ایکسپریس نیوز کے مطابق منڈی بہاؤالدین کے ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز بیگ کو سزا سنانے والے جج کو وکلا نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راؤ عبدالجبار خان کی مدعیت میں ڈی سی اور اے سی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیشن جج پر عدالت میں تشدد کرانے کے الزام میں ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، صدر اور جنرل سیکرٹری بار سمیت 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اعلیٰ حکام کے حکم پر ڈی پی او منڈی بہاؤالدین اور ڈی ایس پی صدر منڈی بہاؤالدین کو بھی معطل کر دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لے لیا تو آئی جی پنجاب راؤ سردار کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو تشدد کا نشانہ بنانے پر ڈی سی اور اے سی منڈی بہاؤالدین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سیشن جج نے مقدمے کی درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کے کمرے میں وکیلوں نے گھس کر دھمکیاں دیں، وکلا نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی واپس لینے پر زور دیا، جب کہ انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
معاملے کی ایف آئی آر اور چیمبر میں لے جا کر تشدد کا نشانہ بنانے کی فوٹیج پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج کو عدالت میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنانے والے افراد کے خلاف 11 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب بار کونسل نے منڈی بہاؤالدین میں کنزیومر کورٹ کے جج سے وکلا کی بدتمیزی کا نوٹس لے لیا۔ پنجاب بار کونسل نے واقعے میں ملوث مقامی بار کے سیکرٹری سمیت دیگر وکلا کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔
بار کونسل نے متعلقہ وکلا کو 6 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ وائس چیرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے معاملے کانوٹس لیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ وکلا شوکاز نوٹس کا جواب لیکر پنجاب بار آفس پیش ہوں۔