نور مقدم نے خود کو قربانی کے لیے پیش کیا، ظاہر جعفر کی عدالت میں معافی

noor.jpg


اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر نے عدالت میں معافی مانگ لی، ملزم نے کہا ہے کہ نور مقدم نے خود کو قربانی کے لیے پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطا ربانی نے نور مقدم کیس کی سماعت کی جس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت دیگر ملزمان کو اڈیالہ جیل سے اسلام آبا د کی ضلع کچہری لایا گیا ، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی، ضمانت پر رہا تھراپی ورک کے چھ ملزمان بھی عدالتی نوٹس پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ۔


دوران سماعت ظاہر جعفر نے عدالت سے کہا کہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ میرا وکیل نہیں، وکیل جو کچھ کہہ رہا ہے وہ سب بے بنیاد ہے مجھے چھوڑدیں، میرے ساتھ کھڑے ملزمان نے نور مقدم کو مارا ہے، مجھے بولنے کا موقع دیا جائے۔ملزم نے عدالت سے ایک فون کال کرنے کی اجات مانگتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس کو مضبوط کرنے کے لیے کال کرنا چاہتا ہوں۔


ملزم ظاہر جعفر نے گھٹنوں کے بل بیٹھتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر عدالت سے معافی مانگی، ملزم نے کہا کہ قربانی اسلام میں بھی جائز ہے اور نور مقدم نے خود کو قربان کے لیے پیش کیا، اس کو میں نے قربان کیا جبکہ اپنے والد کی پستول استعمال کی، میں قبول کرتا ہوں کہ قتل میرے ہاتھ سے ہوا تھا، وکیل جو بھی دلائل دے رہ سب بے بنیاد ہیں، مجھے چھوڑدیں، ہم لڑے تھے میری غلطی تھی وہ بھی غصے میں تھی، میں جیل کی سلاخوں میں مرنا نہیں چاہتا، میری شادی ہونی چاہیے، بچے ہونے چاہئیں، مجھے گھر میں قید کر دیں جیل میں مارتے ہیں، پھانسی دے دیں میں جیل میں نہیں رہ سکتا یا معافی دے دیں۔

ملزم نے مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم سے بھی معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میرا اور آپ کی بیٹی کا تین سال کا تعلق تھا، میری زندگی آپ کے ہاتھ میں ہے آپ مجھے بچا سکتے ہیں، آپ میری زندگی لینا چاہتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

عدالت نے تھراپی ورک کے 6 ملزمان سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے، عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کو 20 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔مرکزی ملزم ظاہر جعفر والد ذاکرجعفر، عصمت، افتخار، جمیل، جان محمد ، تھراپی ورک کے طاہر ظہور پر فردجرم عائدکی گئی۔سیشن کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم پر دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر عمل در آمد کا آغاز کردیا گیا ہے، عدالت نے سماعت کو 20 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
 
Last edited by a moderator: