مریم نواز ایون فیلڈ ریفرنس میں بری، عدالت نے مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا

maryam-nawaz-ihc-case-up-nawaz.jpg


ایون فیلڈ ریفرنس، مریم نوازشریف کی 7 سال کی سزا کالعدم قرار، کیپٹن (ر) صفدر بھی بری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف کو بری کرتے ہوئے 7 سال کی سزا کالعدم قرار دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازشریف کی سزا کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز پبلک آفس ہولڈر نہیں تھیں اس لیے ان پر اثاثوں کو کیس نہیں بنتا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کے بعد مریم نوازشریف کو بری کرتے ہوئے 7 سال کی سزا کالعدم قرار دے دی ہے اور ایک صفحے پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ مریم نوازشریف کی فیصلے کے خلاف اپیل منظور کر رہے ہیں، انہیں بری کرنے کی وجوہات کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کر دیا جائیگا، ریفرنس میں دی گئی سزا بھی ختم کردی ہے جبکہ مریم نوازشریف کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی سزا ختم کرتے ہوئے بری کرنے کا مختصر تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سردار مظفر عباسی (نیب پراسیکیوٹر) کا درخواست پر سماعت کے دوران کہنا تھا کہ پہلے بتایا کہ نیسکول اور نیلسن کمپنیاں کب بنیں،

پھر بتایا پراپرٹیز کب خریدی لیکن انہوں نے انکار کیا کہ یہ پراپرٹیز 1993ء سے ان کے پاس ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نیسکول اور نیلسن کمپنیز نے پراپرٹیز ضرور خریدیں مگر ان کا کہنا ہے کہ 2006ء میں قطری فیملی سے سیٹلمنٹ کے بعد ملیں۔ جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں ملزمان کو کچھ کہنے کے بجائے نیب کو ثابت کرنا تھا اور آپ اس میں ناکام رہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1575472073522266117
سینئر صحافی وتجزیہ نگار غریدہ فاروق نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نوازشریف کے بری ہونے کے فیصلے پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: میری لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں؛ مریم نواز کے اس بیان پر عدالت نے مہرِ صداقت ثبت کر دی۔۔! مریم نواز عدالت سے صادق قرار۔ کلین کی کلین چِٹ۔۔

یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نوازشریف کو 7 سال اور مریم نوازشریف کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ اسی کیس میں قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کو 10 سال قید کی سزا ملی تھی۔ مریم نوازشریف کو جرم میں معاونت کرنے کے الزام میں سزا سنائی تھی تھی۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
کیس میں ملزمان کو کچھ کہنے کے بجائے نیب کو ثابت کرنا تھا اور آپ اس میں ناکام رہے ہیں
نیب کا قانون تو اپنی بے گناہی کا بار ثبوت ملزمان سے مانگتا ہے، کنجر پٹواری ججز
 

s.shahid

MPA (400+ posts)
The judge's decision is against the Supreme Court ruling:

https://twitter.com/x/status/1575491653405593605
Only in Pakistan, that judges cannot even decide on whom burden of proof lies. law is very clear, once in possession of properties, it was on sharifs to provide evidence. On the contrary, there was enough evidence to prove sharif owned these properties before 2006 and that evidence provided by them in their defence was incorrect and forged.
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Pakistan ko Criminals heaven country declare kar dena chahay.Jo Criminals zayada paisa de usay PM bana do.Adalto m judges bhi world mafias ke Dons laga do.dekhna Pakistan dino m dunia ka richest country ban jaya ga.log Pakistani Visa. Passport hasal karnay k lia lakho $ de kar saloo waiting list m ho gein..
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
If this is the case..then what punishment of these two IHC judges should be??
superior judiciary Establishment jab insaf karne pe tul jye To fir kon mayi ka lal insaf dene ma rokawat dal sakta ha
judges ki ami jee se maazrat ke saath
miscarriage-of-justice-failure-of-justice-prisoner-is-accused-sentenced-and-convicted-based-on-judicial-failure-error-mistake-fault-and-incorr-2DN669K.jpg
Only in Pakistan, that judges cannot even decide on whom burden of proof lies. law is very clear, once in possession of properties, it was on sharifs to provide evidence. On the contrary, there was enough evidence to prove sharif owned these properties before 2006 and that evidence provided by them in their defence was incorrect and forged.
Only in Pakistan, that judges cannot even decide on whom burden of proof lies. law is very clear, once in possession of properties, it was on sharifs to provide evidence. On the contrary, there was enough evidence to prove sharif owned these properties before 2006 and that evidence provided by them in their defence was incorrect and forged.

ایون فیلڈ !​

کوئی جلدی اس کو دفنا آؤ​

Fd0RuoeX0AEvBGM
Who cares? Neutrals run everything
NAWAZ SHARIF BAY-QASOOR HAI !!! CHIEF JUSTICE BAJWA!

دیکھو ذرا ؟؟؟ پٹواریوں کی اخبار ڈان نے خوشی میں کیسی جف بنائی ہے
?


2916442857b071c.gif