تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کو اسلام آباد میں واقع ان کے گھر سے مبینہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن پنجاب کے لاہور ونگ نے حراست میں لیا اور انہیں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار لے گئے۔
شیریں مزاری کی گرفتاری سےمتعلق ان کی صاحبزادی اور معروف وکیل ایمان زینب مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی والدہ کو مرد پولیس اہلکار مارتے ہوئے لے کر گئے اور ان کے پوچھنے پر صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن لاہور ونگ انہیں لے کر جا رہا ہے۔
اس حوالے سے سابق وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے بھی ان کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن ونگ ڈی جی خان نے اراضی کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا اور تھانہ کوہسار لے گیا جہاں سے انہیں لاہور لے جانے کا بھی امکان ہے۔
شیریں مزاری پر اس مقدمے میں ایف آئی آر درج ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی کرپشن کا عملہ وارنٹ لے کر آیا تھا۔ اینٹی کرپشن پنجاب نے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز مارچ 2022 میں کیا تھا۔[/RIGHT]