پشاور میں جمعہ کے خطبے کے دوران خطیب نے مسجد نبوی میں پیش آئے واقعہ پر بات کی اور پی ٹی آئی ارکان کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال کیا تو تحریک انصاف کے کارکنوں نے اسے گھیر لیا۔
سوشل میڈیا کے مطابق مولانا نظیر امام مسجد بنگش مارکیٹ نے کل ہونے والی مسجد نبوی واقع پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اللہ ان کو تباہ و برباد کریں۔ لوگ خاموش رہے۔مولانا نے کہا کہ آمین کریں۔ لوگ پھر بھی خاموش رہے۔ مولانا صاحب نے کہا کہ جو لوگ آمین نہیں کہتے اللہ انکو بھی تباہ و برباد کریں۔ جس پر عوام نے یکجا آواز میں آٹھ کر مولانا صاحب کو ممبر سے اتاردیا۔
اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری مسجد پہنچ گئی۔ عوام نے امام صاحب سے کہا کہ اب آپ جماعت نہیں کرائیں گے۔ جس پر نائب امام سامنے آکر ازان دی اور خطبہ دیا نماز شروع کردی۔
صحافی افتخار فردوس نے دعوی کہ "حیات آباد کی ایک مرکزی مسجد میں امام جمعہ کا خطبہ اس بارے میں تھا کہ سعودی عرب میں حکومتی وفد اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان کیا ہوا۔ مسجد کے امام کو پی ٹی آئی کے حامیوں نے گھیر لیا، انہیں بچانے کے لیے علاقے کے عمائدین کو مداخلت کرنا پڑی"۔
افتخار فردوس نے مزید کہا کہ اس معاملے میں پولیس کو بھی مداخلت کرنا پڑی اور امام مسجد کی جان اس شرط پر چھوٹی کہ مسجد کی انتظامیہ امام مسجد کو اس کے عہدے سے ہٹا دے گی۔ اس صحافی نے یہ بھی کہا کہ وہ ویڈیو شیئر نہیں کر رہا تاکہ یہ معاملہ مزید نہ بڑھے۔
اس کے جواب میں ماہا نامی صارف نے دعویٰ کیا کہ افتخار فردوس جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ اس کا بھائی بھی وہاں موجود تھا جس نے بتایا کہ امام مسجد کا تعلق جے یو آئی ف سے تھا، امام مسجد نے وعظ کے دوران عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہا اور پی ٹی آئی کے کارکنان کو مرتد قرار دیا۔ جب منبر رسولﷺ سے ایسی بات کہی جائے گی تو پھر ردعمل تو آئے گا۔