مری سانحہ،حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر:مظہر عباس

murree-mazhar-abaas-and-imran.jpg


سانحہ مری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ یہ جو سانحہ تھا اس سے بھی بڑا حادثہ یہ ہوا ہے کہ لوگ اتنا سب کچھ دیکھنے کے باوجود بھی رکے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ذمہ داری اب ان پر ہے جو اسے ٹھیک کرنے جا رہے ہیں۔

مظہر عباس نے کہا کہ بنیادی ذمہ داری حکومت وقت کی ہے اتنےسالوں سے ادارے بنے ہوئے ہیں، ان کو مشینری اور دیگر سہولیات دی گئیں ہیں۔ مگر کوئی کام نہیں کرتا، میزبان نے کہا کہ یہ ادارے بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں اور پھر فوج کو بلا لیا جاتا ہے۔


میزبان عمران ریاض کے اس اعتراض پر مظہر عباس نے کہاکہ یہ کوئی عجیب یا نئی بات نہیں ہے دنیا بھر میں جب کوئی ایمرجنسی صورتحال ہوتی ہے تو فوج کو ہی بلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اموات طوفان سے نہیں بلکہ بدانتظامی اور بدنظمی سے ہوئی ہیں۔

تجزیہ کار نے کہا کہ سب سے پہلے تو حکومت پنجاب کو اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور پھر مری کی انتظامیہ کو تبدیل کر دینا چاہیے جن کی نااہلی سے یہ سب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ ایک لاکھ گاڑیاں وہاں چلی گئیں حالانکہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے وہاں پہنچنے پر تو حکومت خوش ہو رہی تھی۔

مظہر عباس نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے لوگ بغلیں بجا رہے تھے کہ دیکھیں اتنی مالی خوشحالی ہے لوگوں میں کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ سیاحت کیلئے مری پہنچ گئے ہیں۔ اس صورتحال پر شہریوں کو خبردار کرنے کی بجائے اس پر جشن منایا جا رہا تھا۔