ملزم نیب میں کسےترامیم کرسکتے ہیں،عمران کی بات کو سپورٹ کرتاہوں:مظہر عباس

imran-khan-mazar.jpg


ملزم نیب میں کسے ترامیم کر سکتے ہیں،مظہر عباس عمران خان کی بات کے حامی

سابق وزیراعظم عمران خان نے نیب قوانین کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کررکھا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ ملزم نیب میں ترامیم نہیں کرسکتے،اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے سینیئر تجزیہ کار مظہر عباس سے گفتگو کی۔

مظہرعباس نے کہا کہ میں عمران خان کی بات کو سپورٹ کرتا ہوں کہ میں ملزم ہوں اور میں وزیراعظم بن جاؤں اور اپنے آپ کو فائدہ پہنچانے کیلیے قانون میں ترمیم کردوں، ایک ملزم کیسے نیب میں ترامیم کر سکتے ہیں۔

مظہرعباس نے کہا کہ اگر آپ نے قانون بنایا ہے تو اپنے اوپریہ قانون لاگو نہ ہو،یہ یقین دہانی کرائیں کہ آئندہ جو بھی مقدمات بنیں گے ان پر یہ قانون لاگو ہوگا، تب تو بات بنے گی ورنہ یہ نہیں ہوسکتاکہ اس قانون سے شہباز شریف صاحب یا آصف زرداری اور موجودہ حکومت کے لوگوں کو فائدہ ہوجائے۔


سینیئر تجزیہ کار نے مزید کہا کہ اس قانون سے جن اراکین پر نیب کے کیسز ہیں ان کو فائدہ پہچایا گیا تو کیا یہ براہ راست مفاد کیلیے استعمال ہونے والی ترمیم نہیں ہوگی، نیب میں بے شمار ایسے کیسز التوا کا شکار ہیں جس پر کوئی کارروائی ہی نہیں ہوتی۔

مظہر عباس نے کہا کہ کیسز کے حوالے سے ایف بی آر ہر سال سوال کرتی ہے، نیب کو جو سوالات ہیں وہ ایف بی آر کے ہیں، تو جب ریٹرنز مانگے جاتے ہیں تو وہ ایف بی آر کی جانب سے مانگے جاتے ہیں۔

سینیئر تجزیہ کار نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں نیب، ایف بی آر اینٹی کرپشن اور دیگر اداروں کو سیاسی مفاد کیلئے استعمال کیا گیا،اس لئے احتساب نہیں ہوتا،اس لئے نیب میں ترامیم کو اپنے لئے یا اتحادیوں کیلئے نہ استعمال کیا جائے۔

عمران خان کہتے ہیں کہ نیب ترامیم کرنے والوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے،موجودہ حکمرانوں نے خود کو چوری کا لائسنس دے دیا ہے۔