پنجاب کے مختلف علاقوں میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کے خلاف مقدمات کے اندراج کیلئے درخواستیں جمع کروادی گئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں مریم نواز شریف کی جانب سے ماضی میں ریاستی اداروں کے خلاف بیان بازی پر مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست جمع کروائی گئی ہے، اسی طرح لاہور کے تھانہ انارکلی میں ایک درخواست گزار نے وفاقی وزیر راناثناء اللہ کی جانب سے صحافیوں، شہریوں کو دھمکانے، ہیروئن رکھنےجیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔
گوجرانولہ کے تھانہ صدر میں جمع کروائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز شریف نے اپنی تقاریر میں افواج پاکستان پر بیہودہ الزامات عائد کیے اور دھمکیاں دیں، درخواست گزار نے مریم نواز شریف کی ایک ٹویٹ کو بھی درخواست کا حصہ بناتے ہوئےمریم نواز کے خلاف افواج پاکستان پر سنگین الزامات لگانے، دھمکیاں دینے، عوام میں فوج مخالف جذبات ابھارنے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی ہے۔
دوسری جانب لاہورکے تھانہ انارکلی میں ایک شہری نے رانا ثناء اللہ کے خلاف درخواست دیتے ہوئےموقف اپنایا کہ رانا ثناءاللہ نے خود کہا کہ وہ شہباز گل پر15/30 کلو ہیروئن ڈال سکتے تھے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس ہیروئن موجود ہے، رانا ثناء اللہ منشیات کے ایک کیس میں نامزد بھی ہیں،اور انہوں نے متعدد بار صحافیوں اور مخالفین کو دھمکیاں بھی دی ہیں۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ رانا ثناء اللہ کےخلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیاجائے اور ان سے ہیروئن برآمد کی جائے، رانا ثناء اللہ کےایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات نیشنل ایکشن پلان، انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ایک حکومتی وزیر مشینری استعمال کرتے ہوئے میڈیا پر بیٹھ کرشہریوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے، ایسے بیانات سے شہریوں کی آزادی صلب ہوتی ہے۔