مہنگائی کی مجموعی شرح میں کمی نہ آسکی،اشیاکی قیمتوں میں مزیداضافہ

17pakistanmengai.jpg

8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور 19 اشیائے ضروریہ قیمتوں میں استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ملک بھر میں بڑھنے والی مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں جس کے مطابق پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی مجموعی شرح میں 30 فیصد سے کم نہیں ہو سکی جبکہ گزشتہ ایک ہفتے میں مہنگائی میں اضافہ ہوا اور نہ ہی کوئی کمی ہوئی ہے۔

دوسری طرف 24اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور 19 اشیائے ضروریہ قیمتوں میں استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔

ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق لیکوی فائیڈ پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 61 روپے، پیاز کی قیمت میں فی کلو 26 روپے، انڈوں کی فی درجن قیمت میں 6 روپے، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 9 پیسے، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 13 روپے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ مہنگی کی گئی دیگر اشیائے ضروریہ میں نمک، چاول، دال مونگ، دال ماش، چائے، جلانے کی لکڑی اور دہی شامل ہیں۔

دوسری طرف چند روز قبل ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق گزشتہ سال نومبر 2021ء کے مقابلے میں رواں سال مہنگائی کی شرح دگنی سے زیادہ ریکارڈ ہوئی تھی جس کے مطابق رواں ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح 23اعشاریہ 84 فیصد سے بھی بڑھ گئی تھی جو گزشتہ سال نومبر میں صرف 11 اعشاریہ 5 فیصد تھی۔ مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ سال جولائی سے نومبر تک 9 اعشاریہ 32 فیصد تھی لیکن اس سال یہ شرح بڑھ کر 25 اعشاریہ 14 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