بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے اور نئی صف بندیوں کے تناظر میں اسرائیلی لابی بہت زیادہ متحرک ہے. اب جبکہ عرب ریاستیں ننگی ہو کر اسرائیل کی گود میں بیٹھ چکی ہیں دجالی قوتوں کو ایران، ترکی، اور پاکستان کا روسی چینی بلاک کا حصہ بننا انکے پچھواڑے کا درد بن چکا ہے. اور وہ ہر دم پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں لگے ہوۓ ہیں. فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینا اسی طرز کی ایک کوشش ہے. مگر ان بدبختوں کو یہ ادراک نہیں ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود پڑھی لکھی نسل ان کے جھانسے میں نہیں آنے والی.
اس ضمن میں ایک اور بات قابل غور ہے کہ اہل سنت اور اہل تشیع کے علماء حق کبھی فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا نئیں دیتے. اپنے اختلافات کو صرف علمی حد تک محدود رکھتے ہیں. شیعہ سنی عوام الناس اپنے اپنے عقائد کو سینے سے لگائے آپس میں گھل مل کر رہتے ہیں، باہم رشتہ داریاں قائم کرتے ہیں، اور بلا تفریق ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں. یہی وجہ ہے شر پسند ذاکروں اور ملاؤں کی تمام کوششیں ضائع ہو جاتی ہیں اور یہ حرام خور دجالی کارکن منہ کی کھاتے ہیں. سوشل میڈیا پر سنی شیعہ اختلاف کو بھڑکانے والے مواد کا تجزیہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ان فیک آئ ڈیز کے پیچھے کیا ذہنیت اور کون سے شر پسند عناصر چھپے ہووے ہیں. ان میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں
لبرل<> (سول سوسائٹی، اور غیر ملکی این جی اوز کے بھیس میں چھپے تنخوا دار غدّار)
قادیانی<> (تمام مسلمانوں کے نزدیک کافر)
نصیری <>(شیعہ کا فرقہ جسے اہل تشیع اپنا حصہ نہیں مانتے)
ناصبی<> (سنیوں میں اقلیتی گروپ جو اہل بیت کا گستاخ ہے)
رافضی<>(شیعوں کے ایک گروپ جو کبائر صحابہ کو مغلظات بکتا ہے)
تکفیری <>(سنیوں کے فرقہ دیو بند میں پایا جانے والا ایک اقلیتی گروہ جو مسلمانوں کی تکفیر کرتا ہے اور حدیث مبارکہ کی رو سے کافر ہے)
ان دجالی سنپولیوں کو یہ نئیں پتا کے پاکستان مدینہ ثانی ہے، اللہ کے رازوں میں سے ایک راز ہے. جس نے بھی اسکو نقصان پہنچانے کی کوشش کی وہ نشان عبرت بن گیا. پاکستان تا قیامت سلامت ہے
اس ضمن میں ایک اور بات قابل غور ہے کہ اہل سنت اور اہل تشیع کے علماء حق کبھی فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا نئیں دیتے. اپنے اختلافات کو صرف علمی حد تک محدود رکھتے ہیں. شیعہ سنی عوام الناس اپنے اپنے عقائد کو سینے سے لگائے آپس میں گھل مل کر رہتے ہیں، باہم رشتہ داریاں قائم کرتے ہیں، اور بلا تفریق ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں. یہی وجہ ہے شر پسند ذاکروں اور ملاؤں کی تمام کوششیں ضائع ہو جاتی ہیں اور یہ حرام خور دجالی کارکن منہ کی کھاتے ہیں. سوشل میڈیا پر سنی شیعہ اختلاف کو بھڑکانے والے مواد کا تجزیہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ان فیک آئ ڈیز کے پیچھے کیا ذہنیت اور کون سے شر پسند عناصر چھپے ہووے ہیں. ان میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں
لبرل<> (سول سوسائٹی، اور غیر ملکی این جی اوز کے بھیس میں چھپے تنخوا دار غدّار)
قادیانی<> (تمام مسلمانوں کے نزدیک کافر)
نصیری <>(شیعہ کا فرقہ جسے اہل تشیع اپنا حصہ نہیں مانتے)
ناصبی<> (سنیوں میں اقلیتی گروپ جو اہل بیت کا گستاخ ہے)
رافضی<>(شیعوں کے ایک گروپ جو کبائر صحابہ کو مغلظات بکتا ہے)
تکفیری <>(سنیوں کے فرقہ دیو بند میں پایا جانے والا ایک اقلیتی گروہ جو مسلمانوں کی تکفیر کرتا ہے اور حدیث مبارکہ کی رو سے کافر ہے)
ان دجالی سنپولیوں کو یہ نئیں پتا کے پاکستان مدینہ ثانی ہے، اللہ کے رازوں میں سے ایک راز ہے. جس نے بھی اسکو نقصان پہنچانے کی کوشش کی وہ نشان عبرت بن گیا. پاکستان تا قیامت سلامت ہے
عرفی تو میندیش ز غوغائے رقیباں
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را
(عرفی تو رقیبوں کے شور وغل سے مت گھبرا کہ آوازِ سگاں سے بھی کبھی فقیر کا رزق کم ہوا ہے۔)
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گدا را
(عرفی تو رقیبوں کے شور وغل سے مت گھبرا کہ آوازِ سگاں سے بھی کبھی فقیر کا رزق کم ہوا ہے۔)