منحرف رکن اسمبلی نے بحالی کیلئےسپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

5zaharabattollscagaintecp.jpg

پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی نے بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63اے کی تشریح کے بعد نااہل ہونے والے اراکین میں شامل زہرہ بتول نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق زہرہ بتول کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ شکور پراچہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے جماعت کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1531245451051147266
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی پارٹی کا نا تو کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی پالیسی وضع کی گئی تھی اس طرح 25 اراکین نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈال کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی۔

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے منافی فیصلہ سنایا جسے کسی بھی صورت برقرار نہیں رکھا جاسکتا، لہذا سپریم کورٹ اس اپیل کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بعد الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 25اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
نہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی پارٹی کا نا تو کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی پالیسی وضع کی گئی تھی اس طرح 25 اراکین نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈال کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی۔

جیسے یہ پانی کو چوچو کہتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ کوئی اجلاس ہوا یا نہیں، ساری دنیا کو پتا تھا کہ کیا ہو رہا تھا اور سب کو معلوم تھا کہ پرویز الہی پی ٹی آئی کا امیدوار ہے، سوائے ان کذابوں اور حرامخوروں کے۔۔

اور کوئی ان بیوقوفوں سے پوچھے کہ اگر پارٹی کی پالیسی واضع نہیں تھی تو پھر یہ پارٹی کی کونسی پالیسی تھی کہ ووٹ حمزہ کو دے ڈالوں؟ اس درخواست کیساتھ اس جھوٹی کو 40-50 چھتر بھی مارنے چاہیے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Supreme Court should impose a big fine and throw their case out.Every Pakistani knows they betrayed party policy and voted for goon league.They are trying to hide behind technicalities now.
 
  • Like
Reactions: Geo

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

لگتا ہے محترمہ کے ساتھ ھاتھ ہو گیا۔ پیسے بھی نہیں ملے یا تھوڑے ملے اور سیٹ بھی گئی
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
She's was on one of the reserved women's seats so not sure how she has the gall to file an appeal after betraying PTI. I reckon PTI has the right to remove a reserved seat MPA if they wanted.
 

mskhan

Minister (2k+ posts)
5zaharabattollscagaintecp.jpg

پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی نے بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63اے کی تشریح کے بعد نااہل ہونے والے اراکین میں شامل زہرہ بتول نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق زہرہ بتول کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ شکور پراچہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے جماعت کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1531245451051147266
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی پارٹی کا نا تو کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی پالیسی وضع کی گئی تھی اس طرح 25 اراکین نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈال کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی۔

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے منافی فیصلہ سنایا جسے کسی بھی صورت برقرار نہیں رکھا جاسکتا، لہذا سپریم کورٹ اس اپیل کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بعد الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 25اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔
What a stupid argument, I hope the Supreme Court chuck it out.
The constitution is very clear of floor crossing, you cannot vote against your party to change government, the vote of no confidence is against the prime minister, meaning you can vote against him and vote for somebody from the ruling party.

Not to vote for an opposition nominated member.
 
  • Like
Reactions: Geo

Jhon

Politcal Worker (100+ posts)
5zaharabattollscagaintecp.jpg

پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رکن اسمبلی نے بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63اے کی تشریح کے بعد نااہل ہونے والے اراکین میں شامل زہرہ بتول نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق زہرہ بتول کی جانب سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ شکور پراچہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے جماعت کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔

https://twitter.com/x/status/1531245451051147266
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی پارٹی کا نا تو کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی پالیسی وضع کی گئی تھی اس طرح 25 اراکین نے اپنی مرضی سے ووٹ ڈال کر پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں کی۔

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے منافی فیصلہ سنایا جسے کسی بھی صورت برقرار نہیں رکھا جاسکتا، لہذا سپریم کورٹ اس اپیل کو منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بعد الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 25اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔
It is unbelievable that people can be so much disgraceful, shameless, and unscrupulous.
But unfortunately, Pakistanis pay respect and protocol to these cheap people when they come to their houses. We should despise and ignore these kinds of crap politicians.