مولابخش چانڈیو کا موجودہ حکومت کو اپنی حکومت ماننے سے انکار

chandio1111.jpg


اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت پر اعتراض اٹھا دیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت کو اپنی حکومت ماننے سے انکار کردیا،انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا،ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر سیاسی راستہ اختیار کیا، ہمارے احتجاج اور پی ٹی آئی کے احتجاج میں زمین آسمان کا فرق ہے، پی ٹی آئی جو راستہ اختیار کررہی ہے ایسا کسی ملک میں نہیں ہوتا، جو راستہ آپ دکھا رہے ہیں اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، پگڑیاں اچھالی جائیں گی تو کسی کی پگڑی سلامت نہیں رہے گی۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا، اپنی پارٹی سے بھی معافی مانگتا ہوں یہ ہماری حکومت نہیں ہے، ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے، حکومت نے فوری جو اصلاحات کرنی ہے کرے پھر الیکشن میں جائے۔

مولا بخش چانڈیو نے پروگرام میں مزید کہا کہ مجھے نہیں لگا کہ حکومت دباؤ میں ہے،جواب دینے کے ذمہ دار وزیر کڑکے سے بول رہے، وزیراعظم اپنے طور پر کابینہ کے ساتھ فیصلے کررہے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے کبھی حامی نہیں رہے، لیکن خان صاحب کے معاملے میں کیس مختلف ہے، یہ سارے راستے عمران خان کے ہی دکھائے ہوئے ہیں،یہ راستے ملک کو ناقابل تلافی انتشار کی طرف لے جائیں گے،مذہبی کارڈ کی بدعت سب سے پہلے عمران خان نے ہی شروع کی،مذہب کو سیاست کے بیچ میں عمران خان ہی لایا ہے۔

پروگرام میں مولا بخش چانڈیو نے کہا پی ٹی آئی کی کارکردگی پر کہا کہ 4 سال میں پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا کیا ہم ایک ماہ میں ٹھیک کرلیں گے؟پی ٹی آئی نے جو وعدہ کیے تھے ان میں سے کون سے پورے کیے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Lolzzz, corrupt mixed achar govt will throw the failures on one another.

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
chandio1111.jpg


اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت پر اعتراض اٹھا دیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت کو اپنی حکومت ماننے سے انکار کردیا،انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا،ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر سیاسی راستہ اختیار کیا، ہمارے احتجاج اور پی ٹی آئی کے احتجاج میں زمین آسمان کا فرق ہے، پی ٹی آئی جو راستہ اختیار کررہی ہے ایسا کسی ملک میں نہیں ہوتا، جو راستہ آپ دکھا رہے ہیں اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، پگڑیاں اچھالی جائیں گی تو کسی کی پگڑی سلامت نہیں رہے گی۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا، اپنی پارٹی سے بھی معافی مانگتا ہوں یہ ہماری حکومت نہیں ہے، ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے، حکومت نے فوری جو اصلاحات کرنی ہے کرے پھر الیکشن میں جائے۔

مولا بخش چانڈیو نے پروگرام میں مزید کہا کہ مجھے نہیں لگا کہ حکومت دباؤ میں ہے،جواب دینے کے ذمہ دار وزیر کڑکے سے بول رہے، وزیراعظم اپنے طور پر کابینہ کے ساتھ فیصلے کررہے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے کبھی حامی نہیں رہے، لیکن خان صاحب کے معاملے میں کیس مختلف ہے، یہ سارے راستے عمران خان کے ہی دکھائے ہوئے ہیں،یہ راستے ملک کو ناقابل تلافی انتشار کی طرف لے جائیں گے،مذہبی کارڈ کی بدعت سب سے پہلے عمران خان نے ہی شروع کی،مذہب کو سیاست کے بیچ میں عمران خان ہی لایا ہے۔

پروگرام میں مولا بخش چانڈیو نے کہا پی ٹی آئی کی کارکردگی پر کہا کہ 4 سال میں پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا کیا ہم ایک ماہ میں ٹھیک کرلیں گے؟پی ٹی آئی نے جو وعدہ کیے تھے ان میں سے کون سے پورے کیے۔
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
chandio1111.jpg


اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت پر اعتراض اٹھا دیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت کو اپنی حکومت ماننے سے انکار کردیا،انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا،ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر سیاسی راستہ اختیار کیا، ہمارے احتجاج اور پی ٹی آئی کے احتجاج میں زمین آسمان کا فرق ہے، پی ٹی آئی جو راستہ اختیار کررہی ہے ایسا کسی ملک میں نہیں ہوتا، جو راستہ آپ دکھا رہے ہیں اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، پگڑیاں اچھالی جائیں گی تو کسی کی پگڑی سلامت نہیں رہے گی۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا، اپنی پارٹی سے بھی معافی مانگتا ہوں یہ ہماری حکومت نہیں ہے، ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے، حکومت نے فوری جو اصلاحات کرنی ہے کرے پھر الیکشن میں جائے۔

مولا بخش چانڈیو نے پروگرام میں مزید کہا کہ مجھے نہیں لگا کہ حکومت دباؤ میں ہے،جواب دینے کے ذمہ دار وزیر کڑکے سے بول رہے، وزیراعظم اپنے طور پر کابینہ کے ساتھ فیصلے کررہے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے کبھی حامی نہیں رہے، لیکن خان صاحب کے معاملے میں کیس مختلف ہے، یہ سارے راستے عمران خان کے ہی دکھائے ہوئے ہیں،یہ راستے ملک کو ناقابل تلافی انتشار کی طرف لے جائیں گے،مذہبی کارڈ کی بدعت سب سے پہلے عمران خان نے ہی شروع کی،مذہب کو سیاست کے بیچ میں عمران خان ہی لایا ہے۔

پروگرام میں مولا بخش چانڈیو نے کہا پی ٹی آئی کی کارکردگی پر کہا کہ 4 سال میں پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا کیا ہم ایک ماہ میں ٹھیک کرلیں گے؟پی ٹی آئی نے جو وعدہ کیے تھے ان میں سے کون سے پورے کیے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
chandio1111.jpg


اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”اعتراض ہے“ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت پر اعتراض اٹھا دیا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے موجودہ حکومت کو اپنی حکومت ماننے سے انکار کردیا،انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا،ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر سیاسی راستہ اختیار کیا، ہمارے احتجاج اور پی ٹی آئی کے احتجاج میں زمین آسمان کا فرق ہے، پی ٹی آئی جو راستہ اختیار کررہی ہے ایسا کسی ملک میں نہیں ہوتا، جو راستہ آپ دکھا رہے ہیں اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، پگڑیاں اچھالی جائیں گی تو کسی کی پگڑی سلامت نہیں رہے گی۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اس حکومت کو میں اپنی حکومت نہیں کہہ سکتا، اپنی پارٹی سے بھی معافی مانگتا ہوں یہ ہماری حکومت نہیں ہے، ہماری حکومت آئے گی تو پھر معاملات کو دیکھیں گے، حکومت نے فوری جو اصلاحات کرنی ہے کرے پھر الیکشن میں جائے۔

مولا بخش چانڈیو نے پروگرام میں مزید کہا کہ مجھے نہیں لگا کہ حکومت دباؤ میں ہے،جواب دینے کے ذمہ دار وزیر کڑکے سے بول رہے، وزیراعظم اپنے طور پر کابینہ کے ساتھ فیصلے کررہے ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے کبھی حامی نہیں رہے، لیکن خان صاحب کے معاملے میں کیس مختلف ہے، یہ سارے راستے عمران خان کے ہی دکھائے ہوئے ہیں،یہ راستے ملک کو ناقابل تلافی انتشار کی طرف لے جائیں گے،مذہبی کارڈ کی بدعت سب سے پہلے عمران خان نے ہی شروع کی،مذہب کو سیاست کے بیچ میں عمران خان ہی لایا ہے۔

پروگرام میں مولا بخش چانڈیو نے کہا پی ٹی آئی کی کارکردگی پر کہا کہ 4 سال میں پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا کیا ہم ایک ماہ میں ٹھیک کرلیں گے؟پی ٹی آئی نے جو وعدہ کیے تھے ان میں سے کون سے پورے کیے۔
نئی حکومت نہ ہوئی کسی کنواری کا ناجائز بچہ ہو گیا کوئی فیصلہ ہی نہیں کر پا رہا
?????