مزدور کی 25 ہزار ماہانہ اجرت : شہباز حکومت نے یوٹرن لے لیا

shehbaz111121mz.jpg

موجودہ حکومت مزدور کی 25 ہزار روپے ماہانہ اجرت کے اپنے ہی نوٹیفکیشن سے فرار ہوگئی، معاملے پر مزدور اور محنت کش طبقہ سراپا احتجاج ہے۔

اے آر وائے کے مطابق ملکی تاریخ میں30 فیصد بدترین مہنگائی میں حکومت نے غریب مزدوروں سے سنگین مذاق کیا اور مزدور کی25 ہزار روپے ماہانہ اجرت کے اپنے ہی نوٹیفکیشن سے فرار ہوگئی۔ وزیراعظم نے اپنی پہلی تقریر میں کئے گئے اعلان سے بھی یوٹرن لے لیا ہے۔

شہباز شریف نے بطور قائد ایوان مزدور کی اجرات 25ہزارماہانہ کرنےکااعلان کیا تھا۔ جس کے بعد وفاقی حکومت نے17جون کوباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا اوریکم اپریل سے نفاذ کااعلان کیا تاہم 20 جون کو وفاقی حکومت مزدوروں سے کئے گئے وعدے سے مکر گئی۔

20 جون کے نوٹیفکیشن میں یوٹرن لیکر وفاق نے یکم جولائی سے اجرت کا لالی پاپ دے دیا، جس پر مزدور اورمحنت کش طبقے نے حکومت کی جانب سے وعدہ خلافی پر بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا، مزدور یونینز ،محنت کش تنظیموں میں وفاقی حکومت کیخلاف احتجاج پر مشاورت جاری ہے۔

صدر انصاف لیبر ونگ رانا عبدالسمیع نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 2ماہ میں معیشت کو برباد کردیا ،ملک میں جاری معاشی بدحالی کا ایندھن محنت کشوں کو بنایا جارہا ہے۔ حکومت نہایت بھونڈے انداز میں مزدوروں کامذاق بنارہی ہے۔ وزیراعظم کےاعلان کے بعد نوٹیفکیشنزمیں تبدیلیاں قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت 20 جون کا نوٹیفکیشن فوری واپس لے اور اضافےکا وعدہ پورا کرے۔