ن لیگ دور میں پانچ سال اے آروائی کو اشتہارات نہیں ملے:عارف حمید بھٹی

hameed.jpg


سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے دور میں آے آر وائی کو پانچ سال کیلئے اشتہارات سے محروم رکھا گیا ، اس دوران مجھ پر 2 بار حملہ بھی ہوا۔

نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام" خبر ہے" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے مریم نواز کی چینلز کے اشتہارات روکنے سے متعلق احکامات کی منظر عام پر آنے والی آڈیو کے حوالے سے گفتگو کی اور کہا کہ میں اس وقت آے آر وائی میں تھا اس دوران مجھ پر 2 بار مجھ پر حملہ کروایا گیا۔


انہوں نے کہا کہ اس وقت ارشد شریف کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا، اس وقت وزیراعظم تو نواز شریف تھے مگر عملا وزیراعظم آفس کو مریم نواز شریف چلا رہی تھیں وہ اس وقت سوشل میڈیا سیل کی سربراہ تھیں، چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے مجھے اور صابر شاکر کو ایک درج سے زائد نوٹسز بھجوادیئے تھے۔

https://twitter.com/x/status/1463529677834924036
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال پر اسلام آباد میں مقدمہ درج کروایا گیا، ایک میڈیا سیل میں کام کرنے والا بچہ میرا پاس آیا کہ مجھے آپ کو گالیاں دینے کا کام دیا جاتا ہے میں یہ نہیں کرسکتا اس لیے میں نوکری چھوڑ رہا ہوں۔

https://twitter.com/x/status/1463532136380706824
سینئر صحافی نے کہا جو کچھ ن لیگ کے دور میں مریم نواز کررہی تھیں اس وقت پنجا ب کا وزیر اعلی بھی یہی کچھ کررہا ہے، فواد چوہدری صاحب کو چاہیے کہ اس بارے میں بھی وزیراعظم کو بریف کریں، پیسے لینے والے صحافیوں کے نام سامنے لائیں مجھ سے شروع کریں اور تمام صحافیوں کا احتساب کریں۔

انہوں نے کہا کہ صحافی کو جج سے زیادہ غیر جانبدار ہونا چاہیے اور اگر کسی صحافی نے ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ کرنا ہے تو اس جماعت میں شمولیت اختیار کرکے سیاست کرے ،صحافت چھوڑ دے۔
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Question is why a private business needs financial support and why only media? For me this is not support rather bribe.