نوازشریف بیمار تھےلیکن اتنےبھی نہیں کہ انہیں این آر او دیا جاتا:خورشید شاہ

saleem-saffi.jpg


نجی ٹی وی چینل کے پروگرام جرگہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ بالکل نواز شریف بیمار تھے مگر اتنے بیمار نہیں تھے کہ عمران خان انہیں این آر او دے دیں۔

پروگرام کے میزبان سلیم صافی نے کہا کہ آڈیو آنے کے بعد نواز شریف کو بجا سزا ہوئی یا انکے ساتھ ظلم ہوا؟

جس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ بے گناہی کی سزا دی گئی ہے، عمران خان نے نواز شریف کو خود باہر بھیجا پھر بعد میں ڈرامہ کیا میں نے اسے سیڑھی سے اوپر جاتے دیکھا ، عمران خان نے خود این آر او دیا نواز شریف کو انہوں نے اس لیے بھیجا کہ کہیں وہ ان پر نہ پڑ جائے۔


انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اس کمیٹی میں اپنے اسپتال کے ڈاکٹروں کو شامل کیا جنہوں نے کہا کہ یہ واقعی بیمار ہے اسے باہر بھیجیں تو پھر انہوں نے خود این آر او پر دستخط کر کے بھیجا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کو غلط سزا دی گئی ہے کیونکہ عدالتوں کو مینیج کیا گیا ہے۔

سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چیف جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کہہ رہے ہیں کہ ان سے منسوب آڈیو کلپ جھوٹا ہے، اگر وہ جھوٹا ہے تو بہت اچھا ہے لیکن اگر وہ سچ ہے تو بہت ہی برا ہوا ہے۔ اگر وہ سچے ہیں تو آڈیو کو چیلنج کر کے 10ارب کا ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیں۔

سلیم صافی نے پوچھا کہ پیپلز پارٹی والے بتاتے تھے نواز شریف چور ہیں اب کہتے ہیں بے گناہ ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟ اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ اس طرح تو سیاست میں بہت کچھ کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان بھی کہتے تھے کہ ڈالر مہنگا ہو یا مہنگائی ہو جائے تو اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے، اب سب کچھ پہلے کی نسبت کئی کئی گنا مہنگا ہو گیا اب کون چور ہے؟ یہ کہتے تھے کہ روانہ 12 ارب کی چوری ہو رہی ہے اگر مہنگائی کے حساب سے دیکھا جائے تو پھر اب تو 25 ارب کی چوری ہو رہی ہے۔