سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی رہائش گاہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ جس شخص کی سربراہی میں حلیم عادل شیخ کے خلاف چھاپہ مارا گیا وہ خود قتل کیس میں نامزد اور مفرور ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے گھر اینٹی اینکروچمنٹ کی ٹیم کے چھاپے کے حوالے سے ترجمان عادل ہاؤس کا بیان سامنے آگیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اینٹی اینکروچمنٹ کے ایس ایچ او فیضان کریم خود ایک قتل کیس میں نامز دہیں اور پولیس انہیں تلاش کررہی ہے۔
حلیم عادل شیخ اور ترجمان عادل ہاؤس نے کہا کہ فیضان کریم کی ضمانت ہائی کورٹ سے مسترد ہوئی مگر وہ وہاں سے بھاگ نکلے، انہوں نے حلیم عادل کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے اور ان کے گھر پر چھاپے مارے، جس روز ان کے خلاف کراچی کے علاقے گلشن معمار تھانے میں قتل کا مقدمہ درج ہوا اسی دن انہوں نے حلیم عادل کے گھر چھاپہ مارا، یعنی جب چھاپہ مارا گیا تو ایس ایچ او خود ملزم اور پولیس کو مطلوب تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حلیم عادل شیخ کے گھر پر جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں نےکرمنل گینگ کے سربراہ ایس ایس پی حسن مرتضیٰ کے کہنے پر چھاپہ مارا، دوروز قبل سندھ ہائی کورٹ کا گھیراؤ کرکے عدالت کی توہین کرنےو الا فیضان کریم آج عدالت سے ضمانت مسترد ہونے پر فرار ہوگیا۔
ترجمان عادل ہاؤس نے الزام عائد کیا کہ اینٹی اینکروچمنٹ سیل درحقیقت پیپلزپارٹی مافیا کا ایک کرمنل اور اینکروچمنٹ سیل ہے، اس ادارے کے ایس ایچ او فیضان کریم کے ساتھ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر حکومتی اراکین کی تصاویر بھی موجود ہیں۔