ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کے بجائے قابلیت اور کام کی ضرورت ہے، سعد رسول

15saadrasanalysisonpmfgranddialogueoffer.jpg

تجزیہ کار سعد رسول نے کہا ہے کہ ملک کو کسی بھی گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ملک کو اس وقت قابلیت اور کام کی ضرورت ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رسول نے کہا کہ ہمارے ملک کے سیاستدانوں اور نظام کو گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہوسکتی ہے، این آر او ایک مک مکا تھا جسے مختلف ادوار میں مختلف ناموں سے پکارا گیا ہے، عدلیہ کے نظریہ ضرورت میں بھی ایک این آر او کا رنگ شامل ہے۔


انہوں نے کہا کہ اگر اس گرینڈ ڈائیلاگ میں ایسی شرائط رکھی جائیں کہ کوئی اپنی مرضی کی تعیناتیاں نہیں کرے گا، مقدمات ختم نہیں ہوں گے اور سیاستدان صحت ، تعلیم اور معیشت کے معاملات پر بیٹھ کر بات کریں گے تو بالکل گرینڈ ڈائیلاگ میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

سعد رسول نے کہا کہ لیکن اگر گرینڈ ڈائیلاگ کسی کمرے میں چھپ کر ہونا ہے جس میں نیب کے ناخن کیا، دانت کیا ، ہاتھ اور پاؤں بھی کاٹ دیئے جائیں گے، تو اسے گرینڈ ڈائیلاگ نہیں بلکہ مک مکا کا نام دینا چاہیے، مگر میں آپ کو بتادوں کہ ماضی میں تو یہ ہوسکتا تھا مگر اب سوشل میڈیا کے دور میں ایسے مک مکا کرنا شائد ممکن نا ہوگا۔
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Granddd dialogue?
Where is the competent team, most experienced parties are already in cabinet.

Take decisions in your cabinet, dont waste time and resources of the country.
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
حکومت لیتے وقت اچھی طرح ڈایلاگ کر لینا تھا یہ جھک منہ پر ٹیپ لگا کر ماری تھی
 

kingkong71

Minister (2k+ posts)
Only Moodi and US are left to join this corrupt alliance as all the other corrupt parties and members have joined this corrupt alliance of the history, #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور #حقیقی_آزادی_مارچ
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
15saadrasanalysisonpmfgranddialogueoffer.jpg

تجزیہ کار سعد رسول نے کہا ہے کہ ملک کو کسی بھی گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ملک کو اس وقت قابلیت اور کام کی ضرورت ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رسول نے کہا کہ ہمارے ملک کے سیاستدانوں اور نظام کو گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہوسکتی ہے، این آر او ایک مک مکا تھا جسے مختلف ادوار میں مختلف ناموں سے پکارا گیا ہے، عدلیہ کے نظریہ ضرورت میں بھی ایک این آر او کا رنگ شامل ہے۔


انہوں نے کہا کہ اگر اس گرینڈ ڈائیلاگ میں ایسی شرائط رکھی جائیں کہ کوئی اپنی مرضی کی تعیناتیاں نہیں کرے گا، مقدمات ختم نہیں ہوں گے اور سیاستدان صحت ، تعلیم اور معیشت کے معاملات پر بیٹھ کر بات کریں گے تو بالکل گرینڈ ڈائیلاگ میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

سعد رسول نے کہا کہ لیکن اگر گرینڈ ڈائیلاگ کسی کمرے میں چھپ کر ہونا ہے جس میں نیب کے ناخن کیا، دانت کیا ، ہاتھ اور پاؤں بھی کاٹ دیئے جائیں گے، تو اسے گرینڈ ڈائیلاگ نہیں بلکہ مک مکا کا نام دینا چاہیے، مگر میں آپ کو بتادوں کہ ماضی میں تو یہ ہوسکتا تھا مگر اب سوشل میڈیا کے دور میں ایسے مک مکا کرنا شائد ممکن نا ہوگا۔
تحریک انصاف کو چھوڑ کر ملک کی تمام چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیاں حکومت میں ہیں تو یہ گرانڈ ڈائلاگ کس سے کرنے ہیں ؟ بہتر ہے کہ یہ گرانڈ ڈائلاگ وسطی کانگو کے جنگلات میں بسنے والے افریقی قبائل سے جا کر کرلو شائد انکے پاس پاکستان کے مسائل کا کوئی حل نکل آئے .