- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/NXaYmo8.jpg
IPP's ka yeh qasoor hai k Mulk progress nahi kar raha lakin woh apnay note gin kar khush ho rahay hai woh bhi un Units k liye jo woh bana bhi nahi rahay.
Yeh selfishness ki intihaa hi ho sakti hai, warna toh IPP's walay koi kachay businessmen nahi hai, unhay pata hona chahiye k deal aesi honi chahiye jis say dono Parties k liye faida ho warna jab bhi agar koi ek party nuqsan main jae toh os say dusray banday ka business bhi band/tabaah hi hojana hai.
آپ پرکچھ اثر تو نہیں ہونا مگر آپ نے جو بھاشن اور حساب بتایا ہے درست نہیں۔۔ ہاں خاقان عباسی کی طرح دعوا کرتے پچیس فیصد ترقی کرنی تھی تو کچھ حساب پورا ہوتا ۔۔آپ نے بجلی گھر لگائے کہ آپ اگلے سال چھ فیصد سے ترقی کریں گے اور چار پانچ سال اسی مومینٹم کو برقرار رکھتے تو اس وقت ہمیں مزید بجلی گھر لگانے کی ضرورت ہوتی ، مگر آپ نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا اور ہم موجود بجلی بھی استعمال نہیں کرپا رہے ، اگر ایک دو فیصد سے ہی ترقی کرنی ہے تو ہمیں اگلے دس سال مزید بجلی گھر لگانے کی کوئی ضرورت نہیں
روپے کی قدر کم ہونے سے ٹیکسٹائل یونٹس کا منافع بھی بڑھا تو کیا وہ بھی چور ہیں؟؟
یہ وہی ڈیل ہے جس میں انہیں نون لیگ کے دور میں کم منافع ہو رہا تھا اب زیادہ ہورہا ہے
Profit/loss due to Rupee gain/loss is one thing(because loss and gain in any business is the natural way it should perform), But in IPP case it was only win win for IPP's where if they generated the units they would be getting paid for the electricity generated but if Pakistan didn't require extra electricity they will still get paid getting even more richer than the first scenario.
آپ پرکچھ اثر تو نہیں ہونا مگر آپ نے جو بھاشن اور حساب بتایا ہے درست نہیں۔۔ ہاں خاقان عباسی کی طرح دعوا کرتے پچیس فیصد ترقی کرنی تھی تو کچھ حساب پورا ہوتا ۔۔
نون لیگ میں ڈم ڈم کےپٹواری معیشت دان بنے ہیں مکمل دانش زبان چلانے تک ہے۔۔ اتنے قرضے ، کیپیسٹی پیمنٹ (جو سن تیئس میں سن اٹھارہ کی نسبت چھ سات گنا زیادہ ہیں)اور اکاونٹ ڈیفیسٹ کے ساتھ کیسے ترقی کر لینی تھی، دیوالیہ کرنے کو ترقی کا نام دے دیتے کیا ، اگر یون تھا تو بلیئن بھر گردشی قرضہ کیوں چھوڑا اور پی ٹی آئی گوورنمنٹ سے پہلے کرنسی فری فال کیوں تھی ۔نواز وغیرہ نے سب کیوں کیا معلوم ہے مگر پٹواری کیوں معیشتدان بنے منہ سیاہ کر رہے ہیں ۔ ،
it's not their fault if you are doing business you want to maximize your profits it's the buyer who is an idiot buying expensive unitsThe economy didnt progress because of the most expensive electricity and looting by ipps
کتنے فیصد بجلی فالتو ہے؟؟
اگر فرنس آئل سے بجلی بنائیں تو وہ بہت مہنگی ملتی ہے پھر ان کے کیپسٹی چارجز بھی زیادہ ہیں ، نشاط گروپ کے بجلی کے پلانٹ سب سے کم فیول خرچ کرتے ہیں کیونکہ وہ زیادہ بہتر پلانٹ استعمال کررہے ہیں اور انہوں نے اپنے پلانٹس کو بہتر مینٹین کیا ہے اس لئے جب بھی فرنس آئل سے بجلی بنانے کی ضرورت ہو تو حکومت کی پہلی چوائس نشاط گروپ کے بجلی پلانٹ ہوتے ہیں
اگلے ایک دو سالوں میں ١٩٩٤ کی پالیسی کے تحت لگنے والے پلانٹ ریٹائر ہو جائیں گے ان کی جگہ نئے پلانٹ وقت کی ضرورت ہیں اور تھے
پاکستان میں بننے والی بجلی اوسط 12.26 روپے فی یونٹ بنتی ہے ، اس پر 40 فیصد ٹیکس بھی ڈال لیا جائے تو بجلی کی قیمت سولہ سترہ روپے سے زیاد نہیں ہونی چاہیے لیکن اس کے باوجود 23 روپے فی یونٹ فروخت ہوتی ہے
