all these gory self mutilations and animal worship in their own temples, just don't subject rest of us to this horror.

Ghoraism does not allow them to demonstrate civilized behavior. If they do...... its all over for the cult.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
شادی ہالوں میں پیسے کا ضیاع ہوتا ہے ، اگر کوئی نکاح کرنا چاہے تو سادگی سے نکاح کرنا افضل ہے
لیکن لگتا ہے کہ فرقہ ورانہ تڑکا لگا کر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کی گئی ہے
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
شادی ہالوں میں پیسے کا ضیاع ہوتا ہے ، اگر کوئی نکاح کرنا چاہے تو سادگی سے نکاح کرنا افضل ہے
لیکن لگتا ہے کہ فرقہ ورانہ تڑکا لگا کر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کی گئی ہے
now this is new. never thought you could come out this special bongi. have you ever requested this saadgi ever before?
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

ام المومنین جناب ام سلمہ سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک پیشنگوئی نقل کی گئ ہے، ذیل میں ہم اس کی طرف اشارہ کرتے ہیں: انھوں نے روایت نقل کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے:" جبرئیل امین نے مجھے خبردی ہےکہ میرے نواسے حسین علیہ السلام سر زمین عراق میں قتل کئے جائیں گے- میں نے جبرئیل سے کہا: اس سر زمین کی مٹی مجھے دکھانا جس پر میرے حسین علیہ السلام قتل کئے جائیں گے- جبرئیل گئے اور ایک مٹی لے آئے اور کہا کہ یہ مقتل کی مٹی ہے-"{ البدایہ و النہایہ، ج ۸، ص ۱۹۶ تا ۲۰۰، کنزالعمال، ج ۱۲، ص ۱۲۶، ح ۳۴۳۱۳}
سنن ترمذی کے " ابواب مناقب" میں آیا ہےکہ جناب ام سلمہ{س} نے سنہ 61 ہجری کے عاشورا کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور اس سلسلہ میں فرماتی ہیں: " ظہر کے بعد کا وقت تھا، میں سوئی ھوئی تھی، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے- آپ {ص} رو رہے تھے اور آپ {ص} کی چشمان مبارک سے آنسو جاری تھے اور آپ{ص} کا سر مبارک اور ریش مبارک خاک آلود تھے- میں نے پوچھا: یا رسول اللہ؛ آپ {ص} کیوں اس حالت میں ہیں؟ میرے مولا نے روتے ھوئے فر مایا: ام سلمہ؛ میں اس وقت حسین علیہ السلام کی قتل گاہ { کربلا} سے آرہاھوں اور حسین علیہ السلام کی شہادت کا منظر دیکھ کر آرہا ھوں-"
اس روایت کو جاری رکھتے ھوئے ترمذی نے بیان کیا ہے کہ: اس کے بعد جناب ام سلمہ اس بوتل کو دیکھنے کے لئے گئیں جس میں خاک کربلا تھی اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسے امانت کے طور پر دیا تھا- اور انھوں نے مشاہدہ کیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمائش کے مطابق یہ
-مٹی خون میں تبدیل ھوچکی تھی

اب جس کا جی چاہے یوم عاشور کو شادی،بیاہ رچاتا پھرے لیکن یہ امر ملحوظ خاطر رہے کہ جس نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا کلمہ ہم صبح وشام پڑھتے ہیں خود ان کی حالت اس روز کیا تھی - باقی شادی ،بیاہ کی رسومات کے لئے شادی ہال کی قطعا" ضرورت نہیں یہ عمل گھر پر،کھلے میدان میں، گلی محلے میں تنبو،قنات گاڑ کر بھی ادا کیا جاسکتا ہے - یہ عمل بالکل ایسا ہی ہوگا جیسے گھر کے ایک کمرے میں با با جان کی میت پڑی ہو اور برابر والے کمرے اسی کا فرزند سہاگ کی پہلی رات منا رہا ہو-
yes let everything go. forget everything that the Prophet SAW did and just remember this day. forget that he himself was stoned or went hungry for weeks because the most important thing for us to remember what we want. if we can celebrate our rituals then everything is good.
I remember how all hypocrites were crying covid covid when it came to opening masjids but once their festivals of shame came they forgot everything
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
سنا ہے ڈاکٹر اسرار نے اپنی دونوں بیٹیوں کی شادی محرم میں کی تھی اور ان کا انجام یہ ہوا کہ ایک داماد مر گیا اور دوسرے نے طلاق دے دی
atensari

آپ نے صرف سنا ہو گا، ہم نے خود دیکھا بھی ہے کہ کتنے ہی جوڑے جن کی شادی محرم میں نہیں ہوئی تھی، بد ترین انجام سے دوچار ہوئے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
شادی ہالوں میں پیسے کا ضیاع ہوتا ہے ، اگر کوئی نکاح کرنا چاہے تو سادگی سے نکاح کرنا افضل ہے
لیکن لگتا ہے کہ فرقہ ورانہ تڑکا لگا کر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کی گئی ہے
صحیح کہا آپ نے ۔ شادی ہالوں کی بندش کے پیچھے کسی فرقہ ورانہ ذہنیت کا ہاتھ ہے۔ورنہ موجودہ حالات میں شادی ہالوں کی بندش کی اور کوئی ٹھوس وجہ نہیں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)

