مریم صفدر اور شکور کی کہنی!

Syaed

MPA (400+ posts)
مریم صفدر اور شکور کی کہنی!

جس انداز سے مریم صفدر کے زاتی سٹاف کے ایک بندے شکور نے مریم کو کہنی ماری تھی،اس سے یہ بات یقینی طورپہ کہی جاسکتی ہے کہ شکور کاکہنی مارنا ایک عمل سے زیادہ ایک کیفیت کانام ہے جس نے مریم کی زاتی اور بعد ازاں سیاسی زندگی میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔

بہت سارے دانا جو اندر کے اسرار سے واقف ہیں وہ یہ دعوی۱ بھی کرتے پائے گئے ہیں کہ میاں نواز شریف کی شرپسند حد تک پھڈےباز طبیعت کے پیچھے بھی مریم نواز کو لگنے والی کسی “شکور” کی کہنی ہوسکتی ہے۔میاں نواز شریف کو اقتدار ملا تو سوائے انکی اپنی انا خود پسندی اور اپنے خاندان کو نوازنے کے جذبے کے علاوہ کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تھا۔عمران خان نے دھرنا دےدیا،کافی شورش برپا ہوئی مگر پھر بھی فوج نواز شریف کے ساتھ ہی کھڑی رہی اور الیکشن کی جانچ پڑتال کے لیے ایک قومی کمیشن پہ ہی معاملہ ختم ہوجاتا تھا مگر میاں صاحب تو پھر میاں صاحب ہیں،انہوں نے تو شروع سے ہی یہ عزم کر رکھا تھا کہ پاک فوج کی حالت پنجاب پولیس والی ہی کردینی ہے۔عمران خان کے دھرنے اور دہشت گردی کے واقعات نے اس عزم میں تھوڑی کمی کی ہی تھی کہ کسی “شکور” نے مریم کو کہنی مار دی اور وہ ضد کرنے لگ گئی کہ مجھے فوج نہیں پنجاب پولیس ہی چاہیے۔اب اس کہنی نے میاں صاحب سے الٹی سیدھی حرکتیں کروانا شروع کردیں۔رشتہ داروں کو نوازنا اور ہر ادارے کے اندر اپنے خاندانی نوکر بٹھاناگویا کم تھا کہ قومی سلامتی کے ایک اجلاس میں فوج پہ چڑھ دوڑے کہ ہم تو بہت پاک صاف اور اصولی لوگ ہیں اور دنیا میں پاکستان صرف فوج کی حرکتوں کی وجہ سے ہی بدنام ہورہا ہے۔اب یہ بات مریم تک پہنچ گئی اور وہ بات باہر پہنچانے سے ڈر ہی رہی تھی کہ پھر سے کسی “شکور” نے مریم کو کہنی ماردی اور مریم نے یہ بات اخبارات کی زینت بنوادی۔وہ تو بھلا ہو رشتہ داری کا کہ“انکل راحیل” نے چھوڑ دیا ورنہ ایک ایسی میٹنگ کا احوال لیک کرنا جس میں بندہ رازداری کا حلف اٹھا کے شریک ہوتا ہو،آئین پاکستان کے مطابق غداری کے زمرے میں آتا ہے۔وہ سلسلہ ختم ہوا تو فوج کا ایک نیا سربراہ منتخب کیا گیا اور یہ امید شریف خاندان کے اندر پیدا ہوگئی کہ یہ چیف ہمارا تابع فرمان اور شکر گزار رہے گا اس لیے کھل کر کھیلنا چاہیے۔مریم کو پھر سے کسی “شکور” نے کہنی ماردی اور ایوان وزیراعظم کے اندر اجلاس منعقد کرکے انکی صدارت کرنے لگ گئیں۔گویا اس بد قسمت قوم کا وزیر اعظم بننےکی پریکٹس کرنے لگ گئیں۔مگر اس بار ردعمل چکری سے آیا اور ڈان لیکس یاد دلا دلا کے نواز شریف کو یہ بتایا گیا کہ مریم کی غلامیکسی صورت قابل قبول نہیں اور یہ بھی کہ وہ اس قابل ہیں بھی نہیں کہ اس ملک کی سربراہی کرسکیں۔مگر اس بات پہ پھرمریم کو کسی “شکور “ نے کہنی ماردی اور وہ ایک ناگن کی طرح پھن پھیلاکے کھڑی ہو گئیں اور یہ تہیہ کرلیا کہ جو بھی انہیں وزارت عظمی۱ کی نیٹ پریکٹس کرنے سے روکے گا وہ اسے نشان عبرت بنادیں گی۔اس کے بعد جو ہوا وہ قدرت کا انتقام ہی کہاجاسکتا ہے۔پاناما لیکس کا شور اٹھا اور اپنے ساتھ شریف خاندان کے بارے میں بہت سارے مشکل سوالات لےکے آیا۔فوج نے بھی ہاتھ اٹھا لیے ،معاملہ عدالتوں میں گیا اور ججوں نے ایک محتاط مگر مشکل فیصلہ دے دیا جس کو سمجھنے کے لیے پارٹی سر جوڑ کےبیٹھی ہی تھی کہ کسی “شکور” نے مریم کو کہنی ماردی اور مریم کے حکم پہ کارکن اور حمایت کرنے والے صحافی مٹھائیاں تقسیم کرنے لگ گئے۔

