ماضی میں عمران خان کی حکومت پر تنقید کرنےاور اپوزیشن کی حمایت کرنے والے صحافی بھی شہباز شریف کی اس نئی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنا شروع ہوگئے ہیں۔
نئی حکومت کے 1 ماہ مکمل ہونے کے بعد اس نظام کے گن گانے والے اور ملک سے مہنگائی کے خاتمے کیلئے عمران خان کی حکومت کو گھر بھیجنے کو ناگزیر قرار دینے والے صحافیوں نے بھی شہباز شریف حکومت پر تنقید کرنا شروع کردی ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار سید طلعت حسین نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ نواز شریف نے عمران خان کی تباہ کن پالیسیوں کی سیاسی قیمت چکانے سے انکار کردیا ہے،اب بے سمت و بے اثر نظر آنے والے وزیراعظم شہباز شریف کے پاس اسمبلیاں تحلیل کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جو صورتحال ہے اس میں پنجاب بھی نئے انتخابات کی طرف جاتا نظر آرہا ہے۔
صحافی و نجی ٹی وی چینل کی اینکر نادیہ مرزا نے بھی اس حوالے سے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے کیوں نکالا سے مجھے کیوں پھنسایا تک کا سفر طے ہوگیا، مقبول ترین بیانیہ کو خاک میں ملادیا گیا ہے یہ مداخلت نہیں بلکہ کھلی سازش ہے۔
انہوں نے اپنی دوسری ٹویٹ میں کہا کہ پوری کی پوری ماضی کی اپوزیشن اور موجودہ حکومت استعمال ہوگئی ہے، ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، یہ مداخلت کا سازش کا فیصلہ خود کریں۔
سینئر تجزیہ کار نصرت جاوید نے موجودہ حکومت کے دور میں مہنگائی میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا کسی کو ابھی بھی شک ہے کہ اصل پلان عمران خان کو 2 تہائی اکثریت کے ساتھ وزیراعظم آفس میں واپس لانا تھا؟