ملزم سے قرآن مجید پر حلف لینے سے پہلے جج سے قرآن مجید پر حلف لیا جائے

Kam

Minister (2k+ posts)
ملزم سے قرآن مجید پر حلف لینے سے پہلے جج سے قرآن مجید پر حلف لیا جائے کہ وہ فیصلہ انصاف سے کرے گا.
I think judges oath should be revised on daily basis with reference from Islam like a daily pre-work meeting.
This should be applicable to bureaucrats as well.
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
جناب، یقین رکھیں کہ جس ملک میں گواہ قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی گواہی دیتا ہو، اس ملک میں جج سے بھی قرآن اٹھوا لیں ، رزلٹ ویسا ہی ہو گا
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
Sary hi Quran py halaf utha k aaty hain.....
Zammer mar gaye hain judges k bhi aur criminals k bhi.....
, روزانہ کی بنیاد پر تمام ججوں کو صبحِ کام شروع کرنے سے پہلے قرآن مجید کی انصاف والی آیتیں پڑھائی جائیں 30 منٹس تک کام شروع کرنے سے پہلے انصاف کی آیات پڑھائی جائیں اور اس کے بعد اپنے اپنے عدالتی روم میں جاکر انصاف پر مبنی فیصلے کریں نہ کہ اپنی خواہشات کے مطابق فیصلے کریں۔
القرآن - سورۃ نمبر 4 النساء
آیت نمبر 135

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا كُوۡنُوۡا قَوَّامِيۡنَ بِالۡقِسۡطِ شُهَدَآءَ لِلّٰهِ وَلَوۡ عَلٰٓى اَنۡفُسِكُمۡ اَوِ الۡوَالِدَيۡنِ وَالۡاَقۡرَبِيۡنَ‌ ؕ اِنۡ يَّكُنۡ غَنِيًّا اَوۡ فَقِيۡرًا فَاللّٰهُ اَوۡلٰى بِهِمَا‌ فَلَا تَتَّبِعُوا الۡهَوٰٓى اَنۡ تَعۡدِلُوۡا ‌ۚ وَاِنۡ تَلۡوٗۤا اَوۡ تُعۡرِضُوۡا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِيۡرًا‏ ۞

ترجمہ:
اے ایمان والو ! اللہ کی خاطر انصاف پر قائم رہتے ہوئے گواہی دیا کرو خواہ وہ گواہی تمہارے اپنے یا تمہارے والدین یا قریبی رشتہ داروں کے خلاف ہی پڑے۔ اگر کوئی فریق دولت مند ہے یا فقیر ہے، بہرصورت اللہ ہی ان دونوں کا تم سے زیادہ خیر خواہ ہے۔ لہذا اپنی خواہش نفس کے پیچھے پڑ کر عدل کی بات کو چھوڑو نہیں۔ اور اگر گول مول سی بات کرو یا سچی بات کہنے سے کترا جاؤ تو (جان لو کہ) جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے واقف ہے

القرآن - سورۃ نمبر 4 النساء
آیت نمبر 135
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
, روزانہ کی بنیاد پر تمام ججوں کو صبحِ کام شروع کرنے سے پہلے قرآن مجید کی انصاف والی آیتیں پڑھائی جائیں 30 منٹس تک کام شروع کرنے سے پہلے انصاف کی آیات پڑھائی جائیں اور اس کے بعد اپنے اپنے عدالتی روم میں جاکر انصاف پر مبنی فیصلے کریں نہ کہ اپنی خواہشات کے مطابق فیصلے کریں۔
القرآن - سورۃ نمبر 4 النساء
آیت نمبر 135

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا كُوۡنُوۡا قَوَّامِيۡنَ بِالۡقِسۡطِ شُهَدَآءَ لِلّٰهِ وَلَوۡ عَلٰٓى اَنۡفُسِكُمۡ اَوِ الۡوَالِدَيۡنِ وَالۡاَقۡرَبِيۡنَ‌ ؕ اِنۡ يَّكُنۡ غَنِيًّا اَوۡ فَقِيۡرًا فَاللّٰهُ اَوۡلٰى بِهِمَا‌ فَلَا تَتَّبِعُوا الۡهَوٰٓى اَنۡ تَعۡدِلُوۡا ‌ۚ وَاِنۡ تَلۡوٗۤا اَوۡ تُعۡرِضُوۡا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِيۡرًا‏ ۞

ترجمہ:
اے ایمان والو ! اللہ کی خاطر انصاف پر قائم رہتے ہوئے گواہی دیا کرو خواہ وہ گواہی تمہارے اپنے یا تمہارے والدین یا قریبی رشتہ داروں کے خلاف ہی پڑے۔ اگر کوئی فریق دولت مند ہے یا فقیر ہے، بہرصورت اللہ ہی ان دونوں کا تم سے زیادہ خیر خواہ ہے۔ لہذا اپنی خواہش نفس کے پیچھے پڑ کر عدل کی بات کو چھوڑو نہیں۔ اور اگر گول مول سی بات کرو یا سچی بات کہنے سے کترا جاؤ تو (جان لو کہ) جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے واقف ہے

القرآن - سورۃ نمبر 4 النساء
آیت نمبر 135
ججوں کے فیصلے ہی ان کی گواہی ہوتی ھے جن کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا کیونکہ دنیا میں انصاف کا پیمانہ اللّٰہ نے ججوں کے ہاتھوں میں دیا ہؤا ھے اب اگر کوئی جج آپنی خواہشات کے مطابق فیصلے دے گا تو آس کی پکڑ ہوگی۔ آخر کار اللّٰہ سبحان و تعالیٰ نے تو ہر ایک کو انصاف تو دینا ہی ھے۔