ایف آئی اے نے جب تحقیقات کا آغاز کیا تو پتہ چلا کہ مریم صفدر بہت بڑی سیاستدان ہونے کے ساتھ ساتھ بہت بڑی آئی ٹی ایکسپرٹ بھی ہیں کیونکہ کیلیبری فونٹ کے مستعمل ہونے سے بھی کئی عرصہ پہلے کا فونٹ انہوں نے ایک حلف نامے کے اندراستعمال کیا تھا۔بے شمار اور چیزیں بھی نکلیں اور نواز شریف نااہل ہوگئے۔واقفان حال کا یہ بھی کہنا ہے کہ کیلیبری فونٹ والے بلنڈرسے پہلے بھی کسی “شکور” نامی بندے نے مریم کو کہنی ماری تھی۔

نواز شریف کا باہر نکلنا تھا کہ مریم نواز کی نیٹ پریکٹس بھی بند ہوگئی اور اس بار بقول شخصے “شکور والی کہنی” صفدر درویش نے ماری اور یاد دلایا کہ جنید جوان ہو چکا ہے اور اس کا حق ہے کہ وہ وزیر اعظم بنے۔وہ دن اور آج کا دن ہے کہ مسلسل کسی نہ کسی موڑ پہ مریم کو کوئی “شکور” کہنی مار کے کسی غلط اور بھونڈی حرکت کروا دیتا ہے اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

مریم صفدر کے واقفان احوال و اسرار کا یہ بھی کہنا ہے کہ آرمی میڈیکل کالج سے امیگریشن کرواکر غیر قانونی طور پہ کنگ ایڈورڈمیڈیکل کالج میں داخلے کا معاملہ ہو،وہاں سے نکلنے کا معاملہ ہو،جلد بازی کی شادی ہو ،لندن تو کیا پاکستان میں جائیداد نہ ہونےوالا بیان ہو،بلاول زرداری پہ تنقید اور پھر شیر و شکر ہونے کا مسئلہ ہو یا حلف اٹھا کے قومی سلامتی کی میٹنگ کا احوال لیک کرنےکا معاملہ ہو ہر موقعہ پہ “شکور” نے مریم کو کہنی ماری ہے اور مریم نے اس سے زیادہ زور کی کہنی نواز شریف کو ماری۔نتیجہ آپکے سامنے ہے۔
 
Last edited:

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
مگر اس دفع کہنی نے چیخیں نکلوا دی ہیں چیک کرو شکورا۔ کہیں آئ ایس آئ کا بندہ تو نہیں۔ ?
 

Diesel

Chief Minister (5k+ posts)
agar inko sirf eik din chitr mare jaye To apna tamam mal ye wapis kar denge. fazol jit par time waste kiya.. na raqam mili OR sat munafiq jhoota noora butt bi aj london ma Foj ki maa behin eik kar raha ha
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Well said..aisa hi ha..Mrs.Safdar Awan Aik intah level ki duffer..khud Pasand aurat ha..Jis ki start m Najam Sethi jesay traitor ki wife ne siasi tarbiat ki.if i am not wrong.. uper se Nawaz Ka uper Ka khana khali ha..wo bhi bina sochay samjhay..Mrs.Safdar Awan ke PM ban ney khawab dekhnay laga....
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Yar Shakor ko ap ne aisay badnam Kar dia..Maine wo clip Dekha ha..Shakor Tu asal mein Kisi badtameez Begam Safdar ke qareeb hotey howay tharki patwari ko kuhni marnay laga tha lekan wo banda Aik dam side par howa.aur half kuhni Ka jhatka laga.begam Safdar ko...Shakor Ka qasoor nahi..
 
Last edited:

Syaed

MPA (400+ posts)
Yar Shakor ko ap ne aisay badnam Kar dia..Maine wo clip Dekha ha..Shakor Tu asal mein Kisi badtameez Begam Safdar ke qareeb hotey howay tharki patwari ko kuhni marnay laga tha lekan with banda Aik dam side par howa.aur half kuhni Ka jhatka laga.begam ko...Shakor Ka qasoor nahi..
کہنی تو شکور کی ہی لگی تھی ناں،اس لیے اب وہ ایک کیفیت کا نام ہے۔بھگوڑی کی بونگی مارنے کی مجبوری کو شکور کے کہنی مارنے سے تشبیہ دی گئی ہے ?
 

Pakistan2017

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ذلیل قوم ایک کرپشن کی سزا یافتہ مجرمہ کی کس طرح آؤ بھگت کر رہی ہے جیسے یہ کرپٹ بےضمیر بےغیرت بےشرم عورت کوئی قلہ فتح کر کے آئی ہو
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Going to be totally unbiased here. The security guard was just doing his duty here, his elbow was to break loose of the arm of the guy in the brown hat, but it also whacked nani by mistake too.

Biggest issue is with the dungar patwari crowd, regardless of whatever, you do not surround and jostle a woman like that, give the woman some space.