سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ اس ملک میں صرف سیاست ہی نہیں صحافت بھی مشکل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عارف حمید بھٹی نے جی این این کےپروگرام خبر ہے میں گفتگو کرتےہوئے کہا کہ آج صبح سےایک پریشانی کا عالم ہےکہ کیا چلائیں کیا نا چلائیں،عمران خان کی پریس کانفرنس ہوئی، ہم نے کوشش کی کہ ن لیگ کا موقف لیں ، یہ تو صحافت کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے کہ دونوں طرف کا موقف پیش کیا جائے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان کی آج کی تقریر میں جوکچھ کہا ہم نے بہت سی چیزوں کو میوٹ کیا،اے آروائی پر اسی لیے پابندی لگادی ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ میں آپ کو اور اپنے اداروں کو ایمانداری سے کہہ رہا ہوں کہ اے آروائی، سلمان اقبال اور حاجی اقبال محب وطن لوگ ہیں اور فوج سے عشق کرنے والے لوگ ہیں، پرو اسٹیبلشمنٹ ہیں اور کبھی فوج کےمخالف نہیں گئے، خدارا اگر ان کے خلاف کوئی ایسی بات ہے تو اسے کلیئرکریں، چینل پر پابندی ختم ہونی چاہیے ۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ جس وقت رانا ثناء اللہ پریس کانفرنس کررہے تھے اس کے بعدہر ٹی وی چینل بیپر لینے کی کوشش کرتا ہے، بیپر پر کسی جماعت کےنمائندے نے کیا بولنا ہے ہمیں تو یہ علم نہیں ہے، ہاں اگر کوئی غلط بات کررہا ہے توہمیں روکنا چاہیے، لیکن اس بات کو بنیاد بنا کر الزام لگادینا صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عماد یوسف کے ساتھ میں نے 10 سال کام کیا ہے، اسے گھرسے جاکر اٹھا لینا، ادارے پر پابندی لگانا، غیر آئینی اقدامات ہیں۔