اب جس کا جی چاہے یوم عاشور کو شادی،بیاہ رچاتا پھرے لیکن یہ امر ملحوظ خاطر رہے کہ جس نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا کلمہ ہم صبح وشام پڑھتے ہیں خود ان کی حالت اس روز کیا تھی - باقی شادی ،بیاہ کی رسومات کے لئے شادی ہال کی قطعا" ضرورت نہیں یہ عمل گھر پر،کھلے میدان میں، گلی محلے میں تنبو،قنات گاڑ کر بھی ادا کیا جاسکتا ہے - یہ عمل بالکل ایسا ہی ہوگا جیسے گھر کے ایک کمرے میں با با جان کی میت پڑی ہو اور برابر والے کمرے اسی کا فرزند سہاگ کی پہلی رات منا رہا ہو-
قیام پاکستان سے لے کر پچھلے سال تک، ہر سال شادی ہال کھلے ہوتے تھے، اور حکومت کی طرف سے کوئی پابندی نہیں تھی۔ جس کا دل چاہتا تھا ، شادی کر لیتا، اور جس کا دل نہیں مانتا، وہ نہیں کرتا۔ لہذا ایشو یہ نہیں۔
اصل ایشو ایک اقلیت کو خوش کرنے کے لئے، حکومت کی طرف سے زبردستی روکا جانا ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
ٹرکش سیریز "یونس ایمری" کی ایپیسوڈ ٨ میں "شیخ" عاشورہ کے بارے میں اپنے مریدوں کو بیان کرتے ہیں کہ کربلا کے جانکاہ واقعے کے ظہور پذیر ہونے سے پہلے تک یعنی حضرت امام حسن و حسین رضوان الله تعالیٰ عنہ اجمعین کی شہادت سے پہلے تک ماہء محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے . حضرت ابراھیم علیہ السلام کی ولادت مبارکہ محرم میں ہوئی . طوفان نوح محرم میں شروع ہوا تھا اور حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی طوفان نوح کے اختمام پر محرم میں ہی پار لگی تھی اور یہ ١٠ محرم کا دن تھا اور ان کے پاس کشتی میں جو کچھ بچ رہا تھا اس سے انہوں نے عاشورہ پکایا . حضرت موسیٰ علیہ السلام نے "بحر احمر" کو اپنے ہاتھ سے محرم میں ہی دو حصوں میں تقسیم کیا تھا . اسی طرح بنی اسرائیل کی "نجات" بھی محرم میں ہوئی . ان وجوہات کی بنا پر محرم مسلمانوں کے لیے جشن کا مہینہ رہا ہے لیکن جس مہینے میں حضور پاک صلی الله علیہ وسلم کے نواسوں (رض) کا پاک خون کربلا میں بہایا گیا وہ مہینہ بھی محرم کا ہی تھا لہذا اس دن سے ہی یہ مہینہ ہم مسلمانوں کے لیے ایک غمگین مہینہ بن گیا ہے جس کا تقاضا ہے کہ شہداء کی روحوں کو ایصال ثواب پہنچانے کے لیے کسی پاک صاف جگہ پر بیٹھ کر عقیدت و احترام سے اللہ کی عبادت کی جائے اور آخر میں دعا کی جائے . لیکن بصد افسوس! ہوتا اس سے الٹ ہے . مصروف ترین سڑکیں، شاہرائیں اور بازار بند کر کے بے زبان گھوڑے صاحب کی قیادت میں چھریوں، چاقوؤں اور تلواروں سی اپنے آپ کو پیٹنے پٹانے کے سرکس کو عبادت کا نام دے دیا گیا ہے . دعا ہے کہ الله سب کو سمجھ دے، ایسے فتنوں اور شر سے دور رکھے اور گمراہ لوگوں کو صحیح راستے پر لا کر ان کی عاقبت سنوارے . الله ہمہ آمین یا رب العلمین

مجھے جب معلوم ہوا کہ یہ لوگ واقعہ کربلا کو محرم کے علاوہ دوسرے(عیسوی، بکرمی) مہینوں میں بھی مناتے ہیں، تب ہی میں اس بات کا یقین ہو گیا تھا کہ محرم یا سال بھر جاری رہنے والے دوسرے اجتماعات اور مجالس کا دین سے تعلق کم ،اور سیاسی قوت کا مظاہرہ ذیادہ ہے۔ذاکرین نے اپنے پیٹوں اور تجوریوں کو بھرنے کے لئے اپنے عوام کو صحیح معنوں میں "پھدو" بنایا ہوا ہے۔