جیسا عرض کا تھا کہ کچھ اثر نہیں ہونے والا ۔ااگر۔ انرجی اور ڈیلویپمنٹ کے مسائل یوں سیگرٹ کی ڈیبیا پر ڈم ڈم اکانامسٹس کے لکھ دینے سے حل ہو جاتے تو وہ کب سےحل ہو چکے ہوتے پہلے ہی ہمارے پا س راجہ نامی محترم ہیںجو اخباری کترن پوسٹ کر کر دنیا بھر کی معیشت چلارہے ہیں ) مگر بد قسمتی سے اکانومی ایک انٹیگریٹید سسٹم ہے۔۔
خاقان عباسی نے جو پچیس فیصد گروتھ کا احمقانہ شوشہ چھوڑا تھا اسکا ایک بیک گراونڈ تھا
یہ سوال کہ پاور جنریشن پلانٹس کی ضرورت تھی یا نہیں وہ ایک پالیسی کا معاملہ ہے ۔۔ اور یہ بھی درست ہے کہ اس سیکٹر میں(قرض لیکر) انوسٹمنٹ کچھ برس بعد ہی رئیل گروتھ دیتی ہے چند برس برداشت کرنا پڑتا ہے ۔۔ اور یہ بھی درست ہے کہ پاور اور واٹر میں انوسٹمنٹ پندرہ بیس سال فیوچر کیلئے ہوتی ہیں اور انہیں اسے طرح کیلکولیٹ کرنا چاہیے۔ اس لئے اگر قرضْ یا کپیسیٹی پیمنٹ کی ادائیگی میں آج دقت ہے تو اسے قبول کرنا ہو گا۔ ایڈجسٹ کرنا ہو گا۔ اسپر سیاسی بیان بازی فضول ہے اور مذید اسکا حساب جس گروتھ کا دعوا کیا جاتا ہے اسی کی جیوچر لائیبیلیٹیز شامل کرنا ہو گا ۔
۔ نوازحکومت پر اعتراضات پالیسی کے حوالے سے نہیں بلکہ قرض کی نوعیت، گارینٹیڈ پرافٹ مارجن، کیپیسیٹی پیمنٹس اور پلانٹس کی قیمت سے ہے ان معاملاتپر (ویسیٹیڈ انٹرسٹ کیلئے) گھپلوں پر دو ڈھائی سال قبل کتنی ہی بات ہو چکی ہے ۔نواز کے لگائے پلانٹس کی ریئل ایفیسنسی اورپرافٹ کے لیئے بتائی ایفیسنسی پر بھی بحث موجود ہے کہ یہ جو چالیس ہزار ہیں اصل میں کتنے ہیں ۔۔ اسکی ایک واضح مثال ونڈ اور سولر پلانٹس ہیں جن میں کیپیٹی پیمنٹ کا معاھدہ کسی بھی ٹیکنیکل کیلکولیشن سے زیادہ پر ہے ان پر تو ہمیشہ نقصان ہونا ہے۔۔ ایسے معاہدے ظاہر ہے چند افراد کے مالی مفاد کیے لیئے پھر پلانٹس کی انفلیٹید کاست کا مسلہ ہے ۔۔ مگر جب مفاد پرست حکمران ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔
بہر حال ہمارا آج کا مسلہ یہ ہے
https://twitter.com/x/status/1392421221501915143 اور اسپر اکانامسٹ کا نکتہ نظر اور اس تھیڈ پر بحث یوں ہے ۔۔ اگر آپ کو بھی وہم ہے کہ گروتھ سے اس معاملے کو حل کیا جا سکتا ہے ( یا یہ کہ بجلی کی قیمت اصل کاسٹ پر بڑھا کر حل کیا جا سکتا ہے قیمتوں کو بے تحاشا بڑھانے سے صرف کرائسس ڈیلے ہو گا) تو پھر اس تھریڈ پر جا کر مباحثہ کر لیں ۔ہان نواز حکومت بلیئن بھت سرکعلت قرضہ چھوڑ گئی تھی ۔ ستائیس فیصد گروتھ آج کے حساب سے ہے مگر ایسے ہی صرف گروتھ سے کیپیسیٹی پیمنٹاور کیڈ جیسے فوری مسائل کا حل پر دھائی سال قبل کتنی ہی بات ہو چکی ہے ۔ کوئی وجہ تھی کی ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ( آپ اور راجہ جیسے یا ملا فضلو جیسے ڈم ڈم اکانامسٹ تو چٹکی میں حل کر سکتے ہیں ) ۔ ویسے بھی نواز کا گروتھ ماڈل قرض اور امپورٹس پر جو ظاہر ہے حقیقی گروتھ ہے ہی نہیں) ۔۔ )
https://twitter.com/x/status/1392591019212935168 بہر حال نواز حکومت نے جو بھی گڑھا چھوڑا تھا وہ اب موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔۔ تین چار مسائل کو تو حل کیا جا چکا ہے ۔ انرجی کا مسلہ بھی دو ایک برس میں سٹیبیلائز ہو جائے گا ۔ حکومت کو انرجی کی قیمت بے تحاشا نہ بڑھانی پڑے تو وہی بڑی کامیابی ہو گی ۔۔ ہاں انٹرنیشنل پرائس ببڑھیں تو اضافہ کرنا پڑے گا مگر اس وجہ سے پرائس اور کی زیادتی گلوبل ہو گی أأ خیر یہ اب موجودہ حکومت کے معاملات ہیں پانچ سال بعد ہی دیکھیں گے کہ حکومت اس گڑھے سے نکلنے میں کتنی کامیاب رہی یا نواز کی طرح مستقبل کیلئے ایک اور گڑھا کھود کر ریت کا محل بنا گئی ۔ تب بات ہو گی۔