نور مقدم قتل کیس:عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفرکی تینوں درخواستیں خارج کردیں

6zahirjafferjhatka.jpg

نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کی تینوں درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے۔

نجی خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے آج کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے دائر درخواستوں پر تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کی جانب سے تفتیشی افسر کے بیان سے متعلق وضاحت جاری کرنے کے خلاف پہلی درخواست خارج کی۔


ملزم کی جانب سے تفتیشی افسر، جائے وقوعہ کا دورہ کرنے سے متعلق دوسری درخواست بھی خارج کردی گئی، جبکہ ظاہر جعفر کی جانب سے ایک مخصوص موبائل نمبر کی اونر شپ معلوم کرنے سے متعلق درخواست بھی خارج ہوگئی ہے۔

اس سے قبل سماعت کے دوران وکیل مدعی اور استغاثہ کی جانب سے عدالت سے ملزم کی دائر درخواستوں کو خارج کرنے کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنادیا ہے۔


مدعی وکیل نے اس حوالے سے عدالت میں موقف اپنایا کہ کیس کے دوران اس موقع پر ایسی درخواست دائر کرنا ملزم کی جانب سے کیس کو لٹکانے کا ایک بہانہ ہوسکتا ہے۔

آئی جی اسلام آباد کی جانب سے کیس سے متعلق وضاحت کے حوالے سے استغاثہ کا کہنا تھا کہ یہ وضاحت عدالتی کارروائی پر نہیں بلکہ غلط میڈیا رپورٹنگ کے حوالے سے تھی۔
 

Hussain1967

Chief Minister (5k+ posts)
Zaahir jaafar’s family has tons of money. They can buy whole judicial system including police. His family will keep on filing such frivolous applications till the time the main case isn’t decided. Plan is to delay the case for years so that out-of-court settlement may be done with parents of the deceased.

Sometimes I wonder why Islamabad Police hasn’t let Zaahir Jaafar run away from Police custody and from country. Perhaps, they still have some shame left. As far as lower judiciary is concerned, they are in miserable condition. Had it been a case of blasphemy ( whether true or false), the lower court judge would have awarded death penalty by now.