مولانا فضل الرحمان کے حکم پر کارکنوں نے احتجاج روک دیا، تمام راستے کلئیر

juif-fawad-and-shehbaz.jpg


سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے حکم پر جے یو آئی (ف) کے کارکنوں نے احتجاج روک دیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ لاجز کے باہر کارکنوں سے خطاب میں کہا تھا کہ کارکنان احتجاج روک دیں۔ تاہم انہوں نے ساتھی کارکنوں کی رہائی کی شرط رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو دوبارہ احتجاج ہو گا۔

اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے امیر نے کہا تھا کہ کارکن سڑکوں پر موجود ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا دباؤ اسی طرح قائم رہے۔ اگر ہمارے ساتھیوں (انصار الاسلام) کے کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو اور زیادہ جذبے کے ساتھ احتجاج کریں گے اور کراچی سے چترال تک سڑکیں بند کر دی جائیں گی۔

میڈیا ٹاک کے دوران صحافی نے فضل الرحمان سے پوچھا کہ اگر انہیں ہی گرفتار کر لیا گیا تو؟ سربراہ پی ڈی ایم نے اس پر کہا تھا کہ پھر تو دما دم مست قلندر ہو گا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر فواد چودھری اور معاون خصوصی شہباز گل نے اس صورتحال پر ٹوئٹس شیئر کی تھیں جن میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ جمیعت کے غنڈوں نے کان پکڑ کر معافی مانگ لی اورنکل گئے(نہیں چھوڑنے چاہئیں تھے)۔

https://twitter.com/x/status/1502141602097254400
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اس واقعے سے جعلی دانشور ایک بار پھر ظاہر ہو گئے جو بغض عمران میں جتھوں کی بھی حمائیت سے باز نہیں آئے، اپوزیشن اور میڈیا میں ان کے حمایتی ایک مخصوص مافیا کا حصہ ہیں جو اپنے مفادات کے کیلئے اکٹھے ہیں۔

جب کہ شہباز گل نے کہا کہ فضل الرحمن صاحب رات بھر ادھر ادھر فون کرتے رہے معافیاں مانگتے رہے کہ میرے بندے چھڑا دیں میری کچھ عزت رہ جائے گی۔ پھر اپنے بندوں سے معافی منگوائی۔

https://twitter.com/x/status/1502143960109572099
شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہی رات میں سارا بخار اتر گیا۔ اصولاً انہیں چھوڑنا نہیں چاہئے تھا لیکن ہم انہیں اس بہانے سیاسی میدان سے بھاگنے نہیں دینا چاہتے۔

تاہم اس پر سوشل میڈیا صارفین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا حیدر نامی صارف نے کہا کہ ریاست اتنی کمزور ہے کہ وہ چار بندے لاک اپ میں نہیں رکھ سکتی تو پھر آپ انہیں چھیڑتے ہی کیوں ہیں صرف ہیرو بنانے کیلئے؟ یہ پاکستان کو افغانستان بنانے کی کھلے عام دہشت گردی کی دھمکیاں؟ ریاست کا سارا زور غریب آدمی پر چلتا ہے؟

https://twitter.com/x/status/1502161883192696837
ہارون نامی صارف نے کہا کہ کیوں چھوڑا گیا اس ڈیزل کو اور اس کے لوگوں کو؟ ان کو اختیار کس نے دیا اتنی گند مچانے کا؟ یہ ریاست ہے کے کوئی ملک بدنام کرے ہنگامہ کرے اور آپ آسانی سے چھوڑ دو؟ یہ ناسور ہیں اور انہیں چھوڑ کر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1502154754285207553
ایک صارف نے کہا کہ حکومت کو سارے مدرسے مسجدیں اپنے کنٹرول میں لینی ہوں گی مدرسوں منبروں سے جو درس دیا جا رہا ہے وہ فرقہ پرستی انتہا پسندی ہے، آئے روز چند جتھے ریاست کو یرغمال بنا لیتے ہیں، یہ ان سے نرمی برتنے کا نتیجہ ہے یہ نبیﷺکی تعلیمات نہیں جو تعلیم یہ ہمیں دے رہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1502142605034856449
ایک اور صارف نے کہا کہ یہ کوئی معافی نہیں بلکہ یہ تو مزاحمت تھی، اور حقیقت تو یہ ہے کہ آپ ایک گھنٹے کیلئے بھی سڑکوں کی بندش کے متحمل نہیں ہوئے۔

https://twitter.com/x/status/1502168865773522950
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
Fazlu had no choice.Sh Rashid said anyone involved in violence will be crushed.Fazlu got the message.