اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نون لیگ اس وقت ملک کی مقبول ترین جماعت ہے اور سب سے زیاده ووٹ بینک کی حامل ہے . اس کے باوجود نون لیگ کی فیصلہ سازی کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے . نہ تو ڈیل منڈھے چڑھتی ہے اور نہ انقلاب کی کوئی صورتحال نظر آ رہی ہے . شہباز شریف کی رہائی کے بعد ڈیل کی سرگزشت سنائ دیتی ہے تو مریم نواز جاوید لطيف کے گھر جا کر واضح پیغام دے دیتی ہیں . اب اس ماحول میں عوام پر رہی ہے . عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا اور کوئی نجات کی صورتحال نظر نہیں آ رہی . چوں کے ملک کی مرکزی حزب اختلاف نون لیگ تو یہ نون لیگ کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی نمائندگی کرکے کوئی راہ نجات تلاش کرے . یا تو ان ہاوس تبدیلی کی جائے یا پھر احتجاج کا اعلان کیا جائے
نون لیگ کی انقلابی اور غیر انقلابی قیادت کی وجہ سے جو فیصلہ سازی کا بحران ہے اس سے عوام خوار ہو رہی ہے . اگر نون لیگ اٹھارہ کے الیکشن میں دهاندلی پر ووٹ کی عزت نہیں کروا سکتی تو اگلے الیکشن میں کیسے کروائے گی . اگر نون لیگ اس وقت ہونے والی زیادتیوں پر احتجاج نہیں کر سکتی تو آئنده کیا کرے گی . ایک طرح سے ملک میں ہونے والی سیاست سے نون لیگ کی کناره کشی اس کے سیاسی قد کو نقصان پہچائے گی اور اس کا انقلابی امیج تباہ ہو جائے گا
نون لیگ کی خاموشی کی وجہ سے اسٹبلشمنٹ مزید طاقتور ہو گی . اور اپنے عزائم میں کامیابی حاصل کرے گی . اگر نون لیگ کی سیاسی قوت صرف و صرف الیکشن کی حد تک ہے اور ووٹ کی عزت سے یا نظام کی تبدیلی کی جدو جہد سے اس کا کوئی تعلق نہیں تو اگلے الیکشن میں بھی اسٹبلشمنٹ کے بلان کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا . اگلے الیکشن میں بھی دھاندلی ہو گی اور اسٹبلشمنٹ کی مرضی چلے گی . اسٹبلشمنٹ نے ابھی سے ایک نئی انتقامی کہانی کا سکرپٹ لکھنا شروع کر دیا ہے . ہو سکتا ہے ایک بار پھر شریف خاندان جیل میں ہو . اگر شریف خاندان کو حدیبیہ میں سزائیں سنا دی گئیں تو انہیں مزید ذلت رسوائی کا سامنا ہو گا . ہو سکت ہے اگلا چیف جسٹس ثاقب نثار کی تاریخ دھراے . اور نون لیگ کو وه وقت یاد آئے جب پی پی ان ہاوس تبدیلی کے لیے سب کو تیار کر چکی تھی . بحر حال اب سوچنے کا نہیں فیصلے کا وقت ہے . نون لیگ کو ابھی سے فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس کا مستقبل کیا ہے
نون لیگ کی انقلابی اور غیر انقلابی قیادت کی وجہ سے جو فیصلہ سازی کا بحران ہے اس سے عوام خوار ہو رہی ہے . اگر نون لیگ اٹھارہ کے الیکشن میں دهاندلی پر ووٹ کی عزت نہیں کروا سکتی تو اگلے الیکشن میں کیسے کروائے گی . اگر نون لیگ اس وقت ہونے والی زیادتیوں پر احتجاج نہیں کر سکتی تو آئنده کیا کرے گی . ایک طرح سے ملک میں ہونے والی سیاست سے نون لیگ کی کناره کشی اس کے سیاسی قد کو نقصان پہچائے گی اور اس کا انقلابی امیج تباہ ہو جائے گا
نون لیگ کی خاموشی کی وجہ سے اسٹبلشمنٹ مزید طاقتور ہو گی . اور اپنے عزائم میں کامیابی حاصل کرے گی . اگر نون لیگ کی سیاسی قوت صرف و صرف الیکشن کی حد تک ہے اور ووٹ کی عزت سے یا نظام کی تبدیلی کی جدو جہد سے اس کا کوئی تعلق نہیں تو اگلے الیکشن میں بھی اسٹبلشمنٹ کے بلان کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا . اگلے الیکشن میں بھی دھاندلی ہو گی اور اسٹبلشمنٹ کی مرضی چلے گی . اسٹبلشمنٹ نے ابھی سے ایک نئی انتقامی کہانی کا سکرپٹ لکھنا شروع کر دیا ہے . ہو سکتا ہے ایک بار پھر شریف خاندان جیل میں ہو . اگر شریف خاندان کو حدیبیہ میں سزائیں سنا دی گئیں تو انہیں مزید ذلت رسوائی کا سامنا ہو گا . ہو سکت ہے اگلا چیف جسٹس ثاقب نثار کی تاریخ دھراے . اور نون لیگ کو وه وقت یاد آئے جب پی پی ان ہاوس تبدیلی کے لیے سب کو تیار کر چکی تھی . بحر حال اب سوچنے کا نہیں فیصلے کا وقت ہے . نون لیگ کو ابھی سے فیصلہ کرنا ہوگا کہ اس کا مستقبل کیا ہے