وزارت اعلیٰ پنجاب کے معاملے پر پرویز الہٰی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تو چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جس کے بعد ن لیگ کے میڈیا سیل نے ججز کے خلاف نازیبا ٹرینڈ شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرویزالہیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی تو عدالت نے سخت ریمارکس دیئے جس سے بادی النظر میں تاثر ملا کہ عدالت ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے اختلاف رکھتی ہے۔
اس حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں اور عدالت کو اس کا فیصلہ سمجھائیں۔ ان ریمارکس کے بعد ن لیگ نے معزز ججز کے خلاف ہی نازیبا ٹرینڈ #عمرانڈو_جج_نامنظور شروع کر دیا۔
اس ٹرینڈ کے تحت اب تک ہزاروں ٹوئٹس کیے جا چکے ہیں جن میں ججز کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے اور عدالت عظمیٰ سے فل کورٹ بینچ بنا کر سماعت کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اس ٹرینڈ کے سامنے آنے پر فواد چودھری نے مذمت کی۔
دوسری جانب ججز اور مذکورہ بالا معاملے پر ہونے والی سماعت پر رینما مسلم لیگ ن عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ لوگ سوال پوچھ رہے ہیں کہ ن لیگ کے خلاف مقدمات کی سماعت جسٹس اعجازالاحسن کیوں کرتے ہیں مگر ساتھ ہی کہا کہ وہ اس پر کیا جواب دے سکتے ہیں۔