منڈی بہاؤالدین میں جج پر تشدد کا معاملہ، وزیر اعلی پنجاب کا ایکشن

law-ww.jpg


ایکسپریس نیوز کے مطابق منڈی بہاؤالدین کے ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز بیگ کو سزا سنانے والے جج کو وکلا نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راؤ عبدالجبار خان کی مدعیت میں ڈی سی اور اے سی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیشن جج پر عدالت میں تشدد کرانے کے الزام میں ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، صدر اور جنرل سیکرٹری بار سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اعلیٰ حکام کے حکم پر ڈی پی او منڈی بہاؤالدین اور ڈی ایس پی صدر منڈی بہاؤالدین کو بھی معطل کر دیا گیا۔

وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لے لیا تو آئی جی پنجاب راؤ سردار کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو تشدد کا نشانہ بنانے پر ڈی سی اور اے سی منڈی بہاؤالدین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

سیشن جج نے مقدمے کی درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کے کمرے میں وکیلوں نے گھس کر دھمکیاں دیں، وکلا نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی واپس لینے پر زور دیا، جب کہ انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1465736134575726596
معاملے کی ایف آئی آر اور چیمبر میں لے جا کر تشدد کا نشانہ بنانے کی فوٹیج پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج کو عدالت میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنانے والے افراد کے خلاف 11 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1465732815283228673
دوسری جانب پنجاب بار کونسل نے منڈی بہاؤالدین میں کنزیومر کورٹ کے جج سے وکلا کی بدتمیزی کا نوٹس لے لیا۔ پنجاب بار کونسل نے واقعے میں ملوث مقامی بار کے سیکرٹری سمیت دیگر وکلا کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔

بار کونسل نے متعلقہ وکلا کو 6 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ وائس چیرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے معاملے کانوٹس لیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ وکلا شوکاز نوٹس کا جواب لیکر پنجاب بار آفس پیش ہوں۔
 
Last edited by a moderator: