مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور

Resilient

Minister (2k+ posts)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 249 کراچی میں دوبارہ گنتی کی نون لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی درخواست منظور کر لی۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے آج ہی مفتاح اسماعیل کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ آج ہی فیصلہ سنائیں گے۔

921841_6206618_MIFTAH_updates.jpg


اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر میں کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کراچی کے ضمنی انتخابات میں دوبارہ گنتی کے معاملے کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے کی۔

سماعت شروع ہوئی تو پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ اور نون لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ الیکشن کمیشن میں بروقت پیش نہیں ہوئے۔

مسلم لیگ نون کے امیدوار مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، مصدق ملک اور محمد زبیر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل، سعید غنی، نیئر حسین بخاری اور فاروق ایچ نائیک بھی کمیشن پہنچے۔

فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارے وکیل لطیف کھوسہ راستے میں ہیں، ان کا کچھ دیر انتظار کر لیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے وکیل بھی 5 منٹ میں کمیشن پہنچ جائیں گے جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت میں 15 منٹ کا وقفہ لے لیا۔

وکلاء کی آمد کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو نون لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کر دیا۔

انہوں نے فارم 45 الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر دیئے اور کہا کہ پولنگ بند کر کے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فارم 45 اہم دستاویز ہے، دستخط شدہ فارم 45 ہر پولنگ ایجنٹ کو دینا لازم ہے، تاہم 167 پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پر کسی پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں ایک بھی فارم 46 جاری نہیں کیا گیا، کسی پر پولنگ ایجنٹ کا دستخط نہیں، پولنگ بند کر کے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔

سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی کہ فارم 46 کا معاملہ پریشان کن ہے، اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔

نون لیگ کے وکیل نے بتایا کہ فارم 46 سوائے ایک کے کسی پولنگ اسٹیشن پر پریزایڈنگ افسر نے جاری نہیں کیا، 2 فارم 45 کے علیحدہ پیپرز پر دستخط لیئے گئے، پولنگ بند ہونے کے بعد قانون کے مطابق طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں سرکاری طور پر 683 ووٹ کا فرق بتایا گیا، ہمارے پاس 2 فارم 45 ایسے ہیں جن پر مفتاح اسماعیل کے ووٹ آر او کے پاس موجود فارم 45 سے زیادہ ہیں، یہ اضافی 110 ووٹ بنتے ہیں، صرف دوبارہ گنتی نہ کی جائے، فارم 45اور 46 کا معاملہ مداخلت ظاہر کرتا ہے، ہم پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے، سارا معاملہ مشکوک ہو گیا ہے، دوبارہ پولنگ کی درخوست دائر کریں گے، پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کرائی جائے، آر او نے ہماری ساری درخواستیں مسترد کر دِیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے وقت یا بعد میں آر او کے سامنے یا الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی شکایت نہیں کی گئی، آر او پابند نہیں کہ دوبارہ گنتی کی درخوست منظور کرے، انہوں نے کوئی شواہد نہیں لگائے، بس کہہ دیا کہ شکوک و شبہات ہو رہے ہیں، یہ سب باتیں قیاس آرائیاں ہیں، کیا ان کی درخواست حقیقی ہے؟

چیف الیکشن کمشنر نے ان سے سوال کیا کہ مارجن جیت کا 5 فیصد سے زیادہ ہو تو دوبارہ گنتی نہیں ہو سکتی؟

لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ جیت کا مارجن 5 فیصد سے زیادہ ہو تو دوبارہ گنتی نہیں ہو سکتی، یہ معاملہ پھر الیکشن ٹریبیونل کے پاس ہی جائے گا، درخوست گزار اب بھی وہ باتیں کر رہے ہیں جو الیکشن ٹریبونل میں کرنے کی ہیں، سابق گورنر اور سابق وزیرِ اعظم وہاں اس رات موجود تھے، درخواست انہوں نے رات کے ڈھائی بجے اس وقت دی جب یہ ہار گئے، ہار جانے کے بعد تو سب ہی درخواست دیتے ہیں، یہ درخواست بالکل بلا جواز ہے، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ پہلے تو معاملہ دوبارہ گنتی کا آر او کے پاس گیا تھا، پہلے تو درخواست گزار آر او کے پاس گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ابھی الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کی درخواست سن رہا ہے۔

لطیف کھوسہ کہا کہ یہ درخواست بالکل بلا جواز ہے، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے استفسار کیا کہ پہلے تو معاملہ دوبارہ گنتی کا آر او کے پاس گیا تھا، پہلے تو درخواست گزار آر او کے پاس گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ابھی الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کی درخواست سن رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم خود کو دوبارہ گنتی کی درخوست تک محدود رکھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بعد میں جو محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی۔

 

Resident Evil

Senator (1k+ posts)
پاکستان کی کہانی "تصویروں" کی زبانی ۔ ۔ ۔ ۔
176550767_560680031577214_8256228865198176575_n.jpg


