نون لیگ سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ کے خلاف ٹرینڈ چلا رہی ہے: فواد چوہدری

hamza-shehbaz-fawad-aa.jpg


وزارت اعلیٰ پنجاب کے معاملے پر پرویز الہٰی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تو چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جس کے بعد ن لیگ کے میڈیا سیل نے ججز کے خلاف نازیبا ٹرینڈ شروع کر دیا۔

https://twitter.com/x/status/1550761373835067392
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرویزالہیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی تو عدالت نے سخت ریمارکس دیئے جس سے بادی النظر میں تاثر ملا کہ عدالت ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے اختلاف رکھتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1550770078504951808
اس حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں اور عدالت کو اس کا فیصلہ سمجھائیں۔ ان ریمارکس کے بعد ن لیگ نے معزز ججز کے خلاف ہی نازیبا ٹرینڈ #عمرانڈو_جج_نامنظور شروع کر دیا۔

c4d1db5f-f7e3-4f31-b0d2-024b3dece108.jpg


اس ٹرینڈ کے تحت اب تک ہزاروں ٹوئٹس کیے جا چکے ہیں جن میں ججز کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے اور عدالت عظمیٰ سے فل کورٹ بینچ بنا کر سماعت کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ اس ٹرینڈ کے سامنے آنے پر فواد چودھری نے مذمت کی۔

https://twitter.com/x/status/1550753878139871232
دوسری جانب ججز اور مذکورہ بالا معاملے پر ہونے والی سماعت پر رینما مسلم لیگ ن عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ لوگ سوال پوچھ رہے ہیں کہ ن لیگ کے خلاف مقدمات کی سماعت جسٹس اعجازالاحسن کیوں کرتے ہیں مگر ساتھ ہی کہا کہ وہ اس پر کیا جواب دے سکتے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1550747487081832449
 
Last edited:

Iconoclast

Chief Minister (5k+ posts)
Gham na kar, 1ghanta baad hum bhi chalaingay lol.... What a fookin joke this country has become ....
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
بالکل چلا رہے ہیں اور چلائیں گے۔ پچھلے پانچ برسوں میں ثاقب ناسور گروپ میں شامل جج بار بار ن-لیگ کے خلاف تعصب پر مبنی رولنگز، آبزرویشنز اور فیصلے دیتے رہے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ پچھلے قریبا ایک سال سے تمام بڑے آئینی و قانونی کیسز کی سماعت مخصوص تین یا چار ججز پر مشتمل بنچ کرتا ہے، کبھی کبھار منہ کا ذائقہ بدلنے یا غیر جانبداری کے دکھاوے کی خاطر ایک آدھ ہومیو پیتھک جج شامل کر لیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے بعد سینیر ترین جج کو عضو معطل بنا کر رکھا ہوا ہے۔ جس طرح جسٹس فائز عیسٰی کو عمران ٹھاکرے سے متعلق کسی کیس کی سماعت میں شامل نہیں کیا جاتا، اسی طرح ن-لیگ سے متعلق کیسز میں بندیال اور اعجاز عمرانڈو کو شامل نہیں کرنا چاہئے۔ ن-لیگ کے خلاف نوے فیصد سے زیادہ کیسز میں ان دونوں میں سے کم از کم ایک جج لازمی شامل ہوتے ہیں۔

اس سے پہلے کہ کوئی یوتھیا انہیں اپنا ابو بنائے، یہ یاد دلاتا چلوں کہ تین اپریل کی قاسم سوری کی غیر آئینی رولنگ کو کالعدم قرار دینے والے بنچ میں یہ دونوں بھی شامل تھے اور تب یوتھیوں نے انہیں بہت گالیاں دی تھیں۔