قبضہ تنازعہ کیس میں ن لیگی سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری جعفر اقبال دیگر ملزمان سمیت گرفتار کرلیے گئےہیں، کراس مقدمے میں مدعی عبدالرشید قریشی بھی گرفتار ہوگئےہیں۔
نجی خبررساں ادارے سے وابستہ صحافی ثاقب بشیر کی جانب سے ٹویٹر پر جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کچہری میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس نے سرینگر ہائی وے پر واقع ٹرسٹ کی عمارت پر قبضہ سے متعلق تنازعہ کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت ٹرسٹ کے ملکیتی دعویدار عبدالرشید قریشی کی جانب سے وکیل گلباز مشتاق پیش ہوئے،اس موقع پر عدالت نے سابق لیگی ایم این اے چوہدری جعفر اقبال سمیت دیگر دو ملزمان کی ضمانتیں خارج کردیں۔
ضمانتیں خارج ہونے پر پولیس نے چوہدری جعفر اقبال اور دیگر 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ کراس مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر مدعی عبدالرشید قریشی کو بھی پولیس نے کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔
اس حوالے سے جعفراقبال کے وکیل کا کہنا تھا کہ میڈیا رپورٹس اس حوالے سے غلط ہیں کہ میرا موکل ٹرسٹ کا“ملکیتی دعویدار”ہے۔بلڈنگ کی ملکیت کا کوئی تنازع نہیں۔جعفر اقبال بھی میرے موکل کی ملکیت کو تسلیم کرتے ہیں۔آج جعفر اقبال کی ضمانت قبضہ کی کوشش اور اقدام قتل کے الزام میں خارج ہوئی ہے۔جبکہ میرے موکل کو قبضہ عدالتی حکم پر ملا تھا۔
خیال رہے کہ ٹرسٹ عمارت پر مبینہ قبضے کےتنازعہ پر چوہدری جعفر اقبال اور عبدالرشید قریشی نے ایک دوسرے پر مقدمات درج کروارکھے تھے۔