Bashir Memon has no affiliation with PML-N !!!​

E0FymkOWUBU27LM

نواز شریف کا "بیانیہ" جیتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
5d283b854def1.jpg
 

surfer

Chief Minister (5k+ posts)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 249 کراچی میں دوبارہ گنتی کی نون لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی درخواست منظور کر لی۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے آج ہی مفتاح اسماعیل کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ آج ہی فیصلہ سنائیں گے۔

921841_6206618_MIFTAH_updates.jpg


اسلام آباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفتر میں کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کراچی کے ضمنی انتخابات میں دوبارہ گنتی کے معاملے کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے کی۔

سماعت شروع ہوئی تو پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ اور نون لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ الیکشن کمیشن میں بروقت پیش نہیں ہوئے۔

مسلم لیگ نون کے امیدوار مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، مصدق ملک اور محمد زبیر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل، سعید غنی، نیئر حسین بخاری اور فاروق ایچ نائیک بھی کمیشن پہنچے۔

فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارے وکیل لطیف کھوسہ راستے میں ہیں، ان کا کچھ دیر انتظار کر لیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمارے وکیل بھی 5 منٹ میں کمیشن پہنچ جائیں گے جس پر الیکشن کمیشن نے سماعت میں 15 منٹ کا وقفہ لے لیا۔

وکلاء کی آمد کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو نون لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کر دیا۔

انہوں نے فارم 45 الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر دیئے اور کہا کہ پولنگ بند کر کے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فارم 45 اہم دستاویز ہے، دستخط شدہ فارم 45 ہر پولنگ ایجنٹ کو دینا لازم ہے، تاہم 167 پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پر کسی پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں ایک بھی فارم 46 جاری نہیں کیا گیا، کسی پر پولنگ ایجنٹ کا دستخط نہیں، پولنگ بند کر کے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔

سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی کہ فارم 46 کا معاملہ پریشان کن ہے، اس معاملے کی تحقیقات کی جائے۔

نون لیگ کے وکیل نے بتایا کہ فارم 46 سوائے ایک کے کسی پولنگ اسٹیشن پر پریزایڈنگ افسر نے جاری نہیں کیا، 2 فارم 45 کے علیحدہ پیپرز پر دستخط لیئے گئے، پولنگ بند ہونے کے بعد قانون کے مطابق طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں سرکاری طور پر 683 ووٹ کا فرق بتایا گیا، ہمارے پاس 2 فارم 45 ایسے ہیں جن پر مفتاح اسماعیل کے ووٹ آر او کے پاس موجود فارم 45 سے زیادہ ہیں، یہ اضافی 110 ووٹ بنتے ہیں، صرف دوبارہ گنتی نہ کی جائے، فارم 45اور 46 کا معاملہ مداخلت ظاہر کرتا ہے، ہم پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے، سارا معاملہ مشکوک ہو گیا ہے، دوبارہ پولنگ کی درخوست دائر کریں گے، پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کرائی جائے، آر او نے ہماری ساری درخواستیں مسترد کر دِیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے وقت یا بعد میں آر او کے سامنے یا الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی شکایت نہیں کی گئی، آر او پابند نہیں کہ دوبارہ گنتی کی درخوست منظور کرے، انہوں نے کوئی شواہد نہیں لگائے، بس کہہ دیا کہ شکوک و شبہات ہو رہے ہیں، یہ سب باتیں قیاس آرائیاں ہیں، کیا ان کی درخواست حقیقی ہے؟

چیف الیکشن کمشنر نے ان سے سوال کیا کہ مارجن جیت کا 5 فیصد سے زیادہ ہو تو دوبارہ گنتی نہیں ہو سکتی؟

لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ جیت کا مارجن 5 فیصد سے زیادہ ہو تو دوبارہ گنتی نہیں ہو سکتی، یہ معاملہ پھر الیکشن ٹریبیونل کے پاس ہی جائے گا، درخوست گزار اب بھی وہ باتیں کر رہے ہیں جو الیکشن ٹریبونل میں کرنے کی ہیں، سابق گورنر اور سابق وزیرِ اعظم وہاں اس رات موجود تھے، درخواست انہوں نے رات کے ڈھائی بجے اس وقت دی جب یہ ہار گئے، ہار جانے کے بعد تو سب ہی درخواست دیتے ہیں، یہ درخواست بالکل بلا جواز ہے، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ پہلے تو معاملہ دوبارہ گنتی کا آر او کے پاس گیا تھا، پہلے تو درخواست گزار آر او کے پاس گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ابھی الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کی درخواست سن رہا ہے۔

لطیف کھوسہ کہا کہ یہ درخواست بالکل بلا جواز ہے، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے استفسار کیا کہ پہلے تو معاملہ دوبارہ گنتی کا آر او کے پاس گیا تھا، پہلے تو درخواست گزار آر او کے پاس گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ابھی الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کی درخواست سن رہا ہے۔

مفتاح اسماعیل کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم خود کو دوبارہ گنتی کی درخوست تک محدود رکھ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بعد میں جو محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی۔

excellent news. And when Miftah wins this seat, will he also hand his resignation to Maryum so she can maar it on govt's face? (Any date for when this marring of resignations is going to happened?)