وزیرخزانہ نے بینکوں پر ڈالر کی سٹے بازی کا الزام مسترد کر دیا

mifta-ismail-dollar-banks.jpg


وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔ حکومتی اقدامات کی بدولت نادہندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے جہاں انہوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔ اس موقع پر خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا بینکوں کو بتانا چاہتا ہوں کچھ غلطی ہوئی جسے ٹھیک کیا جا رہا ہے، ملک کا امپورٹ بل جون میں 7.7 ارب ڈالر تھا، جبکہ ایکسپورٹس صرف 2.7 ارب ڈالر تھیں۔

https://twitter.com/x/status/1555409134064918529
انہوں نے اس مالی سال میں 80 ارب روپے کی امپورٹ اور صرف 31 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ایسی صورتحال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کیسے ہوگا؟ پیک سیزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 30ہزار میگا واٹ ہوگئی، بجلی کی ڈیمانڈ تو ڈبل ہوگئی مگر ہماری ایکسپورٹ ڈبل نہیں ہوئی۔

https://twitter.com/x/status/1555710242763051008
ان کا کہنا تھا دنیا میں ہوتا یہ ہے کہ جب بجلی بنتی ہو تو کارخانے لگتے ہیں تاکہ وہ بجلی استعمال ہو، ہمارے ہاں اس بجلی سے شادی ہالز کو چمچمایا گیا۔ ہم نے ان مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، امپورٹ بل کم کیا اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈ ملنے کی توقع سے ڈالر گرا۔

انہوں نے کہا کہ اگلے 3 ماہ امپورٹ بل کو کم رکھنے کی کوشش کریں گے، فرنس آئل کا 6 ماہ کا اسٹاک موجود ہے۔ سگریٹ کمپنیز کو ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم میں لے کر آئیں گے۔