ممنوعہ فنڈنگ کیس،برطانوی نژاد پاکستانی خاتون کی درخواست پرسماعت

6lhacffcasekhatoon%20app.jpg

لاہور ہائیکورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس شاہد کریم نے پاکستانی نثزاد برطانوی خاتون بنش فرید کی درخواست پر سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ خاتون نے پاکستان تحریک انصاف کی فنڈنگ مہم میں رقم عطیہ کی تھی، خاتون نے فلاح و عامہ کے تحت فنڈ دیا، خاتون کی رقم ممنوعہ فنڈنگ کے زمرے میں نہیں آتی۔

درخواست گزار نے کہا کہ حکومت نے سیاسی بنیادوں پر اسکے انتقامی کارروائی شروع کر دی،حکومت نے درخواست گزار خاتون کو نان پاکستانی قرار دے دیا ہے، وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کی خاتون کے خلاف کارروائی کالعدم قرار دے،عدالت نے درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر سے جواب طلب کرلیا۔


‏‏برطانیہ میں رہائش پذیر پاکستانی نزاد خاتون بنش آفریدی کو الیکشن کمیشن کی جانب سے غیر ملکی قرار دے دیا گیا تھا، جس پر بنش نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو اپنی حق حلال کی کمائی ٹیکس کے ساتھ آن لائن آفیشل اکاؤنٹ سے بھیجی۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ ممنوعہ فنڈنگ نہیں ہے، کوئی غلط طریقے سے نہیں دی گئی تھی، ڈائریکٹ اکاؤنٹ میں ڈالی تھی، میری ای سی پی سے گزارش ہے کہ غیرملک میں مقیم پاکستانیوں کو غیرملکی ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں، یہ سلسلہ بند کیا جائے، ہم محب وطن پاکستانی ہیں، پاکستان کا درد رکھتے ہیں پاکستان سے محبت کرتے ہیں، اگر یہ ہی سلسلہ جاری رہا تو قانونی کارروائی بھی کرسکتے ہیں۔
 
Last edited by a moderator: