نیپرا نے عوام کی بجلی مزید مہنگی کر دی، عدالت کا وکلاء کو ریلیف

3wuklawraxlelief.jpg

لاہور ہائیکورٹ نے وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دے دی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم نے لاہور بار ایسوسی ایشن کی درخواست پر 3 صفحات کا فیصلہ دیا جس میں عدالت نے کہا کہ وکلا دفاتر سے سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جاسکتا۔

عدالت نے کہا کہ وکلا ’ریٹیلر‘ کی تعریف میں نہیں آتے لہٰذا وکلا دفاتر کے جولائی کے بجلی بلوں سے سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ریٹیلر ایسا فرد ہوتا ہے جو اشیا عوام کو فروخت کرتا ہے مگر وکلا کلائنٹس کو قانونی خدمات دیتے ہیں اور اس میں اشیا کی فراہمی ملوث نہیں۔


عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ سیلز ٹیکس ختم کروانے کے لیے وکلا مخصوص معلومات کمشنر ان لینڈ ریونیو کو دیں، کمشنر ان لینڈ ریونیو وکلا کی معلومات کی موقع پر جا کر تصدیق کرنے کا مجاز ہوگا۔ عدالت نے حکم دیا کہ وکلا دفاتر کے بجلی کے بلوں سے وصول سیلز ٹیکس قانون کے مطابق واپس کیا جائے۔

جب کہ دوسری جانب نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا۔ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیے اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے 3 ماہ کے لئے ہوگا۔


تاہم بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا جبکہ ریلیف پیکج لینے والے صنعتی صارفین بھی اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے۔
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
relief bhi sirf powerful tabqay ko...ghareeb ke liay kuch bhi nahi

ab iss faislay ko buniad bana ker banks or baki services provider bhi tax relief hasil kr lain...

khudara koi iss mulk ke judges ko apnay mulk le